شہر کی سیر (آپ کی آراء)

عاطف بٹ

محفلین
واہ ساجد بھائی، بہت خوب۔ آپ کا اندازِ بیان بہت ہی عمدہ ہے مگر یہ تڑپانے اور ٹرخانے والی حرکتیں چھوڑ دیں پلیز اور جلدی سے اگلی قسط پیش کریں۔ :)
 
مین نے کمال فیاضی سے 35 پیسے میں سے بچے ہوئے 11 پیسے اس کے کاسے میں ڈال دیے۔​
سوہن حلوے کا ایک برا سا ٹکڑا تھا جو وہ سامنے والی دکان سے خرید کر لایا تھا۔​
میریےخفیہ اکاؤنٹ کے بارے مین افتخارانہ باز پرس کی​
بہت خوب ساجد بھائی۔۔:applause:
اب اگلی قسط کے لیے آپ ترسائیں گے۔۔۔ ہے ناااااا۔۔۔:rolleyes:
ٹائپنگ کی ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو سدھار دیجیے گا اور یہ ثبوت بھی ہے کہ میں نے آپ کی روداد انتہائی انہماک سے پڑھی ہے۔۔۔:)
 
بندرانہ انداز کی باتوں کے علاوہ ایک اچھا خاصہ واقعہ تھا جسے ڈارون کے ایصال عذاب کے لیے جان بوجھ کر فخریہ طور پر بندرانہ بنا دیا گیا۔ ورنہ مصنف کی نسل سے مغضوب لوگ بندر بنے تھے ازروئے قرآن نہ کہ بندر سے انسان ازروئے ڈارون
اس طرح کے واقعات میں نظریہ ارتقا لکھ کر اپنی تحلیل نفسی کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے اور اس کا کریڈٹ میکالے کی ناپاک روح کو جاتا ہے۔ اللہ ان بندریات کے موضوع سے نکلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اور مصنف کو کلمہ حق زور دار طریقے سے کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آخر ہم لوگوں نے بھی اپنی آپ بیتی لکھ کر کمپوز کروا کے رکھ چھوڑی ہے۔ اگر آج کل مر گئے تو کون چھاپے گا۔
 

نایاب

لائبریرین
بندرانہ انداز کی باتوں کے علاوہ ایک اچھا خاصہ واقعہ تھا جسے ڈارون کے ایصال عذاب کے لیے جان بوجھ کر فخریہ طور پر بندرانہ بنا دیا گیا۔ ورنہ مصنف کی نسل سے مغضوب لوگ بندر بنے تھے ازروئے قرآن نہ کہ بندر سے انسان ازروئے ڈارون
اس طرح کے واقعات میں نظریہ ارتقا لکھ کر اپنی تحلیل نفسی کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے اور اس کا کریڈٹ میکالے کی ناپاک روح کو جاتا ہے۔ اللہ ان بندریات کے موضوع سے نکلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اور مصنف کو کلمہ حق زور دار طریقے سے کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آخر ہم لوگوں نے بھی اپنی آپ بیتی لکھ کر کمپوز کروا کے رکھ چھوڑی ہے۔ اگر آج کل مر گئے تو کون چھاپے گا۔
محترم قادری بھائی ۔ کچھ سمجھ نہ آیا کہ کیا کہنا چاہا ہے آپ نے ۔ ؟
ازروئے قران کس مصنف کی نسل سےمغضوب لوگ بندر میں تبدیل ہوئے تھے ۔ ؟
اور یہ کس مصنف کو کلمہ حق کے لیئے آمین کا حقدار ٹھہرایا ہے آپ نے ۔ ؟
ڈارون ۔ میکالے ۔۔ یا آپ بیتی لکھنے والے ۔ ؟
کچھ آگہی سے نواز دیں ۔
 

ساجد

محفلین
بہت شکریہ سعود بھیا۔
ماشا ء اللہ ! اچھی اثر انگیز تحریر ہے۔ چاچا شفیع کی کہانی کا انتظار ہے
یوسف بھائی، انتظار زیادہ طویل نہیں ہونے دوں گا ،بہ اذن اللہ۔
سحر انگیز انداز بیان ہے آپکا ساجد بھائی۔ شروع کری ہے تو آخر لفظ تک نگل کر اٹھا ہوں۔ تجسس بڑھ چکا ہے اور اب روداد نویسی والی حرکت مت کیجیئے گا۔ میں محو انتظار ہوں شفیع کی داستان کے لیئے۔ :)
:best::zabardast1:

اور یہ نادیدہ چپت بلانے کے لیئے مجھے بہت بھائی:D
نہیں جناب ایسی ویسی کوئی حرکت نہیں ہونے والی۔
ماشا اللہ تحریر کی روانی میں لڑکپن کے جھرنوں کی شوخی نہیں تو مستی ضرور ہے ۔ ۔ بہت خوب ۔ ۔
اگلی تحریر کا انتظار رہے گا
شوخ تو جناب ہم کبھی بھی نہیں تھے ، مست تھے ، ہیں اور رہیں گے۔ آپ نے بالکل ٹھیک پہچانا۔ پسندیدگی کا شکریہ۔
اب یہ تجسس جگا کر خود کھسک گئے، یہ تو اچھی بات نہیں۔

ماشاء اللہ کیا خوب انداز تحریر ہے۔
شمشاد بھائی ، میں نے قلم چلانا آپ سے سیکھا اس سے قبل صرف چِلانا آتا تھا مجھے۔ یہ خوبی آپ ہی کی مرہون ہے۔
ساجد بھائی اگلی قسط؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بہت جلد حاضر کر دی جائے گی برادر۔
بہت اچھا لکھا ہے ساجد صاحب۔ کم کم لکھتے ہیں لیکن خوب لکھتے ہیں، کچھ جملے تو واقعی بہت کاٹ دار ہیں۔

لاجواب
استاذِ ذی وقار ، آپ سے تو دُہری عقیدت ہے ناچیز کو۔ ایک تو آپ کی علمییت اور دوسرے اقبال کی ہمسائیگی۔ آپ کی طرف سے پسندیدگی میرے لئے تمغے سے کم نہیں۔
اگلی قسط کا انتظار ہے،
بہت خوب لکھا ہے آپ نے،
تجسس پیدا کر کے "باقی آئندہ" والی بات نے مزہ کر کرا کر دیا۔
تیار رہیں جلد ہی آپ کا مزا بحال کر دیا جائے گا۔
بہت خوب ساجد بھائی
آپ مارتے نہیں
تڑپاتے ہیں

اور یہ جو بشرط زندگی والی بات آپ نے کہی ہے ----"اے گّلاں چنگیاں نئی"
جلدی سے لکھیں پلیز
آپ کو میری جلدی کا اندازہ تو ہوگا
باباجی ، کاش کہ میری تحریریں کسی کو تڑپانے کے قابل ہو سکیں۔:)
بچپن کی یادوں اور بچپن کی امیری دونوں کا کوئی میل نہیں۔
بہت اچھا لکھا۔ مزید کا انتظار اور تجسس ہے ساجد بھائی!
بالکل درست کہا فرحت بہن۔
یہ دولت بھی لے لو،یہ شہرت بھی لے لو
بھلے چھین لو مجھ سے مری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو، بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی، وہ بارش کا پانی
بالکل متفق جناب۔
خوبصورت تحریر
گلستان و بوستان کے اشعار ، قائد کی تقریر کے اقتباسات کیسا پاگل تھا شفیع ؟ یا کیسے پاگل بنا دیا گیا امید ہے آپ جلد ہی اس راز سے پردہ اُٹھائیں گے ۔
"پردہ نشیں کو پے پردہ نہ کر دوں تو ساجد میرا نام نہیں":)
بہت ہی عمدہ ساجد بھائی! جواب نہیں آپ کا۔:great:
تحریر کی روانی اور موقع محل کی مناسبت سے برجستہ جملوں کی فراوانی۔ کیا کہنے۔
بہت لطف آیا پڑھ کر۔ ہفتہ عشرہ میں آپ کی طرف سے کوئی نہ کوئی تحریر ضرور آتی رہنی چاہئے۔
"چونی دی تو سکنجبین والے کے پاس کھلے پیسے نہ تھے فیصلہ کیا کہ ایک گلاس اور پی لیا جائے ۔فیصلے پر فوری عمل درآمد کیا گیا اور چونی میں سے مبلغ ایک ٹیڈی پیسہ واپس بھی وصول کر لیا گیا۔":applause:
:best:
اور وہ شفیع کی کہانی ضرور بیان کیجئے کہ بہت تجسس ہورہا ہے۔
رانا صاحب بہت شکریہ پسندیدگی کے لئے۔ عالی جاہ ہمارا بس چلے تو ہر روز ایک تحریر پیش کریں لیکن مزدوری کے اوقات اور میری علمی اوقات دونوں حائل ہو جاتے ہیں۔
اوسم۔۔۔ ۔ ساجد بھیا۔۔ سچی میں مزہ آ گیا پڑھ کر۔۔
اور اور یہ آپ ہر بار باقی آئندہ پر کیوں لٹکا دیتے ہیں۔۔ جلدی جلدی لکھیں باقی سب بھی۔۔ نہیں تو پتا ہے ناں آپ کو ۔۔۔
مقدس ، میں تمہارے مکے کی ڈھکی چھپی دھمکی سے نہیں ڈرتا۔ :)
:zabardast1::good::great::aadab:

:mogambo:

بہت عمدہ طریقے سے آپ نے روداد پیش کی۔لیکن جو آخر میں شفیع والی بات کی وہ ایسے ہی ہے جیسے بندہ کسی نشئی کو سگریٹ دے اور جب وہ دو کش لگائے تو پکڑ کر کہے"اچھا زندگی رہی تو پھر کبھی پلاؤں گا"
اب پتہ نہیں باقی ماندہ سگریٹ کب پینے کو ملتی ہے:)
بھائی جی کتنی بار کہا کہ اتنی کم عمری مین پکے سگریٹ نہ پیا کرو۔ اب کرو انتظار۔:)
اور آخری بات ساجد بھائی یہ کس سن عیسوی کی بات ہے؟
آپ تو کافی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔پرانے محسوس ہوتے ہیں:rolleyes: ۔ 1 روپے میں اکٹھے 10 کیلے:eek: ۔
یہ سن 1980 عیسوی کی بات ہے۔ جب بہترین کیلا 3 سے 4 روپے درجن ہوتا تھا اور لُونگر سے ٹوٹے ہوئے ایک روپے کے آٹھ دس بہ آسانی مل جاتے تھے ہمارے شہر میں۔
ان شاءاللہ تبصرہ ہو گا پڑھنے کے بعد
منتظر رہوں گا جناب۔
بہت اچھی تحریر ہے بھائی۔ بہت خوب! ماشاء اللہ۔۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
ویسے آپ مہمانوں سے کس قسم کے سوالات کرتے تھے ؟
اللہ کرے۔
:):)
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی بہت دلچسپ روداد ہے ۔ مزہ آگیا پڑھ کر، لیکن بھائی باقی کب پڑھنے کو ملے گا؟ آپ نے تو تشنگی بڑھادی ہے۔ اب انتظار کے دن کاٹے نہ جائیں گے۔ شفیع کون تھا، کہاں سے آیا تھا۔ اس کی اصل کہانی کیا تھی۔ یہ سب ضرور لکھیے۔
جی بھائی خلیل الرحمٰن ضرور۔
واہ ساجد بھائی، بہت خوب۔ آپ کا اندازِ بیان بہت ہی عمدہ ہے مگر یہ تڑپانے اور ٹرخانے والی حرکتیں چھوڑ دیں پلیز اور جلدی سے اگلی قسط پیش کریں۔ :)
یعنی آپ بھی میری حرکتوں سے تنگ ہیں؟:)
بہت خوب ساجد بھائی۔۔:applause:
اب اگلی قسط کے لیے آپ ترسائیں گے۔۔۔ ہے ناااااا۔۔۔ :rolleyes:
ٹائپنگ کی ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو سدھار دیجیے گا اور یہ ثبوت بھی ہے کہ میں نے آپ کی روداد انتہائی انہماک سے پڑھی ہے۔۔۔ :)
توجہ دلانے کا شکریہ انیس بھائی۔ ٹائپو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ مجھے اتنے انہماک سے پڑھنے کا شکریہ۔
گزرے ہوئے وقت کو نگاہوں کے سامنے مجسم کرتی بہترین تحریر ۔
مزید کا انتظار ہے ۔
بہت شکریہ نایاب بھائی۔
بندرانہ انداز کی باتوں کے علاوہ ایک اچھا خاصہ واقعہ تھا جسے ڈارون کے ایصال عذاب کے لیے جان بوجھ کر فخریہ طور پر بندرانہ بنا دیا گیا۔ ورنہ مصنف کی نسل سے مغضوب لوگ بندر بنے تھے ازروئے قرآن نہ کہ بندر سے انسان ازروئے ڈارون
اس طرح کے واقعات میں نظریہ ارتقا لکھ کر اپنی تحلیل نفسی کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے اور اس کا کریڈٹ میکالے کی ناپاک روح کو جاتا ہے۔ اللہ ان بندریات کے موضوع سے نکلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اور مصنف کو کلمہ حق زور دار طریقے سے کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آخر ہم لوگوں نے بھی اپنی آپ بیتی لکھ کر کمپوز کروا کے رکھ چھوڑی ہے۔ اگر آج کل مر گئے تو کون چھاپے گا۔
قادری صاحب ، سب کے اپنے اپنے نظریات ہیں۔ کسی کے نظریات سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں قرآنی استدلال کو بنا کسی حیل و حجت کو مانتا ہوں اسی طرح سے دوسرے بھی اپنے نظریات میں آزاد ہیں۔
محترم قادری بھائی ۔ کچھ سمجھ نہ آیا کہ کیا کہنا چاہا ہے آپ نے ۔ ؟
ازروئے قران کس مصنف کی نسل سےمغضوب لوگ بندر میں تبدیل ہوئے تھے ۔ ؟
اور یہ کس مصنف کو کلمہ حق کے لیئے آمین کا حقدار ٹھہرایا ہے آپ نے ۔ ؟
ڈارون ۔ میکالے ۔۔ یا آپ بیتی لکھنے والے ۔ ؟
کچھ آگہی سے نواز دیں ۔
مصنف کے لئے بھی کہا ہو تو کیا بُرا ہے نایاب بھائی۔ کلمہ حق کہنے کی توفیق تو میں بھی خدا سے مانگا کرتا ہوں۔
آپ بیتی تو یہ رہی بغیر بندریات کے
باقی ان شاءاللہ بشرط زندگی بفضل خدا
اچھا لکھا آپ نے قادری صاحب۔
 

تعبیر

محفلین
:zabardast1::zabardast1::zabardast1:
آپ نے مجھے بھی یاد رکھا اس کے لیے بہت بہت شکریہ ساجد بھائی اب جب بھی کچھ لکھیں تو مجھے ضرور ٹیگ کیجیے گا پلیز
انتظار والی قطار میں میں بھی لگ چکی ہوں
دوسروں کا پتہ نہیں لیکن مجھے شفیع جی نے بہت اداس کر دیا
 

ساجد

محفلین
ساجد بھیا اس پر کیا لکھوں:cry:
مقدس ، یہ سب لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم لوگ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی کوئی سبیل کر سکیں۔ موت ایک نہ ایک دن آنی ہے لیکن انسانی المیے اور نفرت کی آبیاری موت سے بھی زیادہ اذیت ناک ہوتی ہے۔ کاش ہم جذباتیت کی بجائے معقولیت کا راستہ اپنا لیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
تقسیم کے وقت اس ملک میں نجانے کتنے ہی شفیع اپنے عزیزوں کو قربان کرکے آئے مگر ہم نے ان کے ساتھ جو کچھ کیا وہ ایک ایسی تلخ اور تکلیف دہ داستان ہے کہ اس کا تصور کر کے ہی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
ساجد بھائی، ہم اس روز انارکلی میں جن بزرگ سے ملے تھے وہ بھی اپنی طرز کے شفیع ہی ہیں۔
 
Top