محمداحمد

لائبریرین
عربی آسان ہے
از محمد احمد

کہا جاتا ہے کہ ہر چیز آسان ہونے سے پہلے مشکل ہی ہوتی ہے۔ ایسے ہی جیسے نومولود بچے کے لئے اُٹھ کر بیٹھنا بھی دشوار ہوتا ہے، پھر وہ بیٹھنا سیکھ لیتا ہے تو کھڑا ہونا دشوار ہوتا ہے اور جب کھڑے ہونا سیکھ لیتا ہے تو چلنا دشوار ہوتا ہے اور جب وہ چلنا سیکھ لیتا ہے تو اُسے روکنا دشوار ہو جاتا ہے۔ :)

بالکل اسی طرح عربی زبان ہم غیر عرب لوگوں کو دشوار لگتی ہے باوجود اس کے کہ ہم مسلمانوں کااس زبان سے قلبی اور روحانی رشتہ ہے۔ لیکن درحقیقت عربی اتنی مشکل زبان نہیں ہے جتنی کہ ہم سمجھتے ہیں۔ بس محنت اور لگن درکار ہے جو ہر اچھی چیز یا مقصد کے حصول کے لئے ضروری ہوا کرتی ہے۔

یہ بات درست ہے کہ ماحول نہ ہونے کی وجہ سے عربی بول چال ہم غیر عرب لوگوں کے لئے دشوار ہے لیکن وہ عربی جو کہ اسلامی تعلیمات کے ماخذ ات (قران و احادیث) میں ہمیں ملتی ہے اتنی مشکل نہیں ہے کہ جتنی سمجھی جاتی ہے۔ بالخصوص اگر ہم بات کریں عربی برائے قران فہمی کی تو اُس کا سیکھنا اُتنا زیادہ دشوار نہیں ہے کہ جتنا عموماً سمجھا جاتا ہے۔

ہمیں پہلے سے کیا آتا ہے؟

ہم پاکستانی جو اردو زبان سے بخوبی آشنا ہیں اُن کے لئے اچھی خبر یہ ہے کہ اردو کے 60 سے 70 فیصد الفاظ عربی الاصل ہیں اور وہ ہم پہلے سے جانتے ہیں۔ جیسے قلم، کتاب، باب، ارض، شمس، اولاد، طفل، فقیر، مسکین، مدرسہ ، مسجد، صالح، صغیر، طویل، خلق، علم، رحم، ظلم، عدل اور اس جیسے بے شمار اردو کے الفاظ ،عربی الاصل ہیں اور ہمارے لئے اجنبی نہیں ہیں۔

پھر مسلمان ہونے کے ناطے بے شمار اسلامی اصطلاحات، جیسا کہ صوم و صلوۃ، خیرات و زکوۃ ، حج عمرہ، جنت، جہنم، دنیا، آخرت، قیامت، ایمان، کفر، نفاق، فسق، عمل وغیرہ بھی ہمارے لئے نئی نہیں ہیں۔

مزید یہ ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگ اسلامی تاریخ اور قرانی واقعات سے واقف ہیں، قصص النبین کچھ لوگوں نے پڑھ رکھے ہیں۔ کچھ نے ادھر اُدھر محفلوں میں کہیں کہیں سے سُن رکھے ہیں۔ اصحابِ کہف کون تھے، ان کا کیا ماجرہ تھا۔ ہم جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم ابراہیم اور موسیٰ علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبروں کو تو جانتے ہی ہیں۔ ساتھ ساتھ ہم لوگ فرعون ، ہامان، قارون ، طالوت ، جالوت اور ہاروت ماروت کے نام بھی کہیں نہ کہیں سن رکھے ہیں۔

عربی سیکھنے میں آسان کیوں ہے؟

سب سے پہلے تو درج بالا دو باتیں یعنی ہم اردو اور اسلام کی نسبت سے بہت سے عربی الفاظ اور اصطلاحات پہلے سے جانتے ہیں۔ اس کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ عربی ایک منظم و مربوط (Systematic) زبان ہے۔ اس کی گرامر کے اصول گو کہ پیچیدہ ہیں لیکن ایک بار سمجھنے کے بعد وہ ہمارے لئے ہمیشہ کام آتے ہیں۔

مزید یہ کہ عربی زبان کے 99 فیصد الفاظ کسی نہ کسی تین حروف کو بنیاد بنا کر تشکیل دیے جاتے ہیں۔ ان تین حرفوں کو لفظ کا مادہ (Origin of word) کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عربی زبان میں مختلف قسم کے سانچے (Dies) استعمال ہوتے ہیں جو مادے کے حروف و حرکات کو استعمال کرتے ہوئے مختلف لفظ بناتے ہیں۔ ان سانچوں کو وزن کہا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر لفظ "علم" تین حرفی مادے پر مشتمل ہے اسے مختلف سانچوں سے گزار کر متعدد الفاظ تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ سو اس طرح اصل مادے "علم" سے ہم ، عالم، معلوم، معلّم، معلّمہ، علوم، تعلیم،اعلام، علامہ، علماء، علیم اور اس کے علاوہ کئی ایک الفاظ حاصل کر لیتے ہیں۔ یعنی ایک مادے اور اُس کے اوزان (Patterns) کے بارے میں سیکھ لینے سے ہمارے اوپر ایک جہان معنی کا انکشاف ہو جاتا ہے۔ ہے نا آسانی؟

مزید میّسر آسانیاں کیا ہیں؟

پھر اگر بات کی جائے "عربی برائے قران فہمی" کی، تو جناب ہم سب کے پاس غلطیوں سے پاک قرآن کا متن موجود ہے۔ اور کئی ایک تراجم بھی دستیاب ہیں۔ لفظ بہ لفظ تراجم بھی ہیں۔ اس کے علاوہ مفسرین کی کتابیں بھی ہیں۔ اگر آپ کے پاس یہ کتابیں نہیں ہیں تو آپ سرچ قران ڈاٹ کام سے تراجم دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈرائڈ فونز کے لئے اسلام 360 کی ایپ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں ، جس میں نا صرف کئی ایک تراجم و تفاسیر موجود ہیں بلکہ لفظ بہ لفظ ترجمہ بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ قران فہمی کی بات کی جائے تو نہ تو ہمیں عربی بولنے کی ضرورت ہے اور نہ لکھنے کی۔ لکھا ہوا مواد ہمارے پاس موجود ہے۔ ہم نے بس اُسے پڑھنا ہے اور سمجھنا ہے۔

انٹرنیٹ پر عربی گرامر کی کئی ایک کتابیں با آسانی مل جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ یوٹیوب پر عربی گرامر کے حوالے سے کئی ایک سیریز موجود ہیں ۔ بالخصوص جناب عامر سہیل صاحب کے ویڈیو لیکچرز موجود ہیں ۔ جنہوں نے عربی گرامر کو بہت ہی آسان کرکے سمجھایا ہے۔

اگر آپ میں عربی سیکھنے کی لگن پیدا ہو جائے تو آپ کے علاقے میں بھی آپ کو کوئی نہ کوئی ایسا ادارہ ضرور مل جائے گا کہ جہاں مختصر وقت لگا کر آپ عربی سیکھ سکیں گے۔

اگر گرامر طبعاً آپ کے لئے دشوار چیز ہے تو آپ یوٹیوب پر موجود عبد الرحیم صاحب کے لیکچرز بہ عنوان "آؤ قران سمجھیں" دیکھ سکتے ہیں۔ اس میں صرف و نحو کی تفصیلات میں پڑے بغیر قران کریم میں زیادہ استعمال ہونے والے الفاظ و تراکیب سکھائے گئے ہیں اور یہ ایک بہت اچھی سیریز ہے۔ اسی طرز پر فہم القران کورس کے نام سے ایک کتاب موجود ہے جس میں 1100 سے زائد کلمات و آیاتِ قرانی کا ذخیرہ موجود ہے جو قران میں بار ہا استعمال ہوئیں ہیں۔ اس کتاب میں ان کلمات و آیات کا اردو اور انگریزی ترجمہ بھی دیا گیا ہے۔

الغرض اگر آپ سیکھنا چاہیں تو بے شمار سہولتیں آپ کی منتظر ہیں۔ بہ شرطِ عزمِ مصمم آزمائش شرط ہے۔

شروعات کیسے کریں؟

اتنا کچھ پڑھ لینے کے بعد اب ایک بار اس بات کا تعیّن کریں کہ آپ عربی برائے قران فہمی سیکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اگر آپ واقعتاً اس بات کا تعین کر لیتے ہیں کہ آپ عربی سیکھنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کے لئے مندرجہ ذیل تجاویز ہیں:

ترجیحات

اب جب آپ عربی سیکھنے کا مصمم ارادہ کر چکے ہیں تو سب سے پہلے اس بات کا تعیّن کریں کہ آپ کی ترجیحات میں عربی کے لئے کون سی جگہ ہے۔ اس طرح ترجیحات طے کرنے سے عربی آپ کے ضروری و بنیادی کاموں میں رُکاوٹ نہیں بنے گی اور نہ ہی کوئی دوسری عبث سرگرمی عربی سیکھنے کی راہ میں حائل ہوگی۔

وقت

پھر آپ عربی سیکھنے کے لئے ایک خاص وقت کا تعیّن کریں جو آپ اس کام کو پابندی سے دیں گے۔ یہ روزانہ کا ایک گھنٹہ بھی ہو سکتا ہے اور پندرہ منٹ بھی۔ یا ہفتے کے دو گھنٹے بھی۔ اس کا تعیّن بھی آپ اپنی مصروفیات اور آسانی کے حساب سے کریں گے۔

رہنمائی کیسے حاصل کریں

سب سے پہلے تو آپ اللہ سے دعا کیجے کہ آپ خالص اللہ کی رضا کے حصول کے لئے قرانِ کریم سمجھنا اور اس سے رہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ تو ان شاء اللہ ، اللہ تعالیٰ آپ کے لئے راستے کھو ل دے گا۔ کہ اللہ نے خود بارہا فرمایا ہے کہ ہم نے اس قران کو سمجھنے کے لئے اور نصیحت حاصل کرنے کے لئے آسان کر دیا ہے۔

نیز اگر آپ کسی باقاعدہ ادارے میں داخلہ لیتے ہیں تو آپ کو وہاں اساتذہ کی رہنمائی مل جائے گی۔ اسی طرح اگر آپ کسی ویڈیو سیریز کو فالو کرتے ہیں تو بھی آپ کو ویڈیو میں ہدایات ملتی رہیں گی ۔ اس کے علاوہ آپ کی مدد کے لئے ذکر کردہ موبائل ایپس، کتابیں اور لغات میسر ہیں۔ مزید اپنے اردگرد تلاش کیجے جو اس سفر میں ہو اور آپ سے کچھ آگے ہو اُن سے بھی آپ کو رہنمائی مل جائے گی۔ مساجد مدرسے کےعلماء اور مدرسین سے رابطہ کرنا بھی ہمارے ہاں دشوار نہیں ہیں۔ یعنی اگر آپ رہنمائی کے لئے اپنا ہاتھ بڑھائیں گے تو ان شاءاللہ ، اللہ آپ کا ہاتھ تھام لے گا۔

خود سے پڑھنا چاہیں تو کیا کریں

اگر آپ باقاعدہ کلاسیں لینے کا وقت نہیں نکال سکتے تو پہلی ترجیح یہ ہے کہ آپ ویڈیو سیریز سے سیکھیں۔ اگر گرامر کی طرف آپ کا رجحان ہے تو بہتر ہے کہ آپ عامر سہیل صاحب کی بیسک عربی گرامر کے اسباق سے آغاز کریں۔ اگر گرامر سے طبعاً آپ گھبراتے ہیں تو ڈاکٹر عبدالعزیز عبدالرحیم صاحب کی ویڈیو سیریز آؤ قران سمجھیں سے آغاز کریں۔ اگر ویڈیو سیریز فالو کرنے میں کچھ قباحت ہے تو کتابیں موجود ہیں۔ آپ عربی زبان کے بنیادی قاعدے "لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا" سے آغاز کر سکتے ہیں، یہ غیر عرب لوگوں کے لئے بہت اچھا قاعدہ ہے اور اس کی کلید بھی اس مضمون کے ساتھ نتھی کتابوں میں شامل ہے۔ نیز اگر آپ عربی گرامر کتابوں سے پڑھنا چاہیں تو گرامر کی بہت سے کتابیں نیچے دیئے گئے روابط پر موجود ہیں۔

اُمید ہے کہ درج بالا گذارشات آپ کا حوصلہ بڑھانے میں اور عربی برائے قران فہمی کے مبارک سلسلے کا آغاز کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

جزاک اللہ خیر

وسائل و حوالہ جات

سرچ قران ڈاٹ
اسلام 360 ۔ اینڈراوئڈ ایپ
بیسیک عربی گرامر کورس از جناب عامر سہیل صاحب
آؤ قران سمجھیں ۔ ویڈیو لیکچرز ۔ از ڈاکٹر عبدالعزیز عبدالرحیم
کورپس قران
قران کی لسانیات کے حوالے سے یہ ایک اچھی ویب سائٹ ہے، لیکن اس کی بنیادی زبان انگریزی ہے۔

عربی گرامر کی دستیاب کتابیں

بنیادی قواعد

دارالعلم : اقراء
مدینہ : لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا ۔ جلد اول، دوم، اور سوم
مدینہ : لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا ۔ کلید اردو ۔ جلد اول، دوم، اور سوم
مدینہ : لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا ۔ کلید انگریزی ۔ جلد اول، دوم، اور سوم

عربی بول چال

دارالسلام : آئیے عربی سیکھیں
دارالاشاعت : عربی گفتگو نامہ

عمومی کتب

قرطاس : اردو عربی کے لسانی رشتے
دارالہدیٰ : صرف پانچ منٹ کا مدرسہ۔ جلد اول اور دوم
گوشہ علم و فکر : قران پڑھیے

قران فہمی

پیس ٹی وی : آؤ قران سمجھیں
قرانک ایجوکیشنل پبلیکیشنز : فہم القران کورس

گرامر

دارالسلام : ابتدائی قواعد الصرف
دارالسلام : ابتدائی قواعد النحو۔ جلد اول اور دوم
دارالسلام : ابواب الصرف
مکتبہ محمدیہ : ابواب الصرف
خدام القران : آسان عربی گرامر ۔ حصہ اول دوم سوم
مکتبہ قرانیات : آسان قرانی عربی
عطا الرحمٰن ثاقب : آسان قرانی گرامر
ضیاءالقران : تسھیل النحو
اردو نیوز : عربی اسباق
الہدیٰ : عربی گرامر
خدام القران : عربی گرامر برائے قران فہمی
مکتبہ اہلِ حدیث : علم الصرف
دارالکتاب سلفیہ : علم النحو
دارالسلام : قواعد الصرف
دارالسلام : قواعد النحو
,محمد خلیل الرحمٰن : قواعد عربی ایک مبتدی کی نظر سے
دارالسلام : کتاب الصرف جدید
قران اکیڈمی : لسان القران
دارلاشاعت : مسائل النحو و الصرف
دارالقدس : نحو میر
دار القدس : ھدایۃ النحو

لغات

پاک مسلم : جدید عربی لغت
مقتدرہ قومی زبان : قران مجید کا عربی اردو لغت
الکہتاب دہلی : لغات القران جلد اول اور دوم

یہ تمام کتابیں اس ربط پر دستیاب ہیں۔

فہرست کتب کا ربط یہ ہے۔

جزاک اللہ!
 
مدیر کی آخری تدوین:

عبد الرحمن

لائبریرین
ماشاء اللہ! اللہ آپ کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور صدقہ جاریہ بنائے۔

لیکچرز میں نے نہیں سنے۔ البتہ فہرست میں موجود بیشتر کتب خاکسار کے پاس موجود ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر ساری کتب نہ بھی میسر ہو سکیں تو ان میں سے چند ایک اس قدر جامع ہیں کہ ان کو پڑھ لیا جائے تو دیگر کتابوں کی احتیاج نہیں رہے گی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ماشاء اللہ! اللہ آپ کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور صدقہ جاریہ بنائے۔
آمین ۔

جزاک اللہ۔

لیکچرز میں نے نہیں سنے۔ البتہ فہرست میں موجود بیشتر کتب خاکسار کے پاس موجود ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر ساری کتب نہ بھی میسر ہو سکیں تو ان میں سے چند ایک اس قدر جامع ہیں کہ ان کو پڑھ لیا جائے تو دیگر کتابوں کی احتیاج نہیں رہے گی۔

بالکل ٹھیک کہا آپ نے۔

بس آغاز کرنے اور محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لیکچرز میں نے نہیں سنے۔ البتہ فہرست میں موجود بیشتر کتب خاکسار کے پاس موجود ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر ساری کتب نہ بھی میسر ہو سکیں تو ان میں سے چند ایک اس قدر جامع ہیں کہ ان کو پڑھ لیا جائے تو دیگر کتابوں کی احتیاج نہیں رہے گی۔
اگر چند ایک ہیں تو مناسب تر یہ ہے کہ نام لکھ دیا جائے ۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
واقعی ہمیں عربی ضرور سیکھنی چاہیے۔ بہت پہلے میں نے دعوۃ اکیڈمی کا ایک دس روزہ کورس کیا تھا۔ اس میں ایک لیکچر اس حوالہ سے بھی تھا اور بہت جامع لیکچر تھا۔
"ہم عربی کیوں سیکھیں؟"
اللہ ہمیں توفیق اور آسانی دے۔ نیز ہمارے وقت میں برکت عطا فرمائے۔ آمین!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا ۔ جلد اول، دوم، اور سوم
یہ کتب میں نے یہاں ایک ادارے میں ایک کورس کے دوران پڑھیں ہیں ۔
اچھی کتب ہیں آڈیو وژؤل ایپروچ کے ساتھ لکھی گئی ہیں کنورسیشن مضامین اور قواعد کا اچھا مجموعہ ہیں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ کتب میں نے یہاں ایک ادارے میں ایک کورس کے دوران پڑھیں ہیں ۔
اچھی کتب ہیں آڈیو وژؤل ایپروچ کے ساتھ لکھی گئی ہیں کنورسیشن مضامین اور قواعد کا اچھا مجموعہ ہیں ۔

پھر تو آپ ماہرین میں سے ہوئے۔

میں یہی کتاب پڑھ رہا ہوں آج کل۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب اور بہت سی نیک خواہشات حوصلہ افزائی اور آگے کے علمی سفر کے لیے ۔
جزاک اللہ
کیا آپ کو چھٹی ساتویں آٹھویں میں عربی پڑھنے کا موقع ملا تھا ؟
ملا تھا۔
لیکن نہ تو اُس وقت عربی زبان کی اہمیت کا اندازہ تھا۔ اور نہ ہی عربی ہمارے ہاں اچھی طرح پڑھائی گئی۔ یوں سمجھیے کہ پڑھانے والے اور پڑھنے والے دونوں ہی صرف امتحان پاس کرنے کی حد تک سنجیدہ تھے۔ بلکہ ہمارے عربی کے اُستاد کی دوسری ذمہ داری اسپورٹس ٹیچر کی بھی تھی اور اُن کا زیادہ تر وقت میدان میں ہی گزرتا تھا۔ عربی کا امتحان پاس کرنے کے بارے میں ہمارے ہاں اسکول میں یہ مشہور تھا کہ پیپر کو ہی دو دفع لکھ دیا جائے تو پاس ہو جاؤ گے۔ اس بات کو تقویت اس بات سے ملتی ہے کہ عربی کی معمولی قابلیت کے باوجود ہمارے عربی کے پرچے میں نوے فیصد سے زائد مارکس ہوا کرتے تھے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب اور بہت سی نیک خواہشات حوصلہ افزائی اور آگے کے علمی سفر کے لیے ۔
کیا آپ کو چھٹی ساتویں آٹھویں میں عربی پڑھنے کا موقع ملا تھا ؟

لیکن نہ تو اُس وقت عربی زبان کی اہمیت کا اندازہ تھا۔ اور نہ ہی عربی ہمارے ہاں اچھی طرح پڑھائی گئی۔ یوں سمجھیے کہ پڑھانے والے اور پڑھنے والے دونوں ہی صرف امتحان پاس کرنے کی حد تک سنجیدہ تھے۔ بلکہ ہمارے عربی کے اُستاد کی دوسری ذمہ داری اسپورٹس ٹیچر کی بھی تھی اور اُن کا زیادہ تر وقت میدان میں ہی گزرتا تھا۔ عربی کا امتحان پاس کرنے کے بارے میں ہمارے ہاں اسکول میں یہ مشہور تھا کہ پیپر کو ہی دو دفع لکھ دیا جائے تو پاس ہو جاؤ گے۔ اس بات کو تقویت اس بات سے ملتی ہے کہ عربی کی معمولی قابلیت کے باوجود ہمارے عربی کے پرچے میں نوے فیصد سے زائد مارکس ہوا کرتے تھے۔

اس ناہنجار کو بھی چھٹی ساتویں آٹھویں میں عربی پڑھنے کا موقع ملا تھا ۔ لیکن ہمارے اسکول میں بھی کم وبیش اسی طرح کا معاملہ تھا جیسا احمد بھائی نے لکھا ۔ ہمارے عربی کے ٹیچر ریڈیو پاکستان پر ڈرامے وغیرہ لکھتے تھے ۔ اور بعد میں ٹی وی پر ڈراموں میں اداکاری بھی کرنے لگے تھے ۔ وہ عربی پڑھاتے کم تھے اور اپنے داستانیں زیادہ سناتے تھے۔جس سال میں نے میٹرک کیا اس کے فوراً بعد چھٹی ساتویں آٹھویں میں سندھی بھی لازمی کردی گئی تھی ۔ میرے چھوٹے بھائی نے سندھی "پڑھی" ۔ سندھی کے پیپر میں اردو کو نسخ کے انداز میں لکھ کر ہر لفظ کے اوپر اور نیچے دو تین اضافی نقطے لگا کر آتا تھا اور پاس ہوجاتا تھا ۔:):):) ۔ کہتا تھا کہ سبھی بچے ایسا کرتے ہیں اور پاس ہوجاتے ہیں ۔
کچھ اسی قسم کی حرکت میں اور ہمارے ہم جماعت عربی کے پیپر میں کیا کرتے تھے ۔ اچھی طرح یاد ہے کہ آٹھویں کے پیپر میں ایک سوال تھا کہ اردو جملے کاعربی ترجمہ کیجئے: گھوڑا گھاس کھاتا ہے ۔ ایک دوست کو صرف یہ معلوم تھا کہ عربی میں گھوڑے کو حصانٌ کہتے ہیں سو وہ صاحب اس کا ترجمہ کچھ یوں لکھ کے آئے تھے: الحصانٌ کھائے تو گراسٌ :D
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لیکن ہمارے اسکول میں بھی کم وبیش اسی طرح کا معاملہ تھا جیسا احمد بھائی نے لکھا
لگتا ہے کہ سکول میں عربی زبان کا کم و بیش ہر جگہ ہی یہی حال تھا۔(یا شایدہے بھی :) )
ویسے ہم نے تو سندھی اور عربی دونوں ہی ہائی سکول میں پڑھیں۔ چھٹی تا دسویں۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
اگر چند ایک ہیں تو مناسب تر یہ ہے کہ نام لکھ دیا جائے ۔ :)
تاخیر کی معذرت قبول فرمائیں برادرم!:)

فہرست درج ذیل ہے:

1) لغۃ العربیہ لغیر ناطقین بہا ۔ جلد اول، دوم، اور سوم (ان کی کلید میرے پاس نہیں ہیں۔)
2) عربی گفتگو نامہ
3) اردو عربی کے لسانی رشتے
4) صرف پانچ منٹ کا مدرسہ۔ جلد اول اور دوم (اس کتاب کی دونوں جلدیں میرے پاس تھی۔ لیکن یاد نہیں کون لے گیا اور ابھی تک واپس نہیں دے گیا۔ :))
5) خدام القران : آسان عربی گرامر ۔ حصہ اول دوم سوم اور چہارم بھی۔
6) دارلاشاعت : مسائل النحو و الصرف
7) مقتدرہ قومی زبان : قران مجید کا عربی اردو لغت
8 ) الکتاب دہلی : لغات القران جلد اول اور دوم
9) محمد خلیل الرحمٰن : قواعد عربی ایک مبتدی کی نظر سے (یہ کتابی شکل میں بھی موجود ہے؟ کسی نے بتایا نہیں۔ :))
 
9) محمد خلیل الرحمٰن : قواعد عربی ایک مبتدی کی نظر سے (یہ کتابی شکل میں بھی موجود ہے؟ کسی نے بتایا نہیں۔ :))
جی نہیں بھائی، ہماری ایسی قسمت کہاں۔ ہمارے برقی پبلشر استادِ محترم الف عین ( اللہ ان کو ہزار سال کی عمر عطا فرمائے) نے اسے آن لائن چھاپا ہے۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
جی نہیں بھائی، ہماری ایسی قسمت کہاں۔ ہمارے برقی پبلشر استادِ محترم الف عین ( اللہ ان کو ہزار سال کی عمر عطا فرمائے) نے اسے آن لائن چھاپا ہے۔
آمین!

خلیل بھائی تب تو آپ کی قسمت پر رشک آ رہا ہے مجھے۔ ایسے برقی پبلشر کی خاطر ہزاروں کاغذی پبلشرز قربان! :)
 

شکیب

محفلین
خوبصورت تحریر۔ جزاک اللہ خیرا۔
میں نے اس سال کا ہدف اسپوکن عربک رکھا تھا، لیکن افسوس ہی ہے۔ ہاں، قرآن فہمی کے لیے بنیادی چیزیں اپنے تجربے کے حساب سے لکھنے کا بہت پہلے سے سوچ رکھا ہے، اب آپ کی تحریر دیکھی تو عزم پختہ ہو گیا ہے۔ لکھنے سے کچھ اپنا بھی تازہ ہو جائے گا اور لوگوں کا بھلا بھی۔ ان شاء اللہ۔
محمد خلیل الرحمٰن آپ کی تحریر کا تو علم ہی نہیں تھا۔ پڑھ کر بتاتا ہوں۔
 
Top