عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

پاکستانی

محفلین
مرا ہی بن کے وہ بت، مجھ سے آشنا نہ ہوا
وہ بے نیاز تھا اتنا، تو خرا نہ ہوا

شکن ہمیشہ جبیں پر رہےتو عادت ہے
مجھے یقین ہے وہ مجھ سے کبھی خفا نہ ہوا

تمام عمر تری ہمراہی کا شوق رہا
مگر یہ رنج کہ میں موجِٕ صبا نہ ہوا

حجاب حسن سے بڑھتی ہے اور عریانی
یہی سبب ہے، میں آزردہ نہ ہوا

نشاط ہجر کا خوگر بنا دیا ہوتا
جفائے یار سے اتنا بھی حق ادا نہ ہوا

حیات وحجر کا خود میں نے انتخاب کیا
میں قید کب تھا جو میں قید سے رہانہ ہوا

دیارِ درد میں دل نے بہت تلاش کی
نصیب عشق مگر تیرا نقشِ پا نہ ہوا​
 

پاکستانی

محفلین
کافرِعشقم مسلمانی مرا درکار نیست
هر رگِ من تار گشته حاجتِ زنّار نیست
از سرِ بالینِ من خیز ا‌ی نادان طبیب
دردمندِ عشق را دارو بجز دیدار نیست
ناخدا در کشتئ ما گر نباشد گو مباش
ناخدا داریم مرا ناخدادرکار نیست
خلق می گوئم که خسرو بت پرستی می کند
آری آری می کنم با خلق مرا کار نیست

امیر خسرو​
 

عمر سیف

محفلین
عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں
اُس سے آنکھیں لگیں تو خواب کہاں
بیکلی دل ہی کی تماشا ہے
برق میں ایسے اظطراب کہاں
میر تقی میر
 

پاکستانی

محفلین
وہ دانائے سبل ، ختم الرسل ، مولائے کل جس نے
غبار راہ کو بخشا فروغ وادي سينا
نگاہ عشق و مستي ميں وہي اول ، وہي آخر
وہي قرآں ، وہي فرقاں ، وہي يٰسيں ، وہي طہ​
 

عبدالجبار

محفلین
تِرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مِری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
بھری بزم میں‌راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں​
 

عمر سیف

محفلین
مرنے کا ترے عشق میں ارادہ بھی نہیں ہے
ہے عشق مگر اتنا زیادہ بھی نہیں ہے
پتھر کی طرح سرد ہے کیوں آنکھ کسی کی
امجد جو بچھڑنے کا ارادہ بھی نہیں ہے
 

ظفری

لائبریرین

وفا کیسی ، کہاں کا عشق ، جب سر پھوڑنا ٹہرا
تو پھر اے سنگدل تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو​
 

نوید ملک

محفلین
عقل پہ ہم کو ناز بہت تھا لیکن یہ کب سوچا تھا
عشق کے ہاتھوں یہ بھی ہو گا لوگ ہمیں سمجھائیں گے
 

عمر سیف

محفلین
روز و شب ایک ایک پل زخمِ جدائی دیکھئے
آرزو کے ساتھ دردِ نارسائی دیکھئے
عشق کی جلوہ گری کے واسطے کم ہے یہ دہر
اک جہاںِ تازہ کیا، ساری خدائی دیکھئے
(ناہید ورک)
 

نوید ملک

محفلین
پتھر دل بے حس لوگوں کو یہ نقطہ کیسے سمجھائیں
عشق میں کیا بے انت نشہ ہے یہ کیسی سرشاری ہے
(اعتبار ساجد)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top