عام انتخابات 2018: حلقہ جاتی سیاست!

یاز

محفلین
راولپنڈی شہر میں ن لیگ کو یہ برتری حاصل ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں تقریباً کلین سویپ کیا تھا، جبکہ پی ٹی آئی ایک یوسی بھی نہیں جیت سکی تھی۔
اور عمران خان کے پنڈی کا حلقہ چھوڑنے کا اثر بھی پڑے گا۔
وہ برتری اس وقت کی تھی، جب دھرنا ون تازہ تازہ ختم ہوا تھا اور نون لیگ کی پوزیشن کافی مضبوط لگ رہی تھی۔ پانامہ اور دیگر اقدامات وغیرہ سے نون لیگ کا وہ ایڈوانٹیج بظاہر ختم ہو چکا ہے۔
 
وہ برتری اس وقت کی تھی، جب دھرنا ون تازہ تازہ ختم ہوا تھا اور نون لیگ کی پوزیشن کافی مضبوط لگ رہی تھی۔ پانامہ اور دیگر اقدامات وغیرہ سے نون لیگ کا وہ ایڈوانٹیج بظاہر ختم ہو چکا ہے۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ نواز شریف یہ ہرگز نہیں چاہے گا کہ میرے بغیر ن لیگ کوئی مقام حاصل کرے۔ اور نواز شریف نہ ہو تو ن لیگ کا ایک بڑا ووٹر خاموش ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ 2002 کے انتخابات میں ہوا۔

شاید میرا یہ تجزیہ بالکل غلط ہو۔ مگر نواز شریف اپنے آپ کو مائنس ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔
ایک دفعہ شہباز شریف کے پاس کمانڈ آ گئی، تو بھول جائے کہ واپس اسے ملے گی۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نواز کو تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔
 

یاز

محفلین
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ نواز شریف یہ ہرگز نہیں چاہے گا کہ میرے بغیر ن لیگ کوئی مقام حاصل کرے۔ اور نواز شریف نہ ہو تو ن لیگ کا ایک بڑا ووٹر خاموش ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ 2002 کے انتخابات میں ہوا۔

شاید میرا یہ تجزیہ بالکل غلط ہو۔ مگر نواز شریف اپنے آپ کو مائنس ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔
ایک دفعہ شہباز شریف کے پاس کمانڈ آ گئی، تو بھول جائے کہ واپس اسے ملے گی۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نواز کو تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔
یہ اہم بات ہے اور میرا بھی یہی خیال ہے۔
یہاں تقریباً وہ صورتحال پیدا ہو چکی ہے جو سعودی عرب میں چند سال قبل تھی۔ یعنی جس بھائی کے پاس ابھی اقتدار آ گیا، اسی کی اگلی نسل کے آگے آنے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ سو اگر نواز شریف کو اس الیکشن میں ہارنے کی قیمت پہ بھی شہباز شریف آؤٹ ہوتا دکھائی دیا تو شاید اس کو قابلِ قبول ہو۔
 

یاز

محفلین
ویسے لگ یہی رہا ہے کہ زیادہ تر علاقوں اور زیادہ تر حلقوں میں دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ ایک میرا خام قسم کا اندازہ یہ بھی ہے کہ شخصی ووٹ بنک کی نسبت پارٹی ووٹ بنک میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ یعنی الیکٹیبلز کا رول یا اثرورسوخ کچھ کم ہو گا۔ بقول کسی صاحب کے "شاید یہ الیکٹیبلز کا آخری الیکشن ہو"۔
 

آصف اثر

معطل
پشتونوں کی سابقہ روایت کو دیکھ کر اور خیبر پختون خوا میں نظریاتی کارکنوں کی بغاوت کے بعد تحریک انصاف کا بستر گول ہی سمجھیں۔ اِس بار پختون خوا میں ایم ایم اے اور این پی کی مخلوط حکومت یقینی ہے۔
 

یاز

محفلین
پشتونوں کی سابقہ روایت کو دیکھ کر اور خیبر پختون خوا میں نظریاتی کارکنوں کی بغاوت کے بعد تحریک انصاف کا بستر گول ہی سمجھیں۔ اِس بار پختون خوا میں ایم ایم اے اور این پی کی مخلوط حکومت یقینی ہے۔
ایم ایم اے اور اے این پی کی مخلوط حکومت کتنی ہم آہنگ لگے گی ویسے۔
 

آصف اثر

معطل
ایم ایم اے اور اے این پی کی مخلوط حکومت کتنی ہم آہنگ لگے گی ویسے۔
ایم ایم اے کی حد تک یہ بات ذہن میں رہے کہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے کارکنان ایک دوسرے کو بالکل بھی برداشت نہیں کرتے۔ جس میں جماعت اسلامی بیک فٹ پر ہے۔ دیر، مالاکنڈ، بونیر اور مردان، صوابی کی حد تک تو ایم ایم اے کا ایک ساتھ چلنا مشکل ہے۔ اِن ضلعوں میں جماعت اسلامی اور ایم ایم اے الگ طور پر انتخابات میں حصہ لے گی۔
جہاں تک اے این پی اور ایم ایم اے کا سوال ہے تو اس میں بھی جماعت اسلامی مسئلہ ہے۔ کیوں کہ عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کا اگر عوامی زبان میں کہا جائے تو ایک دوسرے کے ساتھ 36 کاکڑا ہی چل رہا ہوتاہے۔ دونوں ایک دوسرے کو پورے ملک میں برداشت نہیں کرتے۔ جے یو آئی اور اے این پی کا علاقائی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ جماعت اسلامی کی مخالفت اور خان عبدالغفار خان کی وجہ سے قربتیں ہیں لہذا اِن دونوں کا اتحاد کوئی انہونی نہیں ہوگی۔
عوامی سطح پر فوج سے نفرت اپنے عروج پر ہونے کی وجہ سے ن لیگ کو بھی خاصا فائدہ ہوگا۔
 
آخری تدوین:
یہ بات تو واضح ہے کہ یہ طے پائی قیادت کے حکم پر ہوئی ہوگی خصوصاً سراج الحق صاحب کی وجہ سے، جس میں زیادہ تر سیٹس جے یو آئی کو ملیں گی۔
جی۔ اس کی وجہ واضح ہے کہ جنوبی اضلاع میں جماعت کا حلقۂ اثر بہت کم رہا ہے۔ پہلی دفعہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت نے وہاں کچھ اچھی کارکردگی دکھائی، اسی بنیاد پر وہاں کی لوکل تنظیم زیادہ نشستوں کی متمنی تھی۔ کسی درمیانی صورتحال پر معاملات طے پا گئے ہیں۔
 

آصف اثر

معطل
جی۔ اس کی وجہ واضح ہے کہ جنوبی اضلاع میں جماعت کا حلقۂ اثر بہت کم رہا ہے۔ پہلی دفعہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت نے وہاں کچھ اچھی کارکردگی دکھائی، اسی بنیاد پر وہاں کی لوکل تنظیم زیادہ نشستوں کی متمنی تھی۔ کسی درمیانی صورتحال پر معاملات طے پا گئے ہیں۔
اسلام پسند جماعتوں کی کامیابی ناکامی کا زیادہ دارومدار مقامی قیادت پر ہوتی ہے۔ اگر اُن کا ماضی بے داغ، کردار شفاف اور خدمات نمایاں ہوں تو اُن کے آگے پھر کوئی نہیں ٹکتا۔ جب کہ دیگر جماعتوں کے امیدواروں کے لیے یہ صفات ضروری نہیں۔
 
آخری تدوین:

سروش

محفلین
پتنگ کے نشان کا فیصلہ 29 مئی کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو ہوچکا تھا ۔
ہائکورٹ نے کنوینئر شپ کا فیصلہ دینا تھا وہ دے دیا ۔
کیا سمجھتے ہیں کہ پی آئی بی کتنا نقصان پہنچائے گی؟
ووٹروں کی تقسیم کا فائدہ کس کو ہو گا۔
پی ایس پی، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم ایم اے؟
یا ایم کیو ایم پاکستان ہولڈ برقرار رکھ پائے گی؟
عام ووٹر میں الطاف حسین کے بائیکاٹ کی کتنی اہمیت ہے؟
 
کیا سمجھتے ہیں کہ پی آئی بی کتنا نقصان پہنچائے گی؟
ووٹروں کی تقسیم کا فائدہ کس کو ہو گا۔
پی ایس پی، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم ایم اے؟
ووٹ کی تقسیم کافائدہ سب سے زیادہ پیپلز پارٹی اٹھائے گی ۔ تحریک انصاف ، ایم ایم اے پیپلز پارٹی اور اے این پی متحدہ کی روایتی حریف پارٹیاں ہیں ۔اب پی ایس پی کے میدان میں اتر جانے کے بعد متحدہ کا ووٹ بینک لازمی متاثر ہوگا۔
یا ایم کیو ایم پاکستان ہولڈ برقرار رکھ پائے گی؟
ایم کیو ایم پاکستان اس وقت اندرونی انتشار کا شکار ہے ۔یہ متحدہ کے لیے بہت کڑا وقت ہے ۔کراچی میں اپنا ہولڈ قائم رکھنے کی واحد صورت آپس کے دھڑوں کا اتحاد ہے ۔
عام ووٹر میں الطاف حسین کے بائیکاٹ کی کتنی اہمیت ہے؟
الطاف حسین کے بائیکاٹ کی اہمت فی الوقت تو نظر نہیں آرہی ،ہاں کچھ حلقوں میں بائیکاٹ کی بدولت ووٹنگ کا تناسب متاثر ہو سکتا ہے ۔کراچی میں الیکشن کے سرگرمیاں اس وقت نہ ہونے کے برابر ہیں ۔گزرتے دنوں کے ساتھ سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہونے کی امید ہے ۔
 

ابن توقیر

محفلین
ن یہاں اگر سہیل کمڑیال سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلیتی ہے تو میجر کو نقصان ہوگا وگرنہ یہاں بھی میجر کے ہی امکانات ہیں۔
اور وہی ہوا جس کا امکان تھا۔یہاں مقامی ذرائع یہ خبر بریک کررہے ہیں کہ ن نے تحریک انصاف کے سابقہ امیدوار ملک سہیل کمڑیال کو ٹکٹ جاری کردیا ہے۔ اب میجر گروپ اور تحریک کے لیے کافی مشکل ہوسکتی ہے۔حلقے کی صورتحال کافی دلچسپ ہوگئی ہے۔
 
چوہدری نثار کے آزاد لڑنے کا نقصان ن لیگ کو ہو گا۔
چوہدری نثار خود جیت سکے یا نہیں، مگر ن لیگ کا جیتنا مشکل ضرور بنا دے گا۔
 

یاز

محفلین
چوہدری نثار کے آزاد لڑنے کا نقصان ن لیگ کو ہو گا۔
چوہدری نثار خود جیت سکے یا نہیں، مگر ن لیگ کا جیتنا مشکل ضرور بنا دے گا۔
اندازہ ہے کہ ن لیگ چوہدری نثار کے مقابلے میں امیدوار نہ کھڑا کرے۔
اور اگر نون لیگ کا امیدوار بھی ہوا تو ایک امکان یہ بھی ہے کہ چوہدری نثار اینٹی نواز ووٹ کو تقسیم کرنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
 
Top