عالم ذات مین درویش بنا دیتا ھے عشق انسان کو پاگل نہیں ھونے دیتا
الف عین لائبریرین اگست 3، 2008 #42 ہم تو تھے رہِ عشق کے بھٹکے ہوئے راہی منزل کی ہمیں راہ دکھانے لگا کوئی خوش آمدید سراب۔ اپنا تعارف دیں
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2008 #43 عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے (احمد فراز)
ت تیشہ محفلین ستمبر 13، 2008 #44 غزل ذریعہ اظہار بے دلاں تجھ سے بہت سی کرنے کی باتیں ہیں میری جاں تجھ سے تو اِس کو میری رقابت کا مسئلہ نہ سمجھ میں عشق میں ہوں مجھے رہنا ہے بدگماں تجھ سے
غزل ذریعہ اظہار بے دلاں تجھ سے بہت سی کرنے کی باتیں ہیں میری جاں تجھ سے تو اِس کو میری رقابت کا مسئلہ نہ سمجھ میں عشق میں ہوں مجھے رہنا ہے بدگماں تجھ سے
شمشاد لائبریرین ستمبر 13، 2008 #45 صرف دامن کا چاک کیا معنی سب لباس اپنا تار تار کرو عشق سودا ہے صرف گھاٹے کا اب کوئی اور کاروبار کرو (احمد فواد)
صرف دامن کا چاک کیا معنی سب لباس اپنا تار تار کرو عشق سودا ہے صرف گھاٹے کا اب کوئی اور کاروبار کرو (احمد فواد)
جیا راؤ محفلین اکتوبر 3، 2008 #46 ہم کو بھی دیکھنا ہے کہ یہ منکرینِ عشق کب تک رہیں گے تیری تمنا کئیے بغیر
شمشاد لائبریرین اکتوبر 3، 2008 #47 اس بت سے عشق کیجیے لیکن کچھ اس طرح پ۔وچھے ک۔وئی ت۔۔و صاف مُک۔ر ج۔ان۔ا چ۔اہیے (حسن عباس رضا)
جیا راؤ محفلین اکتوبر 14، 2008 #48 مری بات اور ہے چھوڑئیے، میں اسیرِ جذبہ عشق ہوں ذرا اپنے دل کو بھی دیکھئیے، یہ بتائیے اسے کیا ہوا
مغزل محفلین اکتوبر 15، 2008 #49 جو ان آنکھوں سے رواں ہیں اشک ہیں جو ان اشکوں میں مکیں ہے عشق ہے توقیر تقی
پ پیاسا صحرا محفلین اکتوبر 20، 2008 #50 عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے۔
ر راجہ صاحب محفلین مارچ 19، 2009 #51 میں نے ہر چند غمِ عشق کو کھونا چاہا غمِ الفت غمِ دنیا میں سمونا چاہا وہی افسانے مری سمت رواں ہیں اب تک وہی شعلے مرے سینے میں نہاں ہیں اب تک
میں نے ہر چند غمِ عشق کو کھونا چاہا غمِ الفت غمِ دنیا میں سمونا چاہا وہی افسانے مری سمت رواں ہیں اب تک وہی شعلے مرے سینے میں نہاں ہیں اب تک
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2010 #52 تجھکو رسوا نہ کیا، خود بھی پشیماں نہ ہوئے عشق کی رسم کو اس طرح نبھایا ہم نے (شہریار)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 5، 2010 #53 عشق میں تیرے گزرتی نہیں بِن سر پٹکے صورت اک یہ رہی ہے عمر بسر کرنے کی (میر)
الف نظامی لائبریرین نومبر 11، 2010 #54 توڑ دیتا ہے بتِ ہستی کو ابراہیمِ عشق ہوش کا دارو ہے گویا مستی تسنیمِ عشق
شمشاد لائبریرین نومبر 11، 2010 #55 پہلے پہل کا عشق ابھی یاد ہے فراز دل خود یہ چاہتا تھا کہ رسوائیاں بھی ہوں (احمد فراز)
ناعمہ عزیز لائبریرین نومبر 19، 2010 #56 عالمِ ذات میں درویش بنا دیتا ہے۔ عشق انسان کو پاگل نہیں ہونے دیتا۔
شمشاد لائبریرین نومبر 19، 2010 #57 ہر ایک عشق کے بعد اور اس کے عشق کے بعد فراز اتنا بھی آساں نہ تھا سنبھل جانا (احمد فراز)
ر راجہ صاحب محفلین جون 22، 2011 #58 عشق کیا کیا فریب کھاتا ہے حسن کیا شعبدے دکھاتا ہے سرور عالم راز سرور