عبید انصاری
محفلین
ابن فارض کے اشعار جو صلاح الدین ایوبی کے زمانہ کے صوفی شاعر ہیں:
إنْ كان مَنزِلَتي في الحبّ عندكُمُ
ما قد رأيتُ فقد ضيّعْتُ أيّامي
أُمْنِيّة ظفِرَتْ روحي بها زَمَناً
واليومَ أحسَبُها أضغاثَ أحلام
وإن يكُنْ فرطُ وجدي في مَحَبّتِكُمُ
إثْماً فقد كَثُرَتْ في الحبّ آثامي
ولو علِمْتُ بأَنّ الحُبّ آخِرُهُ
هذا الحِمَامُ لَمَا خالَفتُ لُوّامي
أَودَعْتُ قلبي إلى مَن ليس يحفظُه
أبصرْتُ خلفي وما طالعتُ قدَّامي
لقد رَمَاني بسهمِ من لواحِظِهِ
أصْمى فؤادي فوا شوقي إلى الرامي
1۔ اگر تمہارے نزدیک میرا رتبہ وہی ہے جو میں دیکھ چکا ہوں تو میں نے اپنے گزرے ہوئے ایام ضائع ہی کردیے۔
2۔ ایک دلی تمنا تھی جس کو حاصل کرنے میں میری روح کامیاب ہوئی تھی، لیکن آج یہ مجھے یہ ایک پراگندہ خواب معلوم ہوتی ہے۔
3۔ اور اگر آپ کی محبت میں میرا غم سے نڈھال ہونا کوئی گناہ ہے، تب تو محبت میں میرے گناہ بہت زیادہ ہوگئے۔
4۔ اور اگر مجھے معلوم ہوتا کہ محبت کا انجام یہ موت ہے تو میں اپنے ملامت کرنے والوں کی مخالفت نہ کرتا۔
5۔ میں اپنا دل اس شخص کو امانتاً دے بیٹھا جس نے اس کی حفاظت نہ کی، میں نے پیچھے تو دیکھ لیا مگر آگے نہ دیکھا۔
6۔ اس نے آنکھوں کے کناروں سے مجھے ایسا تیر مارا کہ جس نے میرا دل چیر دیا، ہائے اس تیر مارنے والے کے شوق میں میری بے قراری!
إنْ كان مَنزِلَتي في الحبّ عندكُمُ
ما قد رأيتُ فقد ضيّعْتُ أيّامي
أُمْنِيّة ظفِرَتْ روحي بها زَمَناً
واليومَ أحسَبُها أضغاثَ أحلام
وإن يكُنْ فرطُ وجدي في مَحَبّتِكُمُ
إثْماً فقد كَثُرَتْ في الحبّ آثامي
ولو علِمْتُ بأَنّ الحُبّ آخِرُهُ
هذا الحِمَامُ لَمَا خالَفتُ لُوّامي
أَودَعْتُ قلبي إلى مَن ليس يحفظُه
أبصرْتُ خلفي وما طالعتُ قدَّامي
لقد رَمَاني بسهمِ من لواحِظِهِ
أصْمى فؤادي فوا شوقي إلى الرامي
1۔ اگر تمہارے نزدیک میرا رتبہ وہی ہے جو میں دیکھ چکا ہوں تو میں نے اپنے گزرے ہوئے ایام ضائع ہی کردیے۔
2۔ ایک دلی تمنا تھی جس کو حاصل کرنے میں میری روح کامیاب ہوئی تھی، لیکن آج یہ مجھے یہ ایک پراگندہ خواب معلوم ہوتی ہے۔
3۔ اور اگر آپ کی محبت میں میرا غم سے نڈھال ہونا کوئی گناہ ہے، تب تو محبت میں میرے گناہ بہت زیادہ ہوگئے۔
4۔ اور اگر مجھے معلوم ہوتا کہ محبت کا انجام یہ موت ہے تو میں اپنے ملامت کرنے والوں کی مخالفت نہ کرتا۔
5۔ میں اپنا دل اس شخص کو امانتاً دے بیٹھا جس نے اس کی حفاظت نہ کی، میں نے پیچھے تو دیکھ لیا مگر آگے نہ دیکھا۔
6۔ اس نے آنکھوں کے کناروں سے مجھے ایسا تیر مارا کہ جس نے میرا دل چیر دیا، ہائے اس تیر مارنے والے کے شوق میں میری بے قراری!