محمد تابش صدیقی
منتظم
یہ ہنسنا ہنسانا، یہ رونا رلانا
یہ زندہ ہی رہنے کا ہے اک بہانا
یہ زندہ ہی رہنے کا ہے اک بہانا
آپ جو کہیے سوچ کر کہیے
"لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں"
یونہی کچھ مصرعے موزوں کیے ہیںنہ پتا تھا کہ آپ شاعر ہیں
خوب رستم چھپے ہوئے نکلے
یونہی کچھ مصرعے موزوں کیے ہیں
مرے دوست میں کوئی شاعر نہیں ہوں
اک نئی سمت کھینچیں ہیں کشتی کو سبنہ مانیں گے ہرگز نہ منظور ہوگا
تہہ خاک تیرا یہ دستور ہوگا !!!
یورشِ ایام ہرگز یک نہ شداک نئی سمت کھینچیں ہیں کشتی کو سب
اب تو شاید ہی کوئی کنارے لگے
یہ تو بڑی خطرناک دھمکی ہے محمد خلیل الرحمٰن بھیا ہم تو کھسک لیں ورنہ محمد تابش صدیقی میاں جیل بھیجیں گےنام اپنا درج کرواتے ہیں ہم بھی کھیل میں
سارے بےبحروں کو بھیجا جائے گا اب جیل میں
لب سلے تھے تن لہو تھا بارگاہِ عشق میںیورشِ ایام ہرگز یک نہ شد
من نہ گویم شاعری از بسکہ دل
واہ واہلب سلے تھے تن لہو تھا بارگاہِ عشق میں
میں نے جس جس کو بھی دیکھا بارگاہِ عشق میں
شکریہ آپاواہ واہ
جیتے رہیے کیسے ہیں آپ ؟؟؟؟شکریہ آپا
آپ سے پھر تم ہوئے پھر توُ کا عنواں ہو گئےشرر سے شعلہ شعلے سے آگ ہوتی ہے
بات یہاں کھری اور بے لاگ ہوتی ہے
جیتے رہیے کیسے ہیں آپ ؟؟؟؟
ڈھیر ساری دعائیں
یادوں میں رکھیں آپ تو روشن ہیں ستارےشرر سے شعلہ شعلے سے آگ ہوتی ہے
بات یہاں کھری اور بے لاگ ہوتی ہے