[arabic]يقولون: ”الزمان به فساد“نَعِيْبُ زَمَانَنَا وَالْعَيْبُ فِينَا
وَمَا لِزَمَانِنَا عَیْبٌ سِوَانَا
(إمام الشافعي)
ہم اپنے زمانے کی عَیب گوئی کرتے ہیں، [حالانکہ] عَیب [خود] ہم میں ہے
اور ہمارے بجُز ہمارے زمانے میں کوئی عَیب نہیں ہے
بیشک سبحان اللہبلغ العلیٰ بکمالهحضرت محمد (ص) اپنے کمال کی وجہ سے بلندیوں پر پہنچے اور اُنہوں نے اپنے جمال سے (کفر و ضلالت) کی تاریکیوں کو دور کیا۔ اُن کی تمام خصلتیں خوب ہیں۔ اُن پر اور اُن کی آل پر درود بھیجو۔
کشف الدجیٰ بجماله
حسنت جمیع خصاله
صلّوا علیه وآله
(سعدی شیرازی)
أَنَا الَّذِي سَمَّتْنِي أُمِّي حَيْدَرَةانا الذی سمتنی امی حیالْمَنْظَرَابات کریہہ المنظرہ
میں وہی ہوں ماں نے جس کا نام حیدر(شیر)رکھا ہے
جنگل کے شیر کی طرح نہایت مہیب ہوں،
سیدنا علی المرتضٰی رض
کتاب میں اس طرح لکھا تھا مجھ سے تو بغیر اعراب کے صحیح طرح پڑھا بھی نہیں جارہا
برائے کرم کوئی اعراب لگادے