آہ پر، خفگی نہیں ہے بے سبب بات کی سمجھی گئیں گہرائیاں ماہر القادری
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #502 مت پُوچھ یہ ، کہ رات کٹی کیونکہ تجھ بغیر اِس گفتگو سے فائدہ پیارے، گُزر گئی مرزا محمد رفیع سوداؔ
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #503 سودؔا کسی کو وہ تو ستاوے نہ بے سبب کیا جانیے کہ تجھ سے ہی کیا بات ہوگئی مرزا محمد رفیع سوداؔ
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #504 اب تو، میں چھوڑنے کا نہیں اُس کو ناصحا! ہونی جو کچھ تھی قبلۂ حاجات ہوگئی مرزا محمد رفیع سوداؔ
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #505 آخرِ شب دِید کے قابِل تھی بِسمِل کی تڑپ صُبحدم، کوئی اگر بالائے بام آیا تو کیا علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #506 تھا جنھیں ذوقِ تماشا، وہ تو رُخصت ہوگئے لے کےاب، تُو وعدۂ دِیدارِ عام آیا تو کیا علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #508 دلداریِ واعظ کو ہَمِیں باقی ہیں ورنہ اب شہر میں ہر رندِ خرابات ولی ہے فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #509 تاجدارانِ جہاں کے سامنے سر خَم نہ ہوں نازنِینانِ جہاں کی، ناز برداری کریں علی سردار جعفری
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #510 یہ آیۂ نو جیل سے نازل ہُوئی مجھ پر گِیتا میں ہے قرآن تو قرآن میں گِیتا کیا خُوب ہُوئی آشتیِ شیخ و برہمن اِس جنگ میں آخر نہ یہ ہارا، نہ وہ جِیتا مندر سے تو بیزار تھا پہلے ہی سے بدری مسجد سے نکلتا نہیں، ضِدّی ہے مَسِیتا علامہ اقبال
یہ آیۂ نو جیل سے نازل ہُوئی مجھ پر گِیتا میں ہے قرآن تو قرآن میں گِیتا کیا خُوب ہُوئی آشتیِ شیخ و برہمن اِس جنگ میں آخر نہ یہ ہارا، نہ وہ جِیتا مندر سے تو بیزار تھا پہلے ہی سے بدری مسجد سے نکلتا نہیں، ضِدّی ہے مَسِیتا علامہ اقبال
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #511 کون سی جِنس ہے یاں جس کے خریدار نہیں زہر بِک جائے، اگر زہر دُکاں میں رکھیے یوں نہ رس گھولے گی کانوں میں مسِیحا سُخَنی کچھ مسیحائی کا، لہجہ بھی زباںمیں رکھیے محشؔر بدایونی
کون سی جِنس ہے یاں جس کے خریدار نہیں زہر بِک جائے، اگر زہر دُکاں میں رکھیے یوں نہ رس گھولے گی کانوں میں مسِیحا سُخَنی کچھ مسیحائی کا، لہجہ بھی زباںمیں رکھیے محشؔر بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 15، 2016 #512 کوئی رَو، کاٹ نہ دے شہ رگِ اِمکانِ نمو کشتِ خفتہ پہ کڑی آنکھ ، خزاں میں رکھیے بیشہ ظاہر ہو تہی بھی تو ، سمجھیے نہ تہی ! چاپ ہو یا کہ نہ ہو، تِیر کماں میں رکھیے محشؔر بدایونی
کوئی رَو، کاٹ نہ دے شہ رگِ اِمکانِ نمو کشتِ خفتہ پہ کڑی آنکھ ، خزاں میں رکھیے بیشہ ظاہر ہو تہی بھی تو ، سمجھیے نہ تہی ! چاپ ہو یا کہ نہ ہو، تِیر کماں میں رکھیے محشؔر بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 16، 2016 #514 شوخ اُس شوخ کی تمنّا بھی ! کب مچلتی نظر نہیں آتی رُوح افزا ہیں خواہشیں دِل کی عُمر ڈھلتی نظر نہیں آتی شفیق خلشؔ
شوخ اُس شوخ کی تمنّا بھی ! کب مچلتی نظر نہیں آتی رُوح افزا ہیں خواہشیں دِل کی عُمر ڈھلتی نظر نہیں آتی شفیق خلشؔ
طارق شاہ محفلین مئی 16، 2016 #515 ہو تغافل پہ کیا گلہ کہ خلش آگ جلتی نظر نہیں آتی مانیے اُلفت ایک طرفہ خلش ! اُن میں پلتی نظر نہیں آتی شفیق خلش
ہو تغافل پہ کیا گلہ کہ خلش آگ جلتی نظر نہیں آتی مانیے اُلفت ایک طرفہ خلش ! اُن میں پلتی نظر نہیں آتی شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 16، 2016 #516 سودائے عِشق کے لئے ہے خوش جمال شرط یہ جنس، چاہتی ہے خرِیدار دِلفریب خواجہ حیدر علی آتشؔ
طارق شاہ محفلین مئی 16، 2016 #517 دُنیا میں آکے، جی نہیں جانے کو چاہتا ! دِلکش ہر اِک دُکان ہے ، بازار دِلفریب خواجہ حیدر علی آتشؔ
طارق شاہ محفلین مئی 17، 2016 #518 عزم پُختہ ہی سہی ترکِ وفا کا، لیکن مُنتظر ہُوں کوئی آکر مجھے سمجھائے گا شکیب جلالی
طارق شاہ محفلین مئی 17، 2016 #519 ٹھہرو ٹھہرو مِرے اصنامِ خیالی، ٹھہرو ! میرا دِل، گوشۂ تنہائی میں گھبرائے گا شکیب جلالی
طارق شاہ محفلین مئی 17، 2016 #520 لوگ دیتے رہے کیا کیا نہ دِلاسے مجھ کو زخم گہرا ہی سہی، زخم ہے، بھر جائے گا شکیب جلالی