عاشقی سے بڑا رِیا ہی نہیں

ایک تازہ غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں ۔
بحر خفیف مسدس مخبون محذوف
فاعلاتن مفاعلن فعلن
استاد محترم جناب الف عین سر سے اصلاح کی درخواست ہے دیگر احباب کے مشوروں اور تبصروں کا بھی منتظر ہوں۔
*******............********............********
عاشقی سے بڑا رِیا ہی نہیں !
کیونکہ انجام کچھ پتا ہی نہیں !

شکوہ کیوں، حرفِ زیرِ لب، آیا ؟
یہ، مُحبّت میں ضابطہ ہی نہیں !

جِس کا چہرا ہی اُس کا باطِن ہو
مردِ حق وہ کہیں مِلا ہی نہیں !

حسنِ انجام چاہتے ہو اگر
کوششیں بھی کرو، دعا ہی نہیں !

دَستکیں دے کے، سُکھ بھی لوٹ گئے
دُکھ کے ماروں سے، دَر کھُلا ہی نہیں !

اس کی تربت پہ، پھول رکھ آیا
زندگی بھر، جسے ملا ہی نہیں !

رخصتی ہاتھ اپنا لہرا کر
جو چلا میں، تَو پھر رُکا ہی نہیں !

میرے سائے میں ضِم ہے اک سایا
ساتھ ہے کون؟، کچھ پَتا ہی نہیں !

اک شکایت کا سُر بھی شامل ہے
صرف نغمہ یہ طربیہ ہی نہیں !

کیسے نقصان سہہ گیا کاشف !!
تُو جو بچّوں سے پھر ملا ہی نہیں !
سیّد کاشف
*******............********............********
 
واہ کیا خوبصورت بات کی ہے کاشف بھائی!!
حسنِ انجام چاہتے ہو اگر
کوششیں بھی کرو، دعا ہی نہیں !

دَستکیں دے کے، سُکھ بھی لوٹ گئے
دُکھ کے ماروں سے، دَر کھُلا ہی نہیں !
اور کیا اچھے خیالات ہیں۔
اس کی تربت پہ، پھول رکھ آیا
زندگی بھر، جسے ملا ہی نہیں !

میرے سائے میں ضِم ہے اک سایا
ساتھ ہے کون؟، کچھ پَتا ہی نہیں !
 

اکمل زیدی

محفلین
یہی کہ "عاشقی سے بڑا ' دھوکا' کو ئی نہیں"!
اس میں کیا غلط ہے عاطف بھائی۔
جہاں تک غزل کا تعلق ہے تو بلاشبہ خوب کہا لیکن جو کہا اس پر شاید تحفظات ہونگے ۔ ۔ اکثر کے کیونکے اگر عاشقی ہی ٹہری تو پھر ریا کہاں ۔۔ اس کیفیت میں ریا کا گزر نہیں ہوسکتا ۔۔۔ عاشقی تو اپنی ذات مٹادینے کا نام ہے کسی کی ذات کے لئے ...اس میں ریا آگیا تو پھر وہ کچھ اور تو ہوسکتا ہے عاشقی نہیں ...
 

اکمل زیدی

محفلین
دَستکیں دے کے، سُکھ بھی لوٹ گئے
دُکھ کے ماروں سے، دَر کھُلا ہی نہیں !

اس کی تربت پہ، پھول رکھ آیا
زندگی بھر، جسے ملا ہی نہیں !

رخصتی ہاتھ اپنا لہرا کر
جو چلا میں، تَو پھر رُکا ہی نہیں !

میرے سائے میں ضِم ہے اک سایا
ساتھ ہے کون؟، کچھ پَتا ہی نہیں !

اک شکایت کا سُر بھی شامل ہے
صرف نغمہ یہ طربیہ ہی نہیں !

کیسے نقصان سہہ گیا کاشف !!
تُو جو بچّوں سے پھر ملا ہی نہیں !
خوب کہا ...سچی بات مقطع سمجھ نہیں ...آیا ..
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت خوب

کیا رِیا اور دھوکہ ہم معنی ہیں؟ یعنی بمطابق شرحِ شاعر ریا کو بطور دھوکا استعمال کیا گیا ہے۔ کیا میں درست سمجھا؟
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب
کیا رِیا اور دھوکہ ہم معنی ہیں؟ یعنی بمطابق شرحِ شاعر ریا کو بطور دھوکا استعمال کیا گیا ہے۔ کیا میں درست سمجھا؟
ریا کو بمعنی دھوکا تو بالکل استعمال کر سکتے ہیں مگر ریا کو مذکر کیسے باندھ سکتے ہیں ؟
 
Top