فہد اشرف
محفلین
ارادہ پتیوں سے بیوفائی کا لیے دل میںنورِ نبی سے پھر وہ جہاں جگمگا اٹھا
شمس و قمر سے جس کا اندھیرا نہ چھٹ سکا
شجر ننگے ہو جائیں گے اگر آندھی نہیں آئی
ارادہ پتیوں سے بیوفائی کا لیے دل میںنورِ نبی سے پھر وہ جہاں جگمگا اٹھا
شمس و قمر سے جس کا اندھیرا نہ چھٹ سکا
یہ کیا کہ مصرعِ اولی تو موزوں بر مفاعیلنارادہ پتیوں سے بیوفائی کا لیے دل میں
شجر ننگے ہو جائیں گے اگر آندھی نہیں آئی
ہو وضاحت تو کچھ سمجھ آئےیہ کیا کہ مصرعِ اولی تو موزوں بر مفاعیلن
طبیعت مصرعِ ثانی کی لیکن ہو کچھ آوارہ
یاوری کوئی کرے تو ہو مجھے بھی کچھ خبرہو وضاحت تو کچھ سمجھ آئے
ہو گئی کس جگہ خطا ہم سے
یہ بس اتنا ہے 'ہو جائے' 'ہُجائے' کر نہیں سکتے
ہُجائے باندھنے سے ٹھیک ہوتا ہے مفاعیلن
معذرت استاذی،یاوری کوئی کرے تو ہو مجھے بھی کچھ خبر
گو کمی ارکان میں مجھ کو نہیں آئی نظر
رہ جاتی ہے فقط یاد انسان چلا جاتا ہے
اس یاد کو کوئی سنگھار ہونا چاہیئے
بے سبب انسیت نہیں اس سےنہیں ہے مستقل اس کے علاوہ کوئی بھی پہلو
ہے انساں گود سے تا لحد رہتا علم کا طالب
مادرِ سخَنی کا وزن مادرِ علمی پر تو نہیں، البتہ شعر کے وزن کے حساب سے یہ بھی درست ہے۔(مادرِ سخنی بروزنِ مادرِ علمی) نامعلوم درست ہے یا نہیں
جی درست دراصل بر وزن سے مراد شاعری کے اعتبار سے وزن کی نہیں بلکہ استعمال کے اعتبار سے تھی، مجھے اندازا نہیں تھا کہ سخن سے سخنی بنا کر اس انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔مادرِ سخَنی کا وزن مادرِ علمی پر تو نہیں، البتہ شعر کے وزن کے حساب سے یہ بھی درست ہے۔
یہاں آ کر ہے سیکھا اس قدر ہم نے کہ اب ہم کوبے سبب انسیت نہیں اس سے
اردو محفل ہے مادرِ سخنی
(مادرِ سخنی بروزنِ مادرِ علمی) نامعلوم درست ہے یا نہیں
یہاں پہلوانوں کی ہے ایک ٹولییہاں آ کر ہے سیکھا اس قدر ہم نے کہ اب ہم کو
یہ لگتا ہے کہ یہ محفل ہی اب ہے مادرِ علمی
اکھاڑا میں الف پر زبر پڑھنا ہے یا پیش؟یہاں پہلوانوں کی ہے ایک ٹولی
سمجھتی ہے اس کو جو اپنا اکھاڑا
اگر اس اکھاڑے میں آپ کو کسی نے پچھاڑا نہیں ہے تو آپ کچھ بھی پڑھ سکتے ہیںاکھاڑا میں الف پر زبر پڑھنا ہے یا پیش؟
بھیا ہم کیا چلائیں کہانیاب چلائیں کہانی کچھ آگے
جو ہے خوابیدہ شائد اب جاگے