صنعتِ تجنیس تام کے اشعار :

لالہ رخ

محفلین
عربی وفارسی کے شعراء اسے صنعت تجنیس اور اردو شعراء اسے صنعت ضلع کہتے ہیں۔ اس میں ایک ہی لفظ کو مختلف معنوں میں دہرایا جاتا ہے۔ اس کی کئی قسمیں ہیں۔​
ایک ہی اسم اور ایک ہی فعل ہو لیکن معنی جدا جدا ہوں مثلا​
شانے سے بل نکال دئیے زلف یار کے​
اک مار ہم نے زیر کیا مار مار کے​
دو ہم شکل الفاظ ایک مرکب اور ایک مفرد ہو لیکن معنی الگ الگ ہوں مثال کے طور پر​
مظلوم نہ شاہ بحر و بر سا ہو گا​
مینہ تیروں کا یوں کبھی نہ برسا ہو گا​
دوسری مثال کا یہ شعر ہے​
خورشید جمال کچھ تو سمجھا​
یہ سحر نظر ہے یا سحر ہے۔​
اب آپ احباب سے درخواست ہے کہ اس صنعت سے متعلق اشعار لکھیں۔​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہم کہاں سے ڈھونڈ کے لائیں اس صنعت کے اشعار۔۔۔۔۔ :unsure:
ہم کو تو آج ہی پتا چلا کہ یہ بھی کوئی صنعت ہے۔۔۔ :cautious: ویسے اس صنعت کی ترقی سے کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔۔۔ :)
 

لالہ رخ

محفلین
ہم کہاں سے ڈھونڈ کے لائیں اس صنعت کے اشعار۔۔۔ ۔۔ :unsure:
ہم کو تو آج ہی پتا چلا کہ یہ بھی کوئی صنعت ہے۔۔۔ :cautious: ویسے اس صنعت کی ترقی سے کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔۔۔ :)
ہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ کوئی بات نہیں یہ صنعت مجھے بھی کچھ دنوں پہلے پتا چلی ہے جب اصنافِ ادب کا کورس پڑھنا شروع کیا مجھے تو بہت مشکل لگتی ہیں یہ صنعتیں
 

عبدالحسیب

محفلین
ہم دم کے لیے ہم دم سے گئے،ہم دم کی قسم ہم دم نا ملا
اچھا نہ ہوا یہ زخمِ جگر، مرہم بھی گئے مرہم نہ ملا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ کوئی بات نہیں یہ صنعت مجھے بھی کچھ دنوں پہلے پتا چلی ہے جب اصنافِ ادب کا کورس پڑھنا شروع کیا مجھے تو بہت مشکل لگتی ہیں یہ صنعتیں
اتنے مشکل کورس پڑھنے کی مصیبت کیا پڑی ہے۔۔۔ :cautious:
یہ صنعت تو مجھے بھی سمجھ آگئی ہے۔۔ پیش ہے اس صنعت کے تحت اک عدد شعر

خودغرضی کا عالم دیکھو چارجنگ کے واسطے
میرا موبائل "لا" کر اپنا موبائل "لا" دیا

اس میں پہلا "لا" "اتارنے" اور دوسرا "لگانے" کے معنوں میں استعمال ہوا ہے۔۔۔ :laughing::rollingonthefloor:
 

الف عین

لائبریرین
اکبر الہ آبادی کا شعر ہے
یہ مولوی کہتا ہے کہ اسلام کو دیکھو
وہ زلف یہ کہتی ہے کہ ’اس لام‘ کو دیکھو
یادداشت سے لکھ رہا ہوں، الفاظ میں کچھ غلطی ممکن ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
گیا سینہ چَھن، گیا دل بھی چِھن
جونہی بولے چُھن تیرے گھنگھرو

کیا یہ ایسے ہی اشعار کی فہرست میں ہوگا؟
 
گیا سینہ چَھن، گیا دل بھی چِھن
جونہی بولے چُھن تیرے گھنگھرو

کیا یہ ایسے ہی اشعار کی فہرست میں ہوگا؟

نہیں ایسے اشعار نہیں نہیں۔
صنعت تجنیس صنائع لفظی میں سے وہ صنعت ہے جس میں ایک ہی شعر میں مختلف مصرعوں یا ایک ہی مصرعے میں دو ایسے الفاظ کا آنا جو انواعِ حروف (یعنی لفظ کی ظاہری شکل)، اعدادِ حروف (لفظ میں حروف کی تعداد)، ترتیبِ حروف (یعنی دونوں الفاظ میں حروف کی ترتیب) اور حرکات و سکنات سب میں اتفاق اور مطابقت رکھتے ہو لیکن معانی میں مختلف ہوں۔

ماہ گہنے کے لیے ہے نہ کہ گہنے کے لیے
تیرے کنٹھے کا کہوں کیا اسے زیبا گوہر

پہلا "گہنے" لفظ "گہن" سے ہے یعنی گرہن یا خسوف وغیرہ کے معنی میں۔ اور دوسرا گہنے لفظ "گہنا" زیور ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
اکبر الہ آبادی کا شعر ہے
یہ مولوی کہتا ہے کہ اسلام کو دیکھو
وہ زلف یہ کہتی ہے کہ ’اس لام‘ کو دیکھو
یادداشت سے لکھ رہا ہوں، الفاظ میں کچھ غلطی ممکن ہے۔

ہم ریش دکھاتے ہیں کہ اسلام کو دیکھو،
مس زلف دکھاتی ہیں کہ اس لام کو دیکھو۔۔۔ :)
 
Top