یہ کس نے آسمان پہ سیاہی پھیلا دی؟ ہمیں تو شوق بہت تھا اس میں رنگ بھرنے کا
ر راجہ صاحب محفلین جون 30، 2011 #61 یہ کس نے آسمان پہ سیاہی پھیلا دی؟ ہمیں تو شوق بہت تھا اس میں رنگ بھرنے کا
شمشاد لائبریرین جون 30، 2011 #62 ترا کمال کہ پاؤں میں بیڑیاں ڈالیں غزالِ شوق کہاں کا اسیر ایسا تھا! (پروین شاکر)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 1، 2011 #63 نہیں بے حجاب وہ چاند سا،کہ نظر کا کوئی اثر نہ ہو اسے اتنی گرمیِ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو
شمشاد لائبریرین جولائی 2، 2011 #64 پھر جلوہ گاہ ِ ناز کي جانب بڑھا ہوں ميں اشکوں کا چشم ِ شوق ميں دريا لئے ہوئے (جوش ملیح آبادی)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 2، 2011 #65 سزا کے طور پر ہم کو ملا قفس جالب بہت شوق تھا ہمیں آشیاں بنانے کا
شمشاد لائبریرین جولائی 3، 2011 #66 جہانِ آرزوئے شوق جس منزل پہ مٹ جائے محبت بس وہیں شائستۂ آغاز ہوتی ہے (سرور عالم راز'سرور')
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 3، 2011 #67 فرصتِ شوق نہ دی کربِ وفا نے ورنہ کوئی اعجاز تو ہم نے بھی دکھایا ہوتا
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2011 #68 جاتے ہوائے شوق میں ہیں اس چمن سے ذوقؔ اپنی بلا سے بادِ صبا اب کبھی چلے (ابراہیم ذوق)
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2011 #70 ہم سے مخفی نہیں کچھ راہگزرِ شوق کا حال ہم نے اک عمر گزاری ہے ہوا خانے میں (احمد مشتاق)
تانیہ محفلین جولائی 9، 2011 #72 فقط اس شوق سے پوچھی ہیں ہزاروں باتیں میں تیرا حسن ، حسنِ بیاں تک دیکھوں
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 9، 2011 #73 آنسو میرے تھم جائیں تو پھر شوق سے جانا ایسے میںکہاں جاؤ گے برسات بُہت ہے
شمشاد لائبریرین جولائی 10، 2011 #74 کیوں کے طے ہو دشتِ شوق آخر کو مانندِ سرشک میرے پاؤں میں تو پہلے ہی قدم چھالے پڑے (میر تقی میر)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 10، 2011 #75 شوق، ہر رنگ رقیبِ سروساماں نکلا قیس تصویر کے پردے میں بھی عریاں نکلا غالب
سیما علی لائبریرین فروری 13، 2022 #76 شگفتہ پھول جو دیکھے تو شوقؔ یاد آیا دیئے تھے داغ بھی گلشن نے بے شمار مجھے شوق اثر رامپوری
سیما علی لائبریرین فروری 13، 2022 #77 نہ اس زمانے میں چرچا ہے دانش و دیں کا نہ شوقِ شعرِ تر و بذلہ ہائے رنگیں کا شیفتہ
سیما علی لائبریرین فروری 13، 2022 #78 نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں تُو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں ناصر کاظمی
سیما علی لائبریرین فروری 13، 2022 #79 مقام شوق سے آگے بھی اک رستہ نکلتا ہے کہیں کیا سلسلہ دل کا کہاں پر جا نکلتا ہے آفتاب حسین
سیما علی لائبریرین فروری 23، 2022 #80 نہ اس زمانے میں چرچا ہے دانش و دیں کا نہ شوقِ شعرِ تر و بذلہ ہائے رنگیں کا شیفتہ