طبع زاد اشعار کی بیت بازی

یاسر شاہ

محفلین
نہ ہم ہرگز الگ ہوں گر امیر_کارواں میں ہو
ذرا سی خوئے دل داری ذرا پاس_وفاداری

بعد میں دیکھا ن سے ہو چکا۔خیر ختم دونوں ی پر ہوئے
 

یاسر شاہ

محفلین
یہودی کی نہ مانیں گے یہ ٹھہری مجھ میں،بیگم میں
ہمارے تیسرا لڑکا ہوا کو وڈ کے موسم میں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اپنا ہی پرانا شعر سہی، فی البدیہہ تو نہیں، شرط تو طبع زاد کی ہے نا
نہ جانے آوروں کو میں کس طرح کا لگتا ہوں
یہ آرزو ہے کہ باہر سے دیکھ لوں خود کو
 

عظیم

محفلین
میرا بھی ایک پرانا شعر یہاں کھیل میں شمولیت کے لیے
یہی بہت ہے کہ معلوم ہو گیا ہے مجھے
کوئی تو ہے کہ جو چپکے سے دیکھتا ہے مجھے
 
Top