آپ کے اس دھاگے سے یہ تحریر یاد آگہی.........بادشاہ کے سامنے عالم، نابینا، غریب اور عاشق بیٹھے تھے۔۔۔
بادشاہ نے کہا
میں آپکو شعر کا دوسرا مصرع سناتا ھوں پہلا آپکو بنانا ھوگا۔۔۔
اس لیئے تصویر جاناں ھم نے بنوائی نہیں
عالم
بت پرستی دین احمد میں کبھی آئی نہیں
اس لیئے تصویر جاناں ھم نے بنوائی نہیں
غریب
مانگتا پیسے مصور جیب میں پائی نہیں
اس لیئے تصویر جاناں ھم نے بنوائی نہیں
عاشق
ایک سے جب دو ھوئے پھر لطف یکتائی نہیں
اس لیئے تصویر جاناں ھم نے بنوائی نہیں
نابینا
مجھ میں بینائی نہیں اور اس میں گویائی نہیں
اس لیئے تصویر جاناں ھم نے بنوائی نہیں