رانا
محفلین
یہ ایک ایسی لڑی ہے جس میں ہم بقلم خود تو حصہ نہ لے سکیں گے البتہ محفل کے شعرا کی بدولت اسے انجوائے ضرور کرسکیں گے۔
آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض اوقات دو مختلف شعرا بلکہ دو مختلف زمانوں میں پیدا ہونے والے شعرا کے کچھ اشعار اس طرح کے ہوتے ہیں کہ ایک شعر دوسرے شعر کا جواب معلوم ہوتا ہے۔ اسی خیال پر مبنی یہ دھاگا ہے۔
خیال یہ ہے کہ اس میں وہ محفلین جو کچھ بھی شعر کہنے کا ملکہ رکھتے ہیں وہ اپنا کوئی بھی پرانا یا نیا یا فی البدیہہ شعر کہیں گے۔ اور ساتھ ہی کسی بھی دوسرے شاعر کو ٹیگ کریں گے۔ اب صرف وہ ٹیگ کردہ شاعر ہی ان کے شعر کا جواب شعر سے ہی دیں گے۔ اگر کوئی پرانا مناسب حال شعر نہ ملے تو موقع پر ہی فی البدیہہ شعر بھی کہہ سکتے ہیں۔ اور ساتھ ہی اپنا کوئی دوسرا شعر بھی پیش کریں گے اور کسی شاعر کو ٹیگ بھی کریں گے۔ دوسرا شعر پیش کرنا ان کی صوابدید پر ہوگا اگر وہ مناسب سمجھیں تو اپنے اسی جوابی شعر کو ہی پیش کرکے کسی کو ٹیگ کردیں۔
اس کی ابتدا خاکسار کی خواہش ہے کہ الف عین اعجاز عبید صاحب اپنے کسی شعر سے کریں اور ساتھ ہی کسی بھی شاعر کو ٹیگ کردیں۔
ان اصولوں کو نمبروار بیان کردینا مناسب ہے تاکہ کنفیوژن نہ ہو۔
۱) سب سے پہلے اعجاز صاحب اپنا ایک شعر پیش کریں گے اور مثلا شاعر اے کو ٹیگ کریں گے۔
۲) پھر وہ شاعر اے اس کے جواب میں اپنا کوئی شعر پیش کریں گے جو اعجاز صاحب کے شعر کا جواب معلوم ہو۔
۳) اگر شاعر اے کو اپنا کوئی پرانا شعر نہ ملے تو وہ نیا فی البدیہہ شعر کہہ دیں۔
۴) اب ساتھ ہی شاعر اے نے اپنا کوئی دوسرا شعر پیش کرنا ہے اور ساتھ ہی کسی دوسرے شاعر بی کو ٹیگ کردیں۔
۵) نیا شعر پیش کرنا شاعر اے کی صوابدید پر ہوگا۔ وہ چاہیں تو اپنے جوابی شعر کو ہی پیش کرکے کسی شاعر کو ٹیگ کردیں۔
۶) اب شاعر بی نے بھی اسی طرح شاعر اے کے شعر کا جواب شعر سے دینا ہے اور ساتھ ہی کسی کو ٹیگ کرکے اسے نیا شعر بھی دینا ہے۔
تمام اصول کسی نہ کسی وجہ کو سامنے رکھ کر بنائے گئے ہیں۔
اعجاز صاحب سے درخواست ہے کہ وہ اپنے کسی شعر کے ذریعے اس کھیل کو ایک ٹریک دے دیں۔ جزاک اللہ
نوٹ: اگر کوئی شاعر صاحب شاعری کے زخموں سے چُور بدن کو دیکھنے کی تاب رکھتے ہوں تو ہمیں بھی ٹیگ کرسکتے ہیں۔
آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض اوقات دو مختلف شعرا بلکہ دو مختلف زمانوں میں پیدا ہونے والے شعرا کے کچھ اشعار اس طرح کے ہوتے ہیں کہ ایک شعر دوسرے شعر کا جواب معلوم ہوتا ہے۔ اسی خیال پر مبنی یہ دھاگا ہے۔
خیال یہ ہے کہ اس میں وہ محفلین جو کچھ بھی شعر کہنے کا ملکہ رکھتے ہیں وہ اپنا کوئی بھی پرانا یا نیا یا فی البدیہہ شعر کہیں گے۔ اور ساتھ ہی کسی بھی دوسرے شاعر کو ٹیگ کریں گے۔ اب صرف وہ ٹیگ کردہ شاعر ہی ان کے شعر کا جواب شعر سے ہی دیں گے۔ اگر کوئی پرانا مناسب حال شعر نہ ملے تو موقع پر ہی فی البدیہہ شعر بھی کہہ سکتے ہیں۔ اور ساتھ ہی اپنا کوئی دوسرا شعر بھی پیش کریں گے اور کسی شاعر کو ٹیگ بھی کریں گے۔ دوسرا شعر پیش کرنا ان کی صوابدید پر ہوگا اگر وہ مناسب سمجھیں تو اپنے اسی جوابی شعر کو ہی پیش کرکے کسی کو ٹیگ کردیں۔
اس کی ابتدا خاکسار کی خواہش ہے کہ الف عین اعجاز عبید صاحب اپنے کسی شعر سے کریں اور ساتھ ہی کسی بھی شاعر کو ٹیگ کردیں۔
ان اصولوں کو نمبروار بیان کردینا مناسب ہے تاکہ کنفیوژن نہ ہو۔
۱) سب سے پہلے اعجاز صاحب اپنا ایک شعر پیش کریں گے اور مثلا شاعر اے کو ٹیگ کریں گے۔
۲) پھر وہ شاعر اے اس کے جواب میں اپنا کوئی شعر پیش کریں گے جو اعجاز صاحب کے شعر کا جواب معلوم ہو۔
۳) اگر شاعر اے کو اپنا کوئی پرانا شعر نہ ملے تو وہ نیا فی البدیہہ شعر کہہ دیں۔
۴) اب ساتھ ہی شاعر اے نے اپنا کوئی دوسرا شعر پیش کرنا ہے اور ساتھ ہی کسی دوسرے شاعر بی کو ٹیگ کردیں۔
۵) نیا شعر پیش کرنا شاعر اے کی صوابدید پر ہوگا۔ وہ چاہیں تو اپنے جوابی شعر کو ہی پیش کرکے کسی شاعر کو ٹیگ کردیں۔
۶) اب شاعر بی نے بھی اسی طرح شاعر اے کے شعر کا جواب شعر سے دینا ہے اور ساتھ ہی کسی کو ٹیگ کرکے اسے نیا شعر بھی دینا ہے۔
تمام اصول کسی نہ کسی وجہ کو سامنے رکھ کر بنائے گئے ہیں۔
اعجاز صاحب سے درخواست ہے کہ وہ اپنے کسی شعر کے ذریعے اس کھیل کو ایک ٹریک دے دیں۔ جزاک اللہ
نوٹ: اگر کوئی شاعر صاحب شاعری کے زخموں سے چُور بدن کو دیکھنے کی تاب رکھتے ہوں تو ہمیں بھی ٹیگ کرسکتے ہیں۔