شوگر کے مریضوں کے لیے ایک بڑی خوش خبری!

خواجہ طلحہ

محفلین
سعودی عرب تبوک کورٹ کے سپریم قاضی (جج) شیخ صالح محمد تویجری حفظ اللہ نے ایک صحیح تجربہ کے بعد اللہ کے فضل سے شوگر کی بیماری کے علاج کےلئے ایک کامیاب نسخہ دریافت کیا ہے۔ جس بیماری سے آجکل بہت سارے لوگ بالخصوص بوڑھے مرد عورت دو چار ہیں۔ شیخ محترم ایک لمبے تجربے‘ انتھک محنت و کوشش‘ مسلسل صبر کے بعد ہی اس بیماری کا اتنا بہترین نسخے کا کھوج نکالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
استعمال میں لائی جانے والی اشیا :
1....100 گرام کٹا ہوا گیہوں (حلیم والا)
2....100 گرام گوند کتیرہ
3....100 گرام جو کُٹا ہوا (حلیم والا)
4....100 گرام کلونجی
تیار کرنے کا طریقہ:
مذکورہ چیزوں کو پانچ کپ پانی میں ڈالیں پھر اس کو کم از کم دس منٹ پکائیں جوش دینے کے بعد آگ بجھائیں اور اس کو اتنی دیر تک چھوڑے رکھیں یہاں تک کہ وہ از خود ٹھنڈا ہو جائے پھر چھلکوں کو چھان لیں اور بچے ہوئے پانی کو شیشے کے برتن میں رکھیں۔
استعمال کرنے کا طریقہ:
-1ناشتے سے پہلے مریض صبح نہار منہ سات دن تک مسلسل چائے یا قہوہ کی چھوٹی پیالی کے بمقدار پئے۔
-2سات دن کے بعد ایک دن ناغہ کریں پھر 11 دن ایک دن پیئے اور ایک دن ناغہ کرے(یعنی 7دن پئے)
-3ایک ہفتہ گزرنے کے بعد دوا کا استعمال بالکل بند کر دے اور بلا روک ٹوک جو دل چاہئے غذا استعمال کرے بازن اللہ اسے کچھ نقصان نہ ہو گا۔ -4اگر کچھ کسر رہ جائے ایک مرتبہ اسی طرح پھر استعمال کرے۔ بازن اللہ لبلبہ کام کرنا شروع کر دیگا اور بیماری ختم ہو جائیگی۔
شیخ کی یہ گزارش ہے کہ اس نسخہ کو عام کیا جائے تاکہ اس کا فائدہ عام ہو سکے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
-4اگر کچھ کسر رہ جائے ایک مرتبہ اسی طرح پھر استعمال کرے۔ بازن اللہ لبلبہ کام کرنا شروع کر دیگا اور بیماری ختم ہو جائیگی۔

ابھی تک اس بیماری کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا، فی الحال یہ ایک لاعلاج بیماری ہے، اور جس کو ایک بار یہ عارضہ لاحق ہو جائے وہ تاعمر اس میں مبتلا رہے گا، افسوس صد افسوس۔

صرف یہ کہ مختلف طریقوں سے ایک بیمار شخص کے خون میں موجود شوگر کی مقدار کو نارمل مقدار کے قریب تر رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کئی ایک لوگوں نے یہ اشتہار چھپوا کر بڑی تعداد میں تقسیم بھی کیا ہے اور یہ بہت عرصہ سے گردش میں ہے۔
 

طالوت

محفلین
یہاں تو پیری مریدی ہے نہیں ، ورنہ کسی پیر کی دریافت کہتے ۔ بہرحال اسے ختم تو آج تک نہیں کیا جا سکا مگر “کنٹرول“ ضرور کیا جا سکتا ہے اور قدرے “نارمل“ زندگی گزاری جا سکتی ہے ۔
رہی اس علاج کی بات ، تو ایسے کئی ایک علاج موجود ہیں ۔ بلکہ مجھے یاد ہے کہ حیدرآباد میں ایک صاحب شوگر کے علاج کے لئے تھوڑی سی چینی پڑیا میں بند کر کے دیا کرتے تھے ۔ (شاید اب نہ دیتے ہوں کہ چینی خاصی مہنگی ہو گئی ہے) اور لیتے بھی کچھ نہ تھے ۔ بس جو آپ اپنی مرضی سے ڈبے میں ڈال جائیں ۔
وسلام
 

فہیم

لائبریرین
ایک کتاب پڑھی تھی۔ میں نے کافی پرانی کتاب تھی جس میں مختلف بیماریوں کے علاج تھے۔
اس میں شوگر کا علاج بھی تھا۔
جو کچھ یوں تھا کہ۔
آم کے پیڑ کے پتے جو خود سے سوکھ کر جھڑ جائیں ان کا سفوف بنالیا جائے
اور روز صبح اس کی کچھ مقدار سادے پانی کے ساتھ کھائی جائے۔

اب یہ نسخہ کتنا کارآمد ہے مجھے معلوم نہیں۔
یہاں دیکھ کر دماغ میں آیا تو لکھ دیا۔
 

طالوت

محفلین
جی ہاں درست کہا ۔ اگر کبھی میمن مسجد جانا ہو تو تو اس کے مرکزی دروازے پر اسی قسم کا ایک نسخہ جو کچھ پتوں اور جڑی بوٹیوں پر مشتمل ہے پندرہ یا بیس روپے میں دستیاب ہے ۔ اسے البتہ رات بھگو کر صبح نتھار کر پیا جاتا ہے ۔
وسلام
 
کئی ایک لوگوں نے یہ اشتہار چھپوا کر بڑی تعداد میں تقسیم بھی کیا ہے اور یہ بہت عرصہ سے گردش میں ہے۔
یہ بتائیں کہ اس نسخہ سے کسی کو فائدہ بھی ہوا ہے؟؟؟؟ کیونکہ اوپر قبلہ وارث صاحب نے تو اپنا حتمی خاتمی اور وارثی حکم صادر فرمادیا ہے کہ ذیابیطس ناقابل علاج ہے۔
ویسے مجھے عارف کریم صاحب کی بات سے اتفاق ہے کہ یہ بیماری ٹینشن کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ بتائیں کہ اس نسخہ سے کسی کو فائدہ بھی ہوا ہے؟؟؟؟ کیونکہ اوپر قبلہ وارث صاحب نے تو اپنا حتمی خاتمی اور وارثی حکم صادر فرمادیا ہے کہ ذیابیطس ناقابل علاج ہے۔
ویسے مجھے عارف کریم صاحب کی بات سے اتفاق ہے کہ یہ بیماری ٹینشن کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔

تو آپ اپنا کوئی روحی، روحانوی، وھانوی، بابوی تڑکا لگا کر اس کا علاج کردیں ;)
 
تو آپ اپنا کوئی روحی، روحانوی، وھانوی، بابوی تڑکا لگا کر اس کا علاج کردیں ;)
قبلہ وارث شاہ سرکار۔۔۔۔۔۔حجور والا ۔۔۔۔۔۔کوئی مشق ستم کو تیار ہو تو تب بات بنے نا۔۔۔۔۔
بس آنجناب کی ایک وارثی Managementنظر کرم ہونی چاہئے ہے پھر دیکھئے کہ آستانیہ عامیہ غریبیہ پر کیسی قطاریں لگتی ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قبلہ وارث شاہ سرکار۔۔۔۔۔۔حجور والا ۔۔۔۔۔۔کوئی مشق ستم کو تیار ہو تو تب بات بنے نا۔۔۔۔۔
بس آنجناب کی ایک وارثی Managementنظر کرم ہونی چاہئے ہے پھر دیکھئے کہ آستانیہ عامیہ غریبیہ پر کیسی قطاریں لگتی ہیں۔

تو گویا "خود کردہ را علاجے نیست" لیکن کیا کریں بادشاہو اب مریض بھی سیانے ہو گئے ہیں فرماتے ہیں "نیم حکیم خطرہٌ جان، نیم ملّا خطرہٌ ایمان" اور جنابِ والا قبلہ و کعبہ میں دونوں خصوصیات بدرجۂ اتم پائی جاتی ہیں :)
 

عثمان

محفلین
باباجی۔۔
جناتی شوگر اور انسانی شوگر میں فرق ہے۔نیز جس طرح انسانی شوگر فی الوقت لاعلاج ہے اسی طرح روحانی مغز بھی لاعلاج ہے۔ :cool:
 
تو گویا "خود کردہ را علاجے نیست" لیکن کیا کریں بادشاہو اب مریض بھی سیانے ہو گئے ہیں فرماتے ہیں "نیم حکیم خطرہٌ جان، نیم ملّا خطرہٌ ایمان" اور جنابِ والا قبلہ و کعبہ میں دونوں خصوصیات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں :)
حجور والا کس خوبصوتی سے آپ کنی کترا گئے بلکہ پہلو بچا گئے ہیں۔۔۔۔۔اس سال کا best Managementایوارڈ آپ کو ملنا چاہیئے۔ کیا بات ہے جناب آپ کی۔
 
باباجی۔۔
جناتی شوگر اور انسانی شوگر میں فرق ہے۔نیز جس طرح انسانی شوگر فی الوقت لاعلاج ہے اسی طرح روحانی مغز بھی لاعلاج ہے۔ :cool:
جناب عالی اس میں آپ کا کوئی قصور نہیں درحقیقت جس ملک میں آپ رہتے ہیں ادھر یہودی ڈاکٹر اکثر دماغ تبدیل کرنے کا آپریشن کرتے رہتے ہیں تو جناب عالی جس خوبصورتی سے آپ جاہلانہ لاتیں چلاتے ہیں اس سے کوئی بھی معمولی سوجھ بوجھ رکھنے والا انسان بخوبی جان جاتا ہے کہ آپ کا دماغ ایسی جاندار چیز سے تبدیل کردیا گیا ہے جس کو ہمارے ہاں انتہائی ناقص العقل اور یورپ میں انتہائی ذہین جاندار سمجھا جاتا ہے۔ بقول مشرف کے جو سوتا ہے وہ ۔۔۔۔۔ ہے۔
 

عثمان

محفلین
باوا جی یہودیوں کو چھوڑیں کہ ان لوگوں کو تو آپ نے تصاویر میں ہی دیکھا ہوگا۔ آپ کو الزام نہیں دیتا۔ جسمانی معذوری کی طرح ذہنی معذوری بھی کوئی چیز ہے۔ عقل اللہ کی دین ہے جسے دے جسے نہ دے۔
فی الوقت آپ مجھے یہ بتائیں کہ جناتی شوگر کے لئے کونسی پھکی درکار ہے۔ میرے قبضے میں بڑا طالبانی قسم کا شتونگڑا ہے۔ کوئی روحانی قسم کا علاج بتائیے گا۔ :cool:
 

عثمان

محفلین
منتظمین محفل سے درخواست ہے کہ ایک عدد "روحانی ایوارڈ" کا بھی بندوبست کرے۔انتخاب کی ضرورت نہیں۔ ایک روحانی شتونگڑا دستیاب ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک اچھے خاصے معلوماتی دھاگے کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے، کچھ تو خیال کریں۔ اگر یہی روش رہی تو آخر میں اس دھاگے کا انجام “مقفل“ پر ہو گا۔
 
شمشاد جی آپ خود ہی انصاف کریں کہ کس نے پہل کی۔۔۔۔۔۔لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ اسطرح کہیں گے۔

ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہی
کس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی

دل کے لٹنے کا سبب پوچھو نہ سب کے سامنے
نام آئے گا تمہارا یہ کہانی پھر سہی

نفرتوں کے تیر کھا کر دوستوں کے شہر میں
ہم نے کس کس کو پکارا یہ کہانی پھر سہی
 
Top