عربی ضروری ہے

عربی ضروری ہے کہ ہر مسلمان بچہ مرد عورت قران پڑھتا ہے روزانہ۔ پانچ وقت کی نماز پڑھنے کے لیے بھی عربی ضروری ہے۔ آذان بھی عربی میں ہے اور نکاح بھی ۔ تمام مسنون دعائیں بھی عربی میں ہیں اور تمام کے تمام نماز جنازہ بھی عربی ہی میں پڑھائی جاتی ہیں۔ اتنے اہم کاموں کے عربی کا استعمال ہوتا ہے مگر پاکستان میں یہ عربی صرف پڑھنے کے حد تک ہے ۔ جہالت کہ انتہا یہ ہے کہ بہت کم پڑھ کر سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف ہماری پیاری زبان میں بہت سے الفاظ عربی ہی سے اخذ کیے گیے ہیں۔ اور بہت سی دوسری اہم کتب کا ترجمہ اگرچہ عربی سے اردو میں ہوچکا ہے مگر گہرائی کے لیے عربی سمجھنا لازمی ہے۔ کوئی بھی سمجھدار قوم ہوتی تو عربی لازمی بلکہ قومی زبان قرار پاچکی ہوتی مگر یہاں یہ حال ہے کہ عربی کو سوتیلی اولاد سے بھی بدتر سمجھا جارہا ہے۔
ادھر عربی میں وہ تمام صلاحیتں موجود ہیں جو اس کا کامیاب کرتی ہیں۔ یہ بہت سے ممالک میں پہلے ہی سرکاری زبان ہے۔ اور تمام اصلاحات اسانی سے انگریزی سے عربی میں منتقل کی جاچکی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عربی کو پاکستان میں لازمی اور دوسری قومی زبان کا درجہ دیا جاوے اور اہستہ اہستہ رائج کیا جائے تاکہ ایک شاندار ماضی اور روشن مستقبل سے رابطہ قائم ہو۔
 
عربی ضروری ہے کہ ہر مسلمان بچہ مرد عورت قران پڑھتا ہے روزانہ۔ پانچ وقت کی نماز پڑھنے کے لیے بھی عربی ضروری ہے۔ آذان بھی عربی میں ہے اور نکاح بھی ۔ تمام مسنون دعائیں بھی عربی میں ہیں اور تمام کے تمام نماز جنازہ بھی عربی ہی میں پڑھائی جاتی ہیں۔ اتنے اہم کاموں کے عربی کا استعمال ہوتا ہے مگر پاکستان میں یہ عربی صرف پڑھنے کے حد تک ہے ۔ جہالت کہ انتہا یہ ہے کہ بہت کم پڑھ کر سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس پیراگراف سے متفق ہوں اور آپ نے بالکل درست بات کی
کوئی بھی سمجھدار قوم ہوتی تو عربی لازمی بلکہ قومی زبان قرار پاچکی ہوتی مگر یہاں یہ حال ہے کہ عربی کو سوتیلی اولاد سے بھی بدتر سمجھا جارہا ہے۔
ادھر عربی میں وہ تمام صلاحیتں موجود ہیں جو اس کا کامیاب کرتی ہیں۔ یہ بہت سے ممالک میں پہلے ہی سرکاری زبان ہے۔ اور تمام اصلاحات اسانی سے انگریزی سے عربی میں منتقل کی جاچکی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عربی کو پاکستان میں لازمی اور دوسری قومی زبان کا درجہ دیا جاوے اور اہستہ اہستہ رائج کیا جائے تاکہ ایک شاندار ماضی اور روشن مستقبل سے رابطہ قائم ہو۔
مگر ادھر پہنچ کر آپ نے حسب عادت الٹی بات کر دی عربی کو قومی زبان کا درجہ دینا بہت مشکل ہے لسانیات کے کسی ماہر سے پوچھیں کہ کسی زبان پر دسترس حاصل کرنے میں ایک مدت درکار ہوتی ہے دوسری بات قومی زبان ایک ہے ہوتی ہے یہ بہت مضحکہ خیز بات ہے کہ عربی کو دوسری قومی زبان کا درجہ دیا جائے
 

arifkarim

معطل
ویسے پاکستان کی قومی زبان ۷۰ سال بعد بھی اردو نہ ہو سکی۔ اکثریت آج بھی پنجابی یا دیگر علاقائی زبانیں بولتی ہے۔ روز مرہ اردو بولنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ اوپر سے آپ ایک نئی غیر علاقائی زبان عربی لے آئے ہیں
 
ویسے پاکستان کی قومی زبان ۷۰ سال بعد بھی اردو نہ ہو سکی۔ اکثریت آج بھی پنجابی یا دیگر علاقائی زبانیں بولتی ہے۔ روز مرہ اردو بولنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ اوپر سے آپ ایک نئی غیر علاقائی زبان عربی لے آئے ہیں
مجھے آپ سے اختلاف ہے دو مختلف قومیتوں کے لوگ ملتے ہیں تو اردو میں ہی بات کرتے ہیں ہاں ایک ہی قومیت کے دو لوگ آپس میں گفتگو کریں گے تو علاقائی زبان میں ہی کریں گے
تہانوں ایویں ای تکلیف ہو رئی اے :mad3:
 
ویسے پاکستان کی قومی زبان ۷۰ سال بعد بھی اردو نہ ہو سکی۔ اکثریت آج بھی پنجابی یا دیگر علاقائی زبانیں بولتی ہے۔ روز مرہ اردو بولنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ اوپر سے آپ ایک نئی غیر علاقائی زبان عربی لے آئے ہیں
مزید یہ کہوں گا کہ میں ملازمت کے سلسلے میں سندھ پنجاب اور کے پی کے میں مقیم رہا ہوں ادھر رابطے کے لئے اردو زبان ہی کام آتی ہے
 
اس پیراگراف سے متفق ہوں اور آپ نے بالکل درست بات کی

مگر ادھر پہنچ کر آپ نے حسب عادت الٹی بات کر دی عربی کو قومی زبان کا درجہ دینا بہت مشکل ہے لسانیات کے کسی ماہر سے پوچھیں کہ کسی زبان پر دسترس حاصل کرنے میں ایک مدت درکار ہوتی ہے دوسری بات قومی زبان ایک ہے ہوتی ہے یہ بہت مضحکہ خیز بات ہے کہ عربی کو دوسری قومی زبان کا درجہ دیا جائے

کوئی الٹی بات نہیں۔ اکثرملکوں میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک زبان جو وہ قوم سمجھتی ہے اپنانا چاہیے اہستہ اہستہ اپنالیتی ہے۔ عربی کو پہلے قومی زبان قرار دے کر اول جماعت سے ہی پڑھایا جائے اور اہستہ اہستہ اپنایا جائے اسمیں وقت لگے گا قریبا 20 سے 30 سال مگر اگلی نسل عربی اپناچکی ہوگی۔
 
مزید یہ کہوں گا کہ میں ملازمت کے سلسلے میں سندھ پنجاب اور کے پی کے میں مقیم رہا ہوں ادھر رابطے کے لئے اردو زبان ہی کام آتی ہے
متفق
اردو ہی رابطے کہ زبان ہے مگر یہ زبان ہمیں اپنی اصل سے دور بھی لے جاتی ہے ۔یعنی اردو اپنانے سے ہم عربی سے دور ہوتے ہیں
 

عثمان

محفلین
عربی ضروری ہے کہ ہر مسلمان بچہ مرد عورت قران پڑھتا ہے روزانہ۔ پانچ وقت کی نماز پڑھنے کے لیے بھی عربی ضروری ہے۔ آذان بھی عربی میں ہے اور نکاح بھی ۔ تمام مسنون دعائیں بھی عربی میں ہیں اور تمام کے تمام نماز جنازہ بھی عربی ہی میں پڑھائی جاتی ہیں۔ اتنے اہم کاموں کے عربی کا استعمال ہوتا ہے مگر پاکستان میں یہ عربی صرف پڑھنے کے حد تک ہے ۔ جہالت کہ انتہا یہ ہے کہ بہت کم پڑھ کر سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف ہماری پیاری زبان میں بہت سے الفاظ عربی ہی سے اخذ کیے گیے ہیں۔ اور بہت سی دوسری اہم کتب کا ترجمہ اگرچہ عربی سے اردو میں ہوچکا ہے مگر گہرائی کے لیے عربی سمجھنا لازمی ہے۔ کوئی بھی سمجھدار قوم ہوتی تو عربی لازمی بلکہ قومی زبان قرار پاچکی ہوتی مگر یہاں یہ حال ہے کہ عربی کو سوتیلی اولاد سے بھی بدتر سمجھا جارہا ہے۔
ادھر عربی میں وہ تمام صلاحیتں موجود ہیں جو اس کا کامیاب کرتی ہیں۔ یہ بہت سے ممالک میں پہلے ہی سرکاری زبان ہے۔ اور تمام اصلاحات اسانی سے انگریزی سے عربی میں منتقل کی جاچکی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عربی کو پاکستان میں لازمی اور دوسری قومی زبان کا درجہ دیا جاوے اور اہستہ اہستہ رائج کیا جائے تاکہ ایک شاندار ماضی اور روشن مستقبل سے رابطہ قائم ہو۔

عربی زبان پاکستان میں سرکاری زبان قرار دینے کے بعد پاکستان کے تقریباً بیس کروڑ افراد کو یہ زبان سکھانے کا بندوبست کیسے کیا جائے گا ؟
 

عثمان

محفلین
اکثرملکوں میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک زبان جو وہ قوم سمجھتی ہے اپنانا چاہیے اہستہ اہستہ اپنالیتی ہے۔
ان اکثر ملکوں میں سے کچھ کے نام یہاں لکھ دیجیے۔
عربی کو پہلے قومی زبان قرار دے کر اول جماعت سے ہی پڑھایا جائے اور اہستہ اہستہ اپنایا جائے اسمیں وقت لگے گا قریبا 20 سے 30 سال مگر اگلی نسل عربی اپناچکی ہوگی۔
میں نے جماعت ششم سے ہشتم تک عربی پڑھی ہے۔ مجھ سمیت وہ سب طالب علم سکول میں تین سال عربی بطور مضمون پڑھ کر نہیں سیکھ پائے۔
ششم سے اول پر جانے سے کیا فرق پڑے گا ؟
 

محمداحمد

لائبریرین
مسلمانوں کے لئے عربی واقعی بہت ضروری ہے۔ جو مسلمان نہیں ہیں اُن کے لئے تو بوجھ ہی ہے۔

مسلمانوں کا عربی سمجھنا چاہیے کہ وہ قران میں کیا پڑھ رہے ہیں، نماز میں کیا کہہ رہے ہیں دعاؤں میں کیا مانگ رہے ہیں۔

رہی بات یہ عربی زبان کو قومی زبان بنا دیا جائے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ قومی زبان اردو ہی ٹھیک ہے اور اُس پر بھی انگریزی حاکم ہے اور اُس کے نفاذ میں ہی بہت سارے مسائل ہیں۔

مادری زبان کی اپنی اہمیت ہے اور اُس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان میں اسکولز میں جو عربی کی تعلیم دی جاتی ہے وہ ایسی اچھی نہیں ہے کہ بطورِ مسلم کافی ہو اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔
 
Top