میں تو آفر کر چکا ہوں کہ
روحانی بابا پلیز
ساجد بھائی کو دیکھیں، کتنے کیوٹ کیوٹ ہیں
ساجد قیصرانی ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ بندہ نسلا پٹھان نہیں بلکہ عرب ہے اس لیئے اگر ذہن کی کسی نہاں خانے میں کسی بھی قسم کا کوئی تحفظ پایا جاتا ہے تو خاطر جمع رکھیں ایسی کوئی شکایت بندہ سے نہ ہوگی۔
دوسری بات یہ ہے کہ ہم چونکہ روحانی بابا ہیں تو ہم ماتھے پر چومتے ہیں اور یہ انداز شفقت بھرا ہوتا ہے جہاںتک بوسےبازی کی بات ہے تو اس کے لیئے اگر آپ ے فیس بک اکاؤنٹ میں اگر عمران ہاشمی اور ۔۔۔۔۔ملک شامل ہے تو وہ اس پر گہری روشنی ڈال سکتے ہیں بندہ اس معاملے میں بالکل کورا ہےیعنی اس کوچہ عشق پیشہ سے نابلد ہے۔
دیکھیں زندگی میں انسان بہت ساری بازیاں کھیلتا ہے کچھ لوگ یعنی قلابازیوں کے ماہر ہوتے ہیں شطرنج بازی کے ماہر ہوتے ہیں کچھ ہوا میں بازی گر کبوتر کی مانندبازی لگانے کے ماہر ہوتے ہیں تو زندگی میں بہت ساری بازیاں ہوتی ہیں۔ اب آپ بتائیں کہ آپ کس بازی کے ماہر ہیں جیسے کہ غالبا پروین شاکر نے کہا تھا کہ
کھیلونگی اس شرط پہ پیا پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پاؤں، ہاروں تو پیا تیری
حضرت بابافرید الدین رحمۃ اللہ علیہ پاکپتن والے اور حضرت بہاءالدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ کے درمیان بہت محبت تھی اور خط و کتابت کا سلسلہ چلتا رہتا تھا ایک مرتب کوئی بندہ اجودھن کی طرف عازم سفر تھا کہ راستے میں ملتان میں پڑاؤ ہوگیا اتفاقا حضرت بہاءالدین زکریا سے ملاقات ہوگئی پوچھا کہاں کا ارادہ ہے کہا اجودھن بابا صاحب کی طرف۔ فرمایا کہ ان کو میرا یہ رقعہ دے دینا اور اس رقعہ پر یہ لکھا
ما و شما عشق بازی است (میرے اور آپ کے درمیان عشق بازی ہے)
جب یہ رقعہ بابا صاحب نے پڑھا تو اس کے پیچھے کچھ لکھ کر اس بندہ کے حوالہ کیا کہ جب واپس جانا تو یہ رقعہ حضرت کو دے دینا اس رقعہ کے پیچھے یہ لکھا تھا
ما و شما عشق است بازی نیست (میرے اور آپ کے درمیان عشق ہے بازی نہیں ہے)
خوش رہیں آباد رہیں چاہے لاہور میں رہیں چاہے فرنگ آباد میں رہیں۔
خوش رہو آباد رہو پانویں لاہور رہو پاونیں فرنگ آباد رہو ( لیکن اپنے خرچے تے)