جانے والے تو کیا جانے , پیار میرا آفاقی ہے
جسم کا رشتہ ٹوٹ گیا ہے , روح کا رشتہ باقی ہے
تجھ سے بچھڑ کر جینا کیسا , تیرے بنا ہے جیون کیا
تو جو نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے , یہ کیسی ناچاقی ہے
تم ہی کہو اے بادہ کشو کیا عہد نباہنا ٹھیک نہیں
پیار کا بدلا پیار سے دینا , کیا یہ بد اخلاقی ہے
اے جان ِقمر کچھ صبر بھی کر , ہے پیار بہت اّن آنکھوں میں
مے خانے میں رند بہت ہیں , ایک اکیلا ساقی ہے