نہ خوفِ پُرسشِ محشر، نہ فِکرِ روزِ حِساب بَشر گُناہ پہ آئے تو بے حِساب کرے کنورمہندرسنگھ بیدی سحر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #1 نہ خوفِ پُرسشِ محشر، نہ فِکرِ روزِ حِساب بَشر گُناہ پہ آئے تو بے حِساب کرے کنورمہندرسنگھ بیدی سحر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #2 اُنھیں راستوں نے جن پرکبھی تم تھے ساتھ میرے مجھے روک روک پُوچھا تِرا ہمسفر کہاں ہے ڈاکٹر بشیر بدر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #4 یہ اور بات مجھ پہ ہے ہَستی کا سب مدار سچ پُوچھیے توکچھ نہیں، کچھ بھی نہیں ہُوں میں پرویز ساحِر ایبٹ آباد پاکستان
یہ اور بات مجھ پہ ہے ہَستی کا سب مدار سچ پُوچھیے توکچھ نہیں، کچھ بھی نہیں ہُوں میں پرویز ساحِر ایبٹ آباد پاکستان
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #5 کُچھ کٹی ہمّتِ سوال میں عُمر کچھ اُمیدِ جواب میں گُزری فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #6 دیکھتے ہیں تمھیں جاتے ہُوئے اور جِیتے ہیں تم بھی قابُو میں نہیں، موت بھی قابُو میں نہیں فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #7 ہر خیر میں ہو جاتا ہے یہ نفْس مُزاحِم مسدُود ہیں سب راستے اب جائیں کِدھر ہم خواجہ عزیزالحسن مجذُوب
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #8 خلِش پہ صبر کا عنصر تھا غالِب آنے کو کِھلے گُلاب نے چہرہ دِکھا دِیا مجھ کو شفیق خلش
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #9 کیوں کہی بات، جو کہنے کی سزاوار نہ تھی خود ہُوا دار پہ رہنا تجھے منصُور پسند امِیر میںائی آخری تدوین: فروری 19، 2016
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #10 تو اگر آپ کو دیکھے، تو مِری آنکھ سے دیکھ اپنا آئینہ مِرا دِیدۂ پُرآب بنا شیخ محمد ابراہیم ذوق
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #11 جاتے ہیں کُوئے یار کو، اِس میں جو ہو سو ہو اے ذوق! آزماتے ہیں آج اپنے ہم نصِیب شیخ محمد ابراہیم ذوق آخری تدوین: فروری 20، 2016
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #12 اِتنا ہی ہُوا حُسن میں وہ شُہرۂ آفاق ! جِتنے ہُوئے ہم عِشق میں رُسوائے زمانہ بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #13 کیا جانے ظفر کِس کو یہ بھیس میں آہُو کے صحرا میں اُن آنکھوں کی وحشت لئے پھرتی ہے بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #14 کہنے سے بُرا، میرا بُرا کُچھ نہیں ہوتا جو کہتے ہیں اُن کا بھی بَھلا کُچھ نہیں ہوتا بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #15 اے دل! حذر اُس عِشق سے بہتر ہے کہ جس میں حاصِل غم و حسرت کے سِوا کُچھ نہیں ہوتا بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #16 یُوں کِھلکِھلانا اُس کا، ہے اِس بات پر ثبُوت باقی نہ سرد مہْری ہے آغاز کی طرح شفیق خلش
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #17 مولوُد پر ہُوا جو، بَھلا کب نہیں ہُوا رونا وہی ہے زیست کی آغاز کی طرح شفیق خلش
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #18 تذکرہ مِیر کا غالب کی زباں تک آیا اعترافِ ہُنر اربابِ ہُنر کرتے ہیں باقرزیدی
طارق شاہ محفلین فروری 19، 2016 #19 کیا کہیں حال تِرا، اے مُتَمَدّن دُنیا جانور بھی نہیں کرتے جو بشر کرتے ہیں باقرزیدی
طارق شاہ محفلین فروری 20، 2016 #20 ٹوٹا طلِسمِ وقت، تو کیا دیکھتا ہوں میں ! اب تک اُسی مقام پہ تنہا کھڑا ہُوں میں یہ کشمکش الگ ہے، کہ کِس کشمکش میں ہُوں آتا نہیں سمجھ میں، بہت سوچتا ہُوں میں انور شعُور کراچی، پاکستان
ٹوٹا طلِسمِ وقت، تو کیا دیکھتا ہوں میں ! اب تک اُسی مقام پہ تنہا کھڑا ہُوں میں یہ کشمکش الگ ہے، کہ کِس کشمکش میں ہُوں آتا نہیں سمجھ میں، بہت سوچتا ہُوں میں انور شعُور کراچی، پاکستان