السلام علیکم
صبح بخیر
امیر المومنین امامِ علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
“دنیا والے ایسے سواروں کے مانند ہیں جو سو رہے ہیں اور سفر جاری ہے”
اس قول سے ایک مقصد حیات ملا۔ یعنی جب تک ہم خود میں مگن سو رہے تھے اور جب ہم نے خود کو دوسروں کے دکھ درد سے آشنا کیا تو میں نے اپنے ضمیر کو بیدار پایا۔ اس دنیا میں دوسروں کے دکھ درد سمجھنا مشکل اور اپنی زندگی میں مگن رہنا آسان ہے۔ امام علیؑ نے ایسی زندگی کو خواب غفلت کی نیند سے تشبیہہ دی ہے۔ جو شخص دوسروں کے کام نہ آیا اس نے ساری عمر خواب میں گزار دی۔ اور جس نے حق کہ لئے آواز اٹھائی وہی بیدار رہا۔