فاتح
لائبریرین
شکریہ بلال۔ہمیشہ کی طرح لاجواب اور زبردست
شکریہ بلال۔ہمیشہ کی طرح لاجواب اور زبردست
یعنی سعود بھائی کے انداز میںہائیں باندازِ کا کیا مطلب ہوا لالہ ؟
ضرور۔۔۔ لیکن کیا خیال ہے ہم دونوں ہی کیوں نہ بدل لیں اپنی اپنی عادات؟یہ اچھی عادت نہیں ہے اپنی عادتیں بدلیں
بہت شکریہ جناب۔۔۔ اس غزل میں ہمیں بھی یہی شعر سب سے زیادہ پسند ہے۔خوبصورت غزل ہے فاتح صاحب، سبھی اشعار بہت اچھے ہیں لیکن یہ بہت پسند آیا
ضربِ نفیِ وجود و عشق ہوں میں
گویا میں مثبتوں میں جیتا ہوں
واہ واہ واہ
بہت شکریہ جنابمیں غریب الوطن، غریب مزاج
کیا عجب غربتوں میں جیتا ہوں
واه جي واه، بهت اعلي داد قبول كريں فاتح صاحب
كبھي كچھ پڑھا تھا وزن صحيح ياد نهيں
در وديوار پر حسرت كي نظر كرتے هيں
خوش رهو اهل وطن هم تو سفر كرتے هيں
بيٹھ جاتا هوں جهاں چھاؤں گھني هوتي هے
هائے كيا چيز يه غريب الوطني هوتي هے
بہت شکریہ جناببہت خوب فاتح صاحب غزل بہت اچھی ہے اس کی داد پیش ہے قبول کیجیے۔
درج بالا شعر کے قافیے کے بارے میں پوچھنا تھا کہ کیا یہ اس غزل کے دیگر قوافی کے ساتھ درست ہے؟ کیونکہ اس کا واحد "راستہ" ہے جو کہ دیگر قوافی کے واحد الفاظ "وحشت، تربت، غربت" وغییرہ کی طرح ہم آواز نہیں۔
ممنون ہوں جنابواہ
شام کنجِ قفس میں، صبح بہ دار
جبر کی ہجرتوں میں جیتا ہوں
بہت خوب
مضمون بعینہ ایک نہیں......لیکن دونوں کا مصرعہ ثانی ہجرت کی مجبوریوں کا حوالہ لیے ہوئے تھا ....اور اگر غور کریں ، تو ہجرت ہمیشہ ہوتی ہے مجبوری کے عالم میں ہے.....اور جبر اسی کی ایک شکل.....شکریہ۔ کیا یہ دونوں ایک ہی مضمون کے اشعار لگے آپ کو؟
اچھا اچھا اتنی آسان بات تھی اور آپ نے اتنی مشکل اردومیں بتائی لالہ ۔یعنی سعود بھائی کے انداز میں
آپ اپنی فکر کریں میری شادی کے بعد بدل جائیں گی بقول شاعرضرور۔۔۔ لیکن کیا خیال ہے ہم دونوں ہی کیوں نہ بدل لیں اپنی اپنی عادات؟
بہت شکریہ امر شہزاد صاحبکمال کر دیا ہے آپ نے۔
بس یہ ایک شعر سمجھ نہیں پایا۔
ضربِ نفیِ وجود و عشق ہوں میں
گویا میں مثبتوں میں جیتا ہوں
محبت ہے آپ کی۔۔۔ ممنون ہوں جنابجان کر تیرے نقشِ پا منزل
خاک ہوں، راستوں میں جیتا ہوں
کھینچے جاتا ہوں میں عدم کا وجود
عارضی حالتوں میں جیتا ہوں
موت ہے انتہائے ہجر مگر
جینے کی ذلّتوں میں جیتا ہوں
داد قبول کیجیے
بہت شکریہ جنابضربِ نفیِ وجود و عشق ہوں میں
گویا میں مثبتوں میں جیتا ہوں
بہت اعلیٰ فاتح بھائی
ایک بار پھر شکریہ بلالواہ
ایک بار پڑھ کے بھی اتنا ہی مزہ آیا۔