شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے

ثمین زارا

محفلین
عمران خان کے بعد تحریک انصاف کا وارث وہ موروثی شخص بھی تو بن سکتا ہے جس کا پورا خاندان سیاست میں ہے اور پھر سلسلہ خاندانیہ شروع ہونے کے امکانات کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔
یہ صرف نظر کا دھوکہ ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا ویسا ہوتا وغیرہ وغیرہ۔

ہاہاہا
 

بابا-جی

محفلین
اسی لئے عمران خان نے مرغیاں پالنے کو کہا تھا مگر آپ نے مذاق اڑایا۔ اب بھگتو
کیا وِژن ہے، کیا عالی شان بصِیرت ہے، بس ایک بٹیر ہاتھ میں دَو اور مِیانوالی کے کسی تھڑے ٹبے آلے دوالے بٹھا دو، کپتان کو نہیں، مُجھے۔ میں بھی دیکھوں کیا فرق پڑتا ہے وہاں رہ کر؟ شاید کسی باجوہ کی نظر میں آ جاؤں؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
کیا وِژن ہے، کیا عالی شان بصِیرت ہے، بس ایک بٹیر ہاتھ میں دَو اور مِیانوالی کے کسی تھڑے پر بٹھا دو، کپتان کو نہیں، مُجھے۔ میں بھی دیکھوں کیا فرق پڑتا ہے وہاں رہ کر؟ شاید کسی باجوہ کی نظر میں آ جاؤں؟
قومیں وژن سے زیادہ کام کرنے سے بنتی ہیں۔ وگرنہ لیپ ٹاپ اسکیموں اور پیلی ٹیکسیوں سے معاشی انقلاب نہ برپا ہوجاتا
 

احسن جاوید

محفلین
کیا وِژن ہے، کیا عالی شان بصِیرت ہے، بس ایک بٹیر ہاتھ میں دَو اور مِیانوالی کے کسی تھڑے ٹبے آلے دوالے بٹھا دو، کپتان کو نہیں، مُجھے۔ میں بھی دیکھوں کیا فرق پڑتا ہے وہاں رہ کر؟ شاید کسی باجوہ کی نظر میں آ جاؤں؟
:LOL::ROFLMAO::ROFLMAO:
 

جاسم محمد

محفلین
مُرغیوں چُوزوں کے سامنے لیپ ٹیپ کی کیا مجال؟ چُوں چاں کے سامنے کلک کی آواز گم سمجھو۔
بنگلہ دیش پوری دنیا کو صرف کپڑے بیچ رہا ہے اور صرف یہی بیچ بیچ کر دنیا کا تیسرا بڑا کپڑے ایکسپورٹ کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ اسے اب کسی آئی ایم ایف یا دوست ممالک سے ڈالر بھیک میں مانگنے کی ضرورت نہیں رہی۔
9-D05-CD2-B-1-D53-41-BE-8-C50-FCDD44-B13-C06.jpg

آج سے بیس سال قبل جب بنگلہ دیش نے کپڑوں کی صنعت لگانا شروع کی تھی اور بنگالی اس وقت اپنے لیڈروں کے وژن کا مذاق اڑانا شروع کر دیتے تو آج پاکستانی مسخرہ قوم کی طرح دیوالیہ ہو گئے ہوتے
 

بابا-جی

محفلین
بنگلہ دیش پوری دنیا کو صرف کپڑے بیچ رہا ہے اور صرف یہی بیچ بیچ کر دنیا کا تیسرا بڑا کپڑے ایکسپورٹ کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ اسے اب کسی آئی ایم ایف یا دوست ممالک سے ڈالر بھیک میں مانگنے کی ضرورت نہیں رہی۔
9-D05-CD2-B-1-D53-41-BE-8-C50-FCDD44-B13-C06.jpg

آج سے بیس سال قبل جب بنگلہ دیش نے کپڑوں کی صنعت لگانا شروع کی تھی اور بنگالی اس وقت اپنے لیڈروں کے وژن کا مذاق اڑانا شروع کر دیتے تو آج پاکستانی مسخرہ قوم کی طرح دیوالیہ ہو گئے ہوتے
آپ کی مُرغیاں اینڈ دیگر چُوں چُوں چیچوں ملیاں پراڈکٹس کہاں تک پُہنچیں ارتقائی مراحل طے کر کے، یا وِژن محض مذاق اُڑانے پر اڑنچھو ہو گیا۔ یہ حکُومت بی بی ہے یا نخرہ بی بی۔ اب میں سچ مچ برتن دھونے چلا۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کی مُرغیاں اینڈ دیگر چُوں چُوں چیچوں ملیاں پراڈکٹس کہاں تک پُہنچیں ارتقائی مراحل طے کر کے، یا وِژن محض مذاق اُڑانے پر اڑنچھو ہو گیا۔ اب میں سچ مچ برتن دھونے چلا۔
بنگلہ دیش جتنا وقت پاکستان کو بھی دیں۔ بر آمداد وزیر اعظم بدلتے ساتھ انقلابی نوعیت اختیار نہیں کرتی
1473900-F-A857-47-C8-B33-A-FB20-FB4756-BD.jpg
 

بابا-جی

محفلین
بنگلہ دیش جتنا وقت پاکستان کو بھی دیں۔ بر آمداد وزیر اعظم بدلتے ساتھ انقلابی نوعیت اختیار نہیں کرتی
1473900-F-A857-47-C8-B33-A-FB20-FB4756-BD.jpg
وُہ تو ٹھیک ہے مگر مُجھے فِی الوقت مرغیات و بکریات و جُملہ پالتویات کا کوئی پراجیکٹ میدان میں نظر نہیں آتا، بس ایک بات کر کے اِسے ختم کر دیا گیا۔ اس حوالے سے بھی گراف 'ٹَکا' دیں۔
 

ثمین زارا

محفلین
ہنستے مسکراتے رہیے، اداسی سے کوسوں دور۔ :LOL:
شکریہ ۔ یہ تو وقتی ہنسی ہے ۔ مگر کوئی بھی اپنے ملک کی یہ حالت دیکھ کر کیسے خوش رہ سکتا ہے ۔ کاش تعلیم عام ہو ۔ لوگ آزاد ہوں ۔ سب کی زندگی قانون اور اصولوں کے مطابق ہو ۔ کاش عمران خان کچھ کر جائے ۔ مہاتیر محمد یا اردگان جیسا کام ۔ اے کاش!!
 

احسن جاوید

محفلین
شکریہ ۔ یہ تو وقتی ہنسی ہے ۔ مگر کوئی بھی اپنے ملک کی یہ حالت دیکھ کر کیسے خوش رہ سکتا ہے ۔ کاش تعلیم عام ہو ۔ لوگ آزاد ہوں ۔ سب کی زندگی قانون اور اصولوں کے مطابق ہو ۔ کاش عمران خان کچھ کر جائے ۔ مہاتیر محمد یا اردگان جیسا کام ۔ اے کاش!!
اللہ آپ کی آرزوؤیں پوری کرے۔
 

جاسم محمد

محفلین

سیاسی جماعتیں چند گھرانوں کی جاگیر بن چکی ہیں اور کارکنان غلام ابن غلام بنے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں ۔ لیکن خدا کا شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

وزیر دفاع پرویز خٹک ہیں ۔ ان کے بھائی لیاقت خٹک کے پی کے میں صوبائی وزیر ہیں۔ ان کے صاحبزادے ابراہیم خٹک ایم پی اے ہیں اور پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں ۔ پرویز خٹک کے داماد ڈاکٹر عمران خٹک نوشہرہ سے ایم این اے ہیں ۔ ان کی بھتیجی ساجدہ بیگم اور ان کی اہلیہ کی بہن نفیسہ خٹک مخصوص نشستوں پر ایم این اے ہیں ۔ماضی میں ان کے بھائی نوشہرہ کے ضلع ناظم رہے اور بھتیجے نوشہرہ کے تحصیل ناظم رہے لیکن شکر ہے اس سب کے باوجود تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

اسد قیصر قومی اسمبلی کے سپیکر ہیں ۔ 2013 میں دو قومی اور صوبائی دو نشستوں سے جیتے تو صوبائی نشست خود رکھ لی اور ضمنی الیکشن میں اپنے بھائی عاقب اللہ کو ایم این اے بنوا لیا ۔ 2018میں بھی وہ انہی دو نشستوں سے کامیاب ہوئے تو قومی اسمبلی کی نشست خود رکھ لی اور ضمنی الیکشن میں عاقب اللہ کو پارٹی ٹکٹ دلوا دیا ۔ اب ایک بھائی سپیکر ہے اور دوسرا بھائی ایم پی اے ہے ۔ تاہم شکر کا مقام ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے ۔

علی امین گنڈا پور بھی دو نشستوں سے جیتے ۔ صوبائی نشست چھوڑ دی تو وہاں ضمنی الیکشن میں ان کے بھائی فیصل امین گنڈا پور کو ٹکٹ دے دیا گیا ، وہ اس وقت کے پی کے اسمبلی کے رکن ہیں ۔ شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

گوہر ایوب خان کے صاحبزادے عمر ایوب خان اس وقت وفاقی وزیر ہیں ۔ ان کے کزن اکبر ایوب خان جو پوری دس جماعتیں پاس ہیں ، اس وقت کے پی کے حکومت میں تعلیم کے وزیر ہیں ۔ دوسرے کزن ارشد ایوب خان ایم پی اے ہیں ۔ لیکن شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

شہرام خان ترکئی کے پی کے حکومت میں وزیر ہیں ۔ ان کے والد لیاقت خان ترکئی تحریک انصاف کے سینیٹر ہیں ۔ ان کے چچا عثمان ترکئی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ ان کے ایک اور چچا محمد علی ترکئی کے پی اسمبلی کے رکن ہیں اور پارلیمانی سیکرٹری ہیں ۔ البتہ شکر کی بات یہ ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی وزیر خارجہ ہیں ۔ ان کے والد گورنر پنجاب رہ چکے ۔ ان کے صاحبزادے زین قریشی بھی ایم این اے ہیں ۔ ملتان کے یہ مخدوم اس بات کا اعلان ہیں کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔شکر ہے۔

جہانگیر ترین نااہل ہوئے تو ان کی جگہ ضمنی الیکشن میں ان کے صاحبزادے علی ترین کو ٹکٹ دیا گیا۔وہ یہ الیکشن ہار گئے لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ الیکشن میں ہار جیت تو ہوتی ہی رہتی ہے ۔ شکر تو یہ ہے کہ ثابت ہوا تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔

حماد اظہر بھی وفاقی وزیر ہیں ۔ وہ سابق گورنر میاں اظہر کے صاحبزادے ہیں ۔ وہ بھی تفنن طبع کی شوخی میں گاہے سوچتے تو ہوں گے کہ شکر ہے میں اس جماعت کا حصہ ہوں جس میں موروثیت نہیں ہے۔

جہلم سے ایک ایم این اے فواد چودھری ہیں اور دوسرے ایم این اے انہی کے کزن فرخ الطاف ہیں جو پیپلز پارٹی دور کے گورنر پنجاب چودھری الطاف کے صاحبزادے ہیں ۔ کیا ہوا کہ یہاں تحریک انصاف کے دیرینہ کارکن منہ دیکھتے رہ گئے اور پیپلز پارٹی سے آنے والا خانوادہ جہلم کی ساری نشستیں کے پارٹی ٹکٹ لے اڑا۔کم از کم یہ تو ثابت ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔ شکر ہے۔

خسرو بختیار وفاق میں وزیر ہیں اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت پنجاب میں وزارت سنبھالے ہوئے ہیں ۔ یہ حساب اب کیا کرنا کہ وہ کون کون سی جماعتوں سے تجربہ لے کر اپنے آنکھیں مل کر جاگتے ضمیر سے مجبور ہو کر قافلہ انقلاب کا حصہ کب بنے۔ شکر کی بات یہ ہے کہ ان کی تشریف آوری سے یہ طے ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت بالکل نہیں۔

سابق ایم این اے انور چیمہ کے بیٹے، سابق ایم این اے تنزیلہ چیمہ کا خاوند، گجرات کے چودھریوں کے داماد عامر سلطان چیمہ بھی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ ان کے صاحبزادے منیب سلطان تحریک انصاف کے ایم پی اے ہیں ۔ پرویز الہی صاحب کے رشتہ دار طاہر صادق بھی تحریک انصاف کے ایم این اے ہیں ۔ کیا ہوا جو الیکشن میں ضلع اٹک کی قومی سمبلی کی دونوں نشستوں پر صرف انہی کو ٹکٹ جاری کیا گیااور ساتھ صوبائی اسمبلی کا بھی، کم از کم یہ تو ثابت ہوا کہ تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے۔


یہ نمونے کے طور پر چند مثالیں ہیں جو میں نے پیش کر دی ہیں۔ آپ اپنے اپنے حلقے میں تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز اور اراکین اسمبلی کے چہروں کو غور سے دیکھیں اور پھر خود ہی طے کر لیں کہ ان میں کتنے ہیں جو موروثی سیاست کے بل بوتے پر صاف اور شفاف چہل قدمی فرما رہے ہیں ۔ فہرست کے مرتب ہونے پر البتہ آپ نے گھبرانا بالکل نہیں ہے ۔ ہپ ہپ ہرے کرنے لگ جانا ہے کہ چلو جو بھی ہے شکر ہے کہ تحریک انصاف میں موروثیت تو بالکل نہیں ہے۔

عمران خان کے بعد البتہ قیادت کے لیے ان کے صاحبزادے امید وار نہیں ہیں ۔ لیکن یہ ایک اصولی موقف کا اعجاز نہیں ہے ۔ یہ حالات کا جبر ہے ۔ وہ بچے اپنی ماں کے ساتھ ملک سے چلے گئے ۔ ان کی رہائش وہیں ہے ۔ مہمان کی طرح پاکستان آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔ اردو وہ نہیں بول سکتے ، والد محترم ان سے انگریزی میں بات کر رہے ہوتے ہیں ۔ والدین طے کر چکے کہ یہ ملک ان کے بچوں کے لیے مناسب اور موزوں نہیں ہے ۔ معلوم نہیں ان کے پاس پاکستان کا قومی شناختی کارڈ بھی ہے یا نہیں اور وہ خود کو پاکستانی شہری سمجھتے ہیں یا برطانوی۔ اس عالم میں کیسا تقابل؟


نظامی 1 - جاسم 0

نوٹ: یِہ صرف اِس لڑی کا اسکور ہے۔

اگر عمران خان خود کہے یہ میرا بیٹا میرا جانشین ہے تو میں اسے لیڈر نہیں مانوں گا: وفاقی وزیر فیصل واڈا
کیا پاکستان کی کسی اور سیاسی جماعت میں ایسا ممکن ہے؟
 

احسن جاوید

محفلین
اگر عمران خان خود کہے یہ میرا بیٹا میرا جانشین ہے تو میں اسے لیڈر نہیں مانوں گا: وفاقی وزیر فیصل واڈا
کیا پاکستان کی کسی اور سیاسی جماعت میں ایسا ممکن ہے؟
ایسا ممکن ہو یا نہ ہو یہ معنی نہیں رکھتا۔ جو معنی رکھتا ہے وہ یہ کہ عوام کسے لیڈر مانتی ہے۔ کسی بھی ملک کے پولیٹیکل کلچر یا معاشرتی سٹرکچر کو آپ آسانی سے یا بائے فورس ایک ہی دن میں نہیں بدل سکتے اور نہ ہی آپ یہ کہہ سکتے ہیں موروثی سیاست والا سٹرکچر بے کار ہے اور غیر موروثی سٹرکچر زیادہ بہتر ہے۔ سوشل ایکسپٹینس بنیادی جزو ہے نہ کہ موروثی یا غیر موروثی سیاست۔ یوں تو انبیاء کی اکثریت بھی ایک لڑی میں سے ہے۔ کیا خدا پہ بھی دعویٰ دائر کریں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایسا ممکن ہو یا نہ ہو یہ معنی نہیں رکھتا۔ جو معنی رکھتا ہے وہ یہ کہ عوام کسے لیڈر مانتی ہے۔
بھٹو میں کرسما تھا وہ عوامی لیڈر بن گئے۔ آگے سے اس کے بچوں اور پھر بچوں کے بچوں میں ایسا کونسا کرسما تھا جن کو لیڈر مانا جائے یا کہا جائے؟ ان سب کو وراثت میں ملی ہوئی سیاست دانی تو کہہ سکتے ہیں لیکن لیڈری نہیں۔ لیڈر اس سے بہت اوپر کی چیز ہے۔
 
بھٹو میں کرسما تھا وہ عوامی لیڈر بن گئے۔ آگے سے اس کے بچوں اور پھر بچوں کے بچوں میں ایسا کونسا کرسما تھا جن کو لیڈر مانا جائے یا کہا جائے؟ ان سب کو وراثت میں ملی ہوئی سیاست دانی تو کہہ سکتے ہیں لیکن لیڈری نہیں۔ لیڈر اس سے بہت اوپر کی چیز ہے۔
اگر آپ کی بات مان لی جائے تو عمران خان بھی سیاست دان.... لیڈر نہیں...
 
Top