سیما علی
لائبریرین
واہ واہ کیا کہنے!!!!آہنی فصیلوں سے فاصلہ نہیں بڑھتا
فیصلے شرر افشاں، فاصلہ بڑھاتے ہیں
واہ واہ کیا کہنے!!!!آہنی فصیلوں سے فاصلہ نہیں بڑھتا
فیصلے شرر افشاں، فاصلہ بڑھاتے ہیں
نہ پر شرر تھے فیصلے نہ آہنی فصیلیں تھیںآہنی فصیلوں سے فاصلہ نہیں بڑھتا
فیصلے شرر افشاں، فاصلہ بڑھاتے ہیں
یہ فیصلہ لمحوں کا نہیں، ترکِ محبتنہ پر شرر تھے فیصلے نہ آہنی فصیلیں تھیں
نہ جانے کیا ہوا تھی وہ جدا جو ہم کو کر گئی
پیشگی معذرتوہ ہوا جو پھول کھلا گئی ،وہی دل سے دھول اڑا گئی
یہ قربتوں کا وقت ہے،میرے کان میں یہ بتا گئی
مگر مجھ سے تو زمانہ کے لفظ سے وزن خراب ہو رہا ہےپیشگی معذرت
اس شعر میں اگر ذرا سی تبدیلی کریں تو وزن میں آ جائے گا
وہ ہوا جو پھول کھلا گئی، وہی دل سے دھول اڑا گئی
یہی قربتوں کا زمانہ ہے، مرے کان میں یہ بتا گئی
آپ معلوم نہیں کون سے اوزان پر پرکھ رہی ہیں لیکن جو میں نے ایک حقیر سے رائے دی ہے وہ چار بار "متفاعلن" ہےمگر مجھ سے تو زمانہ کے لفظ سے وزن خراب ہو رہا ہے
یارب! زمانے والوں کی نظروں کو کیا ہوانماز و روزہ و افطار، سب بجا لیکن
ذرا سا وقت یہاں بھی قیام ہو جائے
یہ (خیالی پلاؤ) تو اک چیز ہے پکانے کینا جانے ہوتی کس طرح تکمیل روزے کی
فاسد اگر یہ ہوتا خیالی پلاو سے
یہ نکتہ آپ نے جو اٹھایا ابھی ابھییہ (خیالی پلاؤ) تو اک چیز ہے پکانے کی
روزہ ٹوٹے ہے کب پکانے سے