شیعہ ووٹ نتائج پر اثرانداز ہو سکتا ہے؟ (بی بی سی اردو)

صرف علی

محفلین
او معافی کا طالب ہو وہ پیسے کی بات تو رہ گئی بھی اس کے لئے آپ کو کسی وہابی گروپ کو جوائن کرنا ہو گا اور دو چار مجھ جیسے شیعہ کو قتل کرکے اپنے لئے اور اپنی آگے کی نسل کے لئے جنت کا ٹکٹ بھی مفت ملے گا ۔
 
او معافی کا طالب ہو وہ پیسے کی بات تو رہ گئی بھی اس کے لئے آپ کو کسی وہابی گروپ کو جوائن کرنا ہو گا اور دو چار مجھ جیسے شیعہ کو قتل کرکے اپنے لئے اور اپنی آگے کی نسل کے لئے جنت کا ٹکٹ بھی مفت ملے گا ۔
ارے واہ کیا بات ہے یعنی دنیا اور آخرت دونوں میں مزے ہی مزے۔۔۔ وہ بھی اپنی آنے والی نسلوں کے ساتھ۔۔۔:great:
 

میر انیس

لائبریرین
ارے واہ کیا بات ہے یعنی دنیا اور آخرت دونوں میں مزے ہی مزے۔۔۔ وہ بھی اپنی آنے والی نسلوں کے ساتھ۔۔۔ :great:
ہاہاہا بالکل آخرت میں آپ کے مزے نہیں ہوں گے تو کس کے ہوں گے ۔ ایشوریہ کرینہ سب وہیں تو ہوں گی جہاں آپ اپنی آئیندہ آنے والی نسلوں کے ساتھ ہوں گے۔
 

میر انیس

لائبریرین
فرقہ پرستی سے بالا تر ہوکر سوچئے کہ اگر شیعہ برادری نے الگ سیاسی پارٹی بنا کر انتخاب میں حصہ لینے کا ارادہ کیا تو کیوں کیا ۔ وجہ صاف نظر آرہی ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل شیعہ حضرات ٹارگیٹ کلنگ کا بم دھماکوں کا شکار ہورہے ہیں پر آج کسی اسمبلی سے آواز نہیں اٹھائی گئی ٹی وی چینلز کے اینکر خود اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ہم کو منع کیا جاتا رہا کہ شیعوں کے قتل پر شور نہیں کرنا ہے۔ نہ ہی یہ بتانا ہے کہ آج کے دن ٹارگیٹ کلنگ کا شکار ہونے والوں میں سے کتنے شیعہ تھے۔ یہاں تک کے چلاس اور گلگت جیسے واقعات ہوئے جن پر انسانیت شرماجائے لیکن کسی طرف سے آواز نہیں اٹھائی گئی۔ دی نیوز کے ایڈیٹر جن کا میں نام بھول رہا ہوں شاید عبدالمالک نے کہا میں شیعہ نہیں ہوں پر صاف صاف کہتا ہوں کہ شیعوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ان پر ظلم ہورہا ہے اور اس سے بڑا ظلم یہ ہے کہ میڈیا پر جب ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں تو ہم کو دھمکی دی جاتی ہے کہ کیا تم چاہتے ہو ہم تم کو بھی وہاں پہنچادیں ۔ میں مانتا ہوں ہر فرقے کے افراد روز قتل ہورہے ہیں پر ذرا انصاف سے بتائیں کہ آبادی کے حساب سے قتل ہونے والوں میں اہل تشیع کا تناسب کچھ زیادہ نہیں ۔ کراچی میں آبادی کے تناسب سے ہر 10 افراد میں سے ایک شیعہ ہوگا جبکہ قتل ہونے والوں میں سے ہر دس میں سے کبھی سات تو کبھی آٹھ شیعہ ہوتے ہیں ۔اب کچھ عرصہ سے لوگوں نے بہادری کا ثبوت دیا ہے کہ میڈیا پر بھی اور سوشل ویب سائٹس پر بھی اس بات کا اظہار کیا جارہا ہے سیاسی لیڈر بھی اب بولنے لگے ہیں لیکن انکو بھی چونکہ اب ووٹ چاہیئے اسلئے بول رہے ہیں۔ اب ایسے میں کوئی تو ہونا چاہیئے جو اسمبلی میں بحیثیت شیعہ بولے ورنہ ایم کیو ایم میں بھی شیعہ ہیں نون لیگ میں بھی اور پیپلز پارٹی میں تو ذکر ہی کیا لیکن سب اپنی سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے خاموش رہے
 

ساجد

محفلین
السلام علیکم
امید کر رہا تھا کے مدیر کچھ بولئے خیر ۔
اب متلاشی جی کا کیا کیا جائے اصل میں یہ وہابیوں کے اندر کی خامیاں ہیں کیوں کہ اگر وہ دوسروں کو کافر نہ بولے تو ان کی دال روٹی نہیں گلےگی بھائی سعودیہ ان کو اسی بات کے تو پیسے دیتا ہے ۔ویسے وہابی حضرات تقیہ میں کیوں رہتے ہیں کبھی اعلانا نہیں کہتے ہم وہابی ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ ،
جناب ، معترضہ تحریروں پر توجہ دلانے کے لئے رپورٹ کا بٹن استعمال کیا کیجئے کیوں کہ کبھی کبھار کوئی تحریر نظروں میں نہیں آ پاتی ۔ بہر حال ابھی میں تمام اراکین سے گزارش کروں گا کہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ مسلکی و فروعی اختلافات کے تناظر میں بات آگے نہ بڑھائیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
حسان بھائی!
آپ کے یہ پڑھے لکھے دنیااااوی نمائندے کیا پچھلے دسیوں سالوں سے ان اسمبلیوں میں نہیں ہیں؟؟
ان لوگوں نے ہمارے لیے کیا کام کیے ہیں۔۔۔ ۔ شیعہ نسل کشی پر اک بیان تک دینے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔۔۔ آپ کن لوگوں کی بات کرتے ہیں؟؟
کتنے شیعہ نمائندے تھے پارلیمنٹ میں لیکن ہمارے لیے کیا کیا؟؟ یہ لوگ تو سیکیولر جماعتوں میں ہیں اور کسی کا قائد زرداری ہے تو کسی کا نواز۔

برادر، جن شیعہ ارکانِ اسمبلی کی طرف آپ کا اشارہ ہے، وہ الطاف یا زرداری کے 'شیعہ' نمائندے تو ہو سکتے ہیں، لیکن وہ شیعوں کے نمائندے نہیں ہیں۔ میں ان جیسوں کی بات نہیں کر رہا تھا، بلکہ میرا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ شیعہ اگر پاکستان میں اپنے شہری حقوق مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں، تو اُنہیں اس سیاسی جدوجہد میں مولویوں کو پسِ پشت ڈال کر سول سوسائٹی کے لوگوں کو رہنما بنانا چاہیے۔ مولوی بیچارہ سیاست نہیں کر سکتا، اور نہ ہی اپنے لوگوں کی بہتری اُس سے ممکن ہے۔ نیز، مولوی کے سامنے ہونے سے اِس مسئلے پر مذہبی یا مولویانہ چھاپ لگی رہے گی، حالانکہ یہ مذہبی مسئلہ سرے سے نہیں، یہ تو ایک اقلیتی آبادی کے مسلسل دہشت گردی کا ہدف ہونے کا مسئلہ ہے، اِس میں مذہب یا مذہبی اختلاف کہاں سے در آیا؟ مولوی اگر اِس مسئلے کو اٹھائیں گے تو صرف ایک تنگ مذہبی تناظر میں مسئلہ دیکھا جائے گا، جبکہ اگر وکیل، شاعر، ادیب، ڈاکٹر اور دوسرے پیشہ ور حضرات یا شیعہ گھرانوں سے تعلق رکھنے والے دانشور اس مسئلے پر آواز اٹھائیں گے تو اِس کا اثر زیادہ قوی ہو گا۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ تحریکِ پاکستان میں بھی کسی مولوی سے دال نہیں گلی تھی، بلکہ مسلمان وکلاء نے ہی مسلمانوں کے لیے سیاسی جدوجہد کی تھی، جس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی۔ یقین مانیے اگر مسلم لیگ کا سربراہ قائدِ اعظم (رح) کے بجائے کوئی مولوی ہوتا تو مسلم لیگ اپنے سیاسی مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو پاتی۔

باقی بات مولویوں کی تو سارے مولوی بھی ایک جیسے نہیں ہوتے۔۔۔ شاید آپ کا واسطہ برے مولیوں سے پڑا ہو۔۔۔ ورنہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہیں،

بات تو آپ کی درست ہے کہ سب مولویوں پر ایک جیسا حکم لگانا مناسب بات نہیں۔ لہذا میں اپنے کہے میں ترمیم کر دیتا ہوں، مجھے معاشرے میں انتشار پھیلانے والے جنونی اور تکفیری مولویوں سے چڑ ہے، لیکن ملک میں بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کے داعی مولویوں کا احترام واجب سمجھتا ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
ہاہ ہاہ۔۔۔ ۔۔! یہی تو دو سب سے بڑی تکفیری اور دہشت گرد جماعتیں ہیں۔۔۔ ۔!

تکفیری اُس گروہ کو کہتے ہیں جو دوسروں پر کفر کے فتوے صادر کرتا رہتا ہے۔ اگر یہ دو جماعتیں بھی دوسرے مسلمانوں پر کفر کے فتوے برساتی ہیں یا کافر کافر فلاں کافر کے نعرے لگاتی اور ان 'کافروں' کو واجب القتل گردانتی ہیں تو بے شک و شبہ یہ بھی تکفیری جماعتیں ہیں، ورنہ یہ دہشت گرد تو ہو سکتی ہیں، آپ کو ناپسند بھی ہو سکتی ہیں، لیکن اِنہیں تکفیری نہیں کہا جا سکتا۔
 

حسان خان

لائبریرین
یہ خام خیالی ہے آپکی دونوں جانب آگ برابر لگی ہوئ ہے۔۔۔

ایک تکفیری دہشت گرد ٹولے کی نہتی آبادی پر مسلسل حملے کی یک طرفہ کاروائی کو دو طرفہ قرار دے کر شیعوں پر جارحیت سے آنکھیں چرانے یا اس کی شدت کو کم کرنے کی ہماری کوششیں نئی نہیں ہیں۔ ہمارے اسی عمومی رویے کو کارٹون ساز صابر نذر (سنی المذہب) کچھ مہینوں قبل یوں دکھا چکے ہیں۔

6a00d8341c562c53ef017d3e659ade970c-800wi


باقی مجھے اپنی خام خیالی کے خام ہونے میں کوئی شک نہیں، اسی لیے میں شیعوں پر جارحیت کے حوالے سے ہمیشہ مستند اخباری حوالے ہی پیش کرنا مناسب سمجھتا ہوں۔ اور کم سے کم مجھ میں بی بی سی کی اِس رپورٹ میں تردد کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
 

حسینی

محفلین
برادر، جن شیعہ ارکانِ اسمبلی کی طرف آپ کا اشارہ ہے، وہ الطاف یا زرداری کے 'شیعہ' نمائندے تو ہو سکتے ہیں، لیکن وہ شیعوں کے نمائندے نہیں ہیں۔ میں ان جیسوں کی بات نہیں کر رہا تھا، بلکہ میرا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ شیعہ اگر پاکستان میں اپنے شہری حقوق مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں، تو اُنہیں اس سیاسی جدوجہد میں مولویوں کو پسِ پشت ڈال کر سول سوسائٹی کے لوگوں کو رہنما بنانا چاہیے۔ مولوی بیچارہ سیاست نہیں کر سکتا، اور نہ ہی اپنے لوگوں کی بہتری اُس سے ممکن ہے۔ نیز، مولوی کے سامنے ہونے سے اِس مسئلے پر مذہبی یا مولویانہ چھاپ لگی رہے گی، حالانکہ یہ مذہبی مسئلہ سرے سے نہیں، یہ تو ایک اقلیتی آبادی کے مسلسل دہشت گردی کا ہدف ہونے کا مسئلہ ہے، اِس میں مذہب یا مذہبی اختلاف کہاں سے در آیا؟
۔


تو حسان بھائی دیر کس بات کی ہے۔۔۔
کوئی تو آگے بڑھے۔۔۔۔ قافلہ بنتا چلا جائے گا۔۔۔
اگر مذہبی مسئلہ نہیں تو صرف ایک مذہب کے لوگوں کو کیوں مارا جا رہا ہے۔۔۔ پاکستان میں اور بھی تو اقلیتیں ہیں۔۔۔
باقی مولوی سیاست نہیں کرسکتا والی بات میں بھی کوئی وزن نہیں۔۔۔۔ اس زمانے کا سب سے بڑا سیاست دان امام خمینی رضوان اللہ تھے۔۔۔ جنہوں نے ہزاروں سال پرانی بادشاہت کے پرخچے اڑا دیے۔۔۔ اور وہ یقینا مولوی تھے۔۔۔ ایران اب بھی حکومت مولوی ہی چلا رہے ہیں۔۔
لبنان میں حزب اللہ بھی ایک مولوی کے زیر سایہ کام کرتی ہے۔۔۔
پاکستان میں بھی اللہ کے فضل سے بڑے اچھے مولوی ہیں۔۔۔ آپ کبھی ان کے ساتھ بیٹھیں تو صحیح۔۔۔ ان سے ان کا سیاسی منشور اور پروگرام سنیں تو صحیح۔۔
میں آپ کو ٖصرف ایک مشورہ دیتا ہوں کہ یوٹیوب وغیرہ سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی ویڈیوز دیکھ لیں، ان کی سیاسی فکر سنیں اور پھر بات کریں۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
پاکستان میں فرقے کی بنیاد پر سیاسی گروہ تشکیل پانا نہایت ہی تشویش کن امر ہے۔
اہل تشیع کی طرف سے مجلس وحدت المسلمین اور تحریک جعفریہ اور سنی بریلوی حضرات کی طرف سے پاکستان سنی تحریک کا الیکشن میں متحرک ہونا اور مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا بہت ہی باعث تشویش ہو گا جو آگے چل کر پاکستان کو مزید غیر مستحکم کرے گا۔ خصوصا ان حالات میں جب ہر فرقہ دوسرے کو کافر سمجھتا ہے۔
ان حالات میں ، دیں سیاست سے دور ہی رہے تو اچھا ہے، ورنہ کسی حلقے میں ہارنے والا فرقہ زندگی ہار جائے گا اور پاکستان مقتل گاہ بن جائے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگر مذہبی مسئلہ نہیں تو صرف ایک مذہب کے لوگوں کو کیوں مارا جا رہا ہے۔۔۔ پاکستان میں اور بھی تو اقلیتیں ہیں۔۔۔
یہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بنا ملک ساری اقلیتوں کے لیے ہی جہنم بن چکا ہے میرے بھائی۔ احمدی، عیسائی، ہندو، شیعہ وغیرہ ساری اقلیتی برادریاں ہی مذہبی انتہا پسندی کا ہدف بنتی آ رہی ہیں، بس چونکہ شیعہ تمام اقلیتوں میں عددی لحاظ سے زیادہ ہیں اور تکفیری جماعتوں کا اصل محور بھی شیعہ برادری ہے، اسی لیے شیعہ بیچارے ہی زیادہ خبروں میں رہتے ہیں۔ ورنہ جہاں تک جبر کی بات تو ہے تو ساری اقلیتوں کو یہ مسئلہ یکساں درپیش ہے۔ احمدی حضرات کو تو یہاں عبادت کرنے تک کا حق نہیں دیا جاتا اور اُن سے نفرت ہمارے اجتماعی شعور کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔۔ عیسائیوں کے آئے دن توہینِ مذہب کے نام پر گھر جلا دیے جاتے ہیں۔ ہندوؤں کی لڑکیاں جبراً مسلمان کر لی جاتی ہیں اور کوئی پرسانِ حال نہیں ہوتا۔۔ اقلیتوں پر ایسے واقعات کی کتنی ہی لمبی فہرست ہے۔ اسی لیے کہہ رہا ہوں کہ اقلیتوں پر جبر اور مذہبی انتہا پسندی کے خلاف یہ جدوجہد کوئی مذہبی جدوجہد نہیں، بلکہ تمام محبِ وطن اور باشعور پاکستانیوں کی خالصتاً سیاسی اور معاشرتی جدوجہد ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
پاکستان میں فرقے کی بنیاد پر سیاسی گروہ تشکیل پانا نہایت ہی تشویش کن امر ہے۔
اہل تشیع کی طرف سے مجلس وحدت المسلمین اور تحریک جعفریہ اور سنی بریلوی حضرات کی طرف سے پاکستان سنی تحریک کا الیکشن میں متحرک ہونا اور مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا بہت ہی باعث تشویش ہو گا جو آگے چل کر پاکستان کو مزید غیر مستحکم کرے گا۔ خصوصا ان حالات میں جب ہر فرقہ دوسرے کو کافر سمجھتا ہے۔
ان حالات میں ، دیں سیاست سے دور ہی رہے تو اچھا ہے، ورنہ کسی حلقے میں ہارنے والا فرقہ زندگی ہار جائے گا اور پاکستان مقتل گاہ بن جائے گا۔

بات تو آپ کی بالکل درست ہے کہ یہ نہایت تشویش کن امر ہے۔ لیکن اس خطرناک رجحان کی روک تھام کیسے کی جا سکتی ہے؟ دین و سیاست الگ بھی ہو جائیں تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ مسئلہ اس سے کہیں پیچیدہ ہے۔ کیونکہ جہاں تک اقلیتوں کی بات ہیں، اگر اُن کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا تو وہ اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لیے یقیناً جماعت سازی کریں گی۔ یا تو پاکستان میں اتاترک کی حزبِ جمہوریت کی طرز کی کوئی عوامی اور قومی پارٹی ہوتی جسے ترکی کے شیعوں کی طرح یہاں کے شیعہ بھی ہمیشہ آنکھیں بند کر کے ووٹ دیتے، کیونکہ اُنہیں پتا ہوتا کہ یہ جماعت ہمارے آئینی مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کرتی آئی ہے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں ایسی کوئی جماعت نہیں جس نے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کوئی کام کیا ہو۔۔ نام نہاد سیکولر جماعتوں نے کونسا شیعوں کو تحفظ فراہم کر دیا ہے؟ ۔ پی پی پی بھی تو سیکولر ہونے کی دعوے دار ہے، لیکن اسی کے دورِ حکومت میں ملک اسحاق جیسے دہشت گرد دندناتے پھرتے رہے اور کوئی کچھ کرنے والا نہیں تھا۔ اسی سیکولر پی پی پی نے احمدیوں کے خلاف ریاستی جبر پر مہر ثبت کی تھی۔ سیکولر متحدہ شیعوں کی ہمدرد تو بنتی ہے، لیکن یہی متحدہ سپاہِ صحابہ کے مرکز پر جا کر اورنگزیب فاروقی کی قدم بوسی کرتی ہے۔ جب دین و سیاست کو جدا رکھنے والی جماعتوں کا رویہ ہی یہ ہو تو آگے کیا کہا جا سکتا ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
پاکستان میں فرقے کی بنیاد پر سیاسی گروہ تشکیل پانا نہایت ہی تشویش کن امر ہے۔
اہل تشیع کی طرف سے مجلس وحدت المسلمین اور تحریک جعفریہ اور سنی بریلوی حضرات کی طرف سے پاکستان سنی تحریک کا الیکشن میں متحرک ہونا اور مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا بہت ہی باعث تشویش ہو گا جو آگے چل کر پاکستان کو مزید غیر مستحکم کرے گا۔ خصوصا ان حالات میں جب ہر فرقہ دوسرے کو کافر سمجھتا ہے۔
ان حالات میں ، دیں سیاست سے دور ہی رہے تو اچھا ہے، ورنہ کسی حلقے میں ہارنے والا فرقہ زندگی ہار جائے گا اور پاکستان مقتل گاہ بن جائے گا۔

یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جماعت اسلامی، جمیعت علماء اسلام، جمیعت علمائے پاکستان یہ سب جماعتیں فرقے کی بنیاد پر بنی ہیں اور یہ کافی عرصے سے سیاست میں ہیں۔ ہاں یہ نئی بات ضرور ہے کہ اب اکثریتی جماعتوں کے علاوہ بھی فرقے کی بنیاد پر جماعتیں بن رہی ہیں۔
میرے خیال میں آپ کو تشویش صرف نئی جماعتیں بننے پر ہے۔ ورنہ آپ یہ کہتے کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر سیاست تشویشناک ہے۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
یہی تو عرض ہے کہ اس کا حل اب یہ بھی نہیں کہ ہر فرقہ اپنی سیاسی جماعت بنا لے اور حکومت و قوت کے حصول کی کوشش کرنا شروع کر دے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے افراد کو منتخب کر کے سامنے لایا جائے جو مذہب و فرقے، امیر و غریب سے بالا تر ہو کر سوچنے اور فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں۔ جو قانون کو نافذ کرنا جانتے ہوں اور انصاف کے تقاضے پورا کرنے کی خاطر کسی بھی حد تک جا سکتے ہوں۔ جن کی نظر میں اہمیت پاکستان کی ہوبجائے کسی پارٹی یا گروہ کے۔۔۔۔۔! جو فوری، بے دریغ اور بے لاگ انصاف کریں۔
مذہب و فرقے سے بالا تر فوری انصاف کی فراہمی ہی ممکن بنائی جا سکے تو چند ماہ میں پاکستان کی حالت بدلی جا سکتی ہے۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جماعت اسلامی، جمیعت علماء اسلام، جمیعت علمائے پاکستان یہ سب جماعتیں فرقے کی بنیاد پر بنی ہیں اور یہ کافی عرصے سے سیاست میں ہیں۔ ہاں یہ نئی بات ضرور ہے کہ اب اکثریتی جماعتوں کے علاوہ بھی فرقے کی بنیاد پر جماعتیں بن رہی ہیں۔
میرے خیال میں آپ کو تشویش صرف نئی جماعتیں بننے پر ہے۔ ورنہ آپ یہ کہتے کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر سیاست تشویشناک ہے۔
یہ جماعتیں کھل کر کسی مسلک کی حمایت کرتی ہیں نا واضح طور پر کسی مسلک کی نمائندہ ہیں۔ جبکہ سنی تحریک اور مجلس والے برملا اپنے اپنے مسالک کے پرچم اٹھائے ہوئے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
یہ جماعتیں کھل کر کسی مسلک کی حمایت کرتی ہیں نا واضح طور پر کسی مسلک کی نمائندہ ہیں۔ جبکہ سنی تحریک اور مجلس والے برملا اپنے اپنے مسالک کے پرچم اٹھائے ہوئے ہیں۔

اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کھل کر کریں یا چھپ کر۔ اپنے اپنے مسالک کی نمائندہ جماعتیں ہیں اور ان کے مفادات کا تحفظ کرتی ہیں۔
 

محمد مسلم

محفلین
ماشاء اﷲ خوب فرقہ واریت پھیلائی جا رہی ہے۔ اور کسی کو نظر نہیں آرہا۔ لعنت ہو ان لوگوں پر جو کچھ لوگوں کو کچھ لوگوں سے زیادہ مظلوم بنا کر خانہ جنگی کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی بی سی کے پوشیدہ مقاصد تو خیر کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، لیکن حیرت تو ان نام نہاد دانشوروں پر ہے جو اس مسئلہ کو پروموٹ کر رہے ہیں، اور پروموٹ بھی یکطرفہ کر رہے ہیں، ۔۔۔۔۔۔۔ کہ سعودی کی مائکروسکوپک امداد تو نظر آرہی ہے لیکن ایران کی کھلم کھلا مالی سے بڑھ کر عسکری امداد بھی نظر نہیں آرہی۔۔۔۔۔۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
ماشاء اﷲ خوب فرقہ واریت پھیلائی جا رہی ہے۔ اور کسی کو نظر نہیں آرہا۔ لعنت ہو ان لوگوں پر جو کچھ لوگوں کو کچھ لوگوں سے زیادہ مظلوم بنا کر خانہ جنگی کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی بی سی کے پوشیدہ مقاصد تو خیر کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، لیکن حیرت تو ان نام نہاد دانشوروں پر ہے جو اس مسئلہ کو پروموٹ کر رہے ہیں، اور پروموٹ بھی یکطرفہ کر رہے ہیں، ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ کہ سعودی کی مائکروسکوپک امداد تو نظر آرہی ہے لیکن ایران کی کھلم کھلا مالی سے بڑھ کر عسکری امداد بھی نظر نہیں آرہی۔۔۔ ۔۔۔ ۔

آئیے جناب آپ کی کمی تھی!
 

محمد مسلم

محفلین
ہا ہا ہا۔۔۔۔۔
آپ نے ہر قسم کے تعصبات کو اٹھانے میں خیر کوئی کمی نہیں چھوڑی۔۔۔۔۔ اس لیے میری کوئی کمی نہیں ہے۔ میں نے صرف یہ عرض کیا تھا کہ اپنی چارپائی کے نیچے بھی ڈانگ پھیر لیں۔ بس، میں زیادہ آپ لوگوں کی بدبودار تحریروں کا جواب دینا نہیں چاہتا، اور نہ اپنی توانائی اس نا ہنجار کام پر لگا سکتا ہوں۔
 
Top