عدنان عمر
محفلین
میں سیاسی ماڈل کی بات کر رہا ہوں۔عمران خان سی پیک کے ذریعہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کا چینی ماڈل ہی لا رہے ہیں۔ یہ ماڈل ویت نام میں بہت کامیاب رہا ہے۔ دیکھتے ہیں پاکستان میں بھی ہوتا ہے یانہیں۔
میں سیاسی ماڈل کی بات کر رہا ہوں۔عمران خان سی پیک کے ذریعہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کا چینی ماڈل ہی لا رہے ہیں۔ یہ ماڈل ویت نام میں بہت کامیاب رہا ہے۔ دیکھتے ہیں پاکستان میں بھی ہوتا ہے یانہیں۔
درست فرمایا لیکن چین کی باگ ڈور آج بھی کمیونسٹ پارٹی کے ہاتھ میں ہے، چینی عوام کے ہاتھ میں نہیں۔ماڈرن چین 1949 میں کمیونسٹ لیڈر ماؤزتنگ نے نظریہ سوشل ازم و کمیونزم پر بنایا تھا۔ لیکن بھرپور عوامی حمایت کے باوجود یہ نظریہ 1970 کی دہائی تک چین میں کچھ بھی ڈلیور نہ کر سکا۔ پھر ماؤ کی وفات کے بعد نئی پارٹی لیڈرشپ نے پارٹی نظریہ کے خلاف جا کر مارکیٹ ریفارمز کیے۔ چین کی معیشت کو بیرونی دنیا کی سرمایہ کاری کیلئے کھول دیا۔ اور آج کا چین آپ کے سامنے ہے۔
وہی کیا جائے جو اب تک کرتے آئے ہیں۔ امریکی ، بھارتی، اسرائیلی کاروائیوں کے ردعمل میں سخت بیانات ، شور و غوغا اور بعد میں مکمل خاموشی۔جب تک تمام مسلم ممالک کے مابین عسکری اتحاد نہیں ہو جاتا تب تک کیا کیا جائے؟
یہ آپ طنز فرما رہے ہیں یا اپنا موقف بتا رہے ہیں؟وہی کیا جائے جو اب تک کرتے آئے ہیں۔ امریکی ، بھارتی، اسرائیلی کاروائیوں کے ردعمل میں سخت بیانات ، شور و غوغا اور بعد میں مکمل خاموشی۔
چینی کمیونسٹ پارٹی بھی چین سے ہی تعلق رکھتی ہے۔ جاپان، کوریا یا کسی اور ملک سے نہیںدرست فرمایا لیکن چین کی باگ ڈور آج بھی کمیونسٹ پارٹی کے ہاتھ میں ہے، چینی عوام کے ہاتھ میں نہیں۔
پاکستان میں پارلیمانی نظام نہیں چل سکتا۔ یہ 72 سالوں سے بار بار تجربے کر کے دیکھ لیا ہے۔ اس کے لئے کوئی نیا سیاسی ماڈل ڈھونڈئےمیں سیاسی ماڈل کی بات کر رہا ہوں۔
ہوا کرے لیکن چین میں ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی۔چینی کمیونسٹ پارٹی بھی چین سے ہی تعلق رکھتی ہے۔ جاپان، کوریا یا کسی اور ملک سے نہیں
نیز چینی پارلیمان دنیا کی سب سے بڑی پارلیمان ہے جہاں ملک بھر سے قریبا 3000 نمائندگان بیٹھتے ہیں
نیا سیاسی ماڈل ڈھونڈا جاسکتا ہے لیکن اس میں بے وقوف عوام کو اقتدارِ اعلیٰ نہیں دیا جانا چاہیے جن کے مینڈیٹ کا ڈھنڈورا پیٹ کر حکمران اپنے سیاہ کو بھی سفید منوا لیتے ہیں۔پاکستان میں پارلیمانی نظام نہیں چل سکتا۔ یہ 72 سالوں سے بار بار تجربے کر کے دیکھ لیا ہے۔ اس کے لئے کوئی نیا سیاسی ماڈل ڈھونڈئے
پوری دنیا میں اگر کسی ملک نے سب سے تیزی سے اپنی غربت مٹائی ہے تو وہ صرف اور صرف چین ہے۔ اگر چینی غربا کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، روزگار ، صحت کی سہولتیں مل رہی ہیں تو اس نے ووٹ کی عزت کا اچار ڈالنا ہے؟ہوا کرے لیکن چین میں ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی۔
آپ کی بات میں وزن ہے۔پوری دنیا میں اگر کسی ملک نے سب سے تیزی سے اپنی غربت مٹائی ہے تو وہ صرف اور صرف چین ہے۔ اگر چینی غربا کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، روزگار ، صحت کی سہولتیں مل رہی ہیں تو اس نے ووٹ کی عزت کا اچار ڈالنا ہے؟
پاکستانی عوام اگر ایوب دور کے معاشی ریفارمز پر چلتے رہتے اور بھٹو، شیخ مجیب کے پیچھے چل کر ووٹ کی عزت ، سویلین بالا دستی کا تقاضا نہ کرتے تو آج پاکستان بھی جنوبی کوریا، چین، تائیوان کی طرح ایشین ٹائیگر ہوتا۔ اس وقت عوام کو جمہوریت کا بخار چڑھا ہوا تھا۔ اب 50 سال مسلسل جمہوری تجربات کرنے کے بعد معیشت ٹھیک کرنے کی فکر لاحق ہو گئی ہےآپ کی بات میں وزن ہے۔
تو کیا سویلین بالادستی اور معاشی ترقی ایک دوسرے کے الٹ ہیں؟پاکستانی عوام اگر ایوب دور کے معاشی ریفارمز پر چلتے رہتے اور بھٹو، شیخ مجیب کے پیچھے چل کر ووٹ کی عزت ، سویلین بالا دستی کا تقاضا نہ کرتے تو آج پاکستان بھی جنوبی کوریا، چین، تائیوان کی طرح ایشین ٹائیگر ہوتا۔ اس وقت عوام کو جمہوریت کا بخار چڑھا ہوا تھا۔ اب 50 سال بعد معیشت ٹھیک کرنے کی فکر لاحق ہے
اس حوالہ سے ہر ملک کی منفرد تاریخ ہے۔ کسی نے پہلے جمہوریت حاصل کی پھر معاشی ترقی کی جیسے امریکہ، اسرائیل و مغربی یورپ۔ تو کسی نے پہلے معاشی ترقی حاصل کی اور بعد میں جمہوریت لاگو کی جیسے جاپان، جنوبی کوریا و سنگاپور۔ اور پھر کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے معاشی ترقی حاصل کر لی لیکن پھر بھی جمہوریت نہ لا سکے جیسے چین، برونائی و عرب ممالک۔ اور آخر میں پاکستان، ایران و بھارت جیسے وہ بدنصیب ممالک ہیں جو جمہوریت کے باوجود بھی خاطر خواہ معاشی ترقی حاصل نہ کر سکے۔تو کیا سویلین بالادستی اور معاشی ترقی ایک دوسرے کے الٹ ہیں؟
یعنی امریکا جمہوری ہوتے ہوئے سپر پاور بن گیا اور چین غیر جمہوری رہتے ہوئے سپر پاور بننے جا رہا ہے۔ اب جمہوری و غیر جمہوری اسلامی ممالک مل کر ظالم امریکا کا دھڑن تختہ کرسکتے ہیں یا کم از کم اپنا کامیاب دفاع کر سکتے ہیں۔اس حوالہ سے ہر ملک کی منفرد تاریخ ہے۔ کسی نے پہلے جمہوریت حاصل کی پھر معاشی ترقی کی جیسے امریکہ، اسرائیل و مغربی یورپ۔ تو کسی نے پہلے معاشی ترقی حاصل کی اور بعد میں جمہوریت لاگو کی جیسے جاپان، جنوبی کوریا و سنگاپور۔ اور پھر کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے معاشی ترقی حاصل کر لی لیکن پھر بھی جمہوریت نہ لا سکے جیسے چین، برونائی و عرب ممالک۔ اور آخر میں پاکستان، ایران و بھارت جیسے وہ بدنصیب ممالک ہیں جو جمہوریت کے باوجود بھی خاطر خواہ معاشی ترقی حاصل نہ کر سکے۔
کیا ہوا؟عرفان سعید یہاں کیا ہوا؟
مسلم ممالک کی دفاعی حکمت عملی انتہائی خفیہ ہے اور امریکہ کے دانت توڑ دینے کی پالیسی پر مبنی ہے اور اس کو نیٹو نہیں بلکہ "دبد" کہا جاتا ہے۔بالکل۔ 50 سے زائد اسلامی ممالک ہیں۔ 2 ارب کے قریب کل مسلمانوں کی آبادی ہے۔ نیٹو کی طرز پر مسلم ممالک کاعسکری اتحاد کیوں نہیں بناتے کہ اگر امریکہ ایک مسلم ملک پر حملہ کرے گا تو وہ تمام مسلم ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا؟
رائے دینے والا پاکستانی نہیں ہے۔پس ثابت ہوا کہ پاکستانیوں کو صرف اپنے ملک میں ہی ووٹ کو عزت اور سویلین بالا دستی چاہئے۔ بھارت، امریکہ، اسرائیل یا کہیں اور اگر ووٹ کی عزت اور سویلین بالادستی سے منتخب ہونے والا حکمران آکر مسلمانوں کو پھینٹا لگانا شروع کردے تو ان کو ووٹ کی عزت اور سویلین بالا دستی کامیڈی لگنے لگتی ہے۔ تب سارے اصول و منطق بھول بھلا کر سلیکٹڈ حکمرانوں کے خواب دیکھنے لگتے ہیں
اچھا لطیفہ ہے۔مسلم ممالک کی دفاعی حکمت عملی انتہائی خفیہ ہے اور امریکہ کے دانت توڑ دینے کی پالیسی پر مبنی ہے اور اس کو نیٹو نہیں بلکہ "دبد" کہا جاتا ہے۔