شمشاد
لائبریرین
عظیم بیگ چغتائی کے افسانے
صفحہ 267
سخت برا معلوم ہوا۔ یہاں پردے کا سوال نہیں، سوال بدتمیزی کا تھا۔ اتنے میں آپ بنچ پر بیٹھ کر سچ مچ اس طرح گھورنے لگے کہ منہ کے سامنے تو اخبار ہے مگر آنکھیں ہیں کہ برقعے کی طرف اور وہ بھی اس بدتمزی کے ساتھ کہ عرض نہیں کر سکتا۔
میں اس شخص کی بدتمیزی پر جل بھن کر خاک ہی تو ہو گیا اور لپکتا ہوا آیا اور آتے ہی میں نے کہا۔
"شرم نہیں آتی آپ کو۔۔۔ مسلمان ہو کر آپ۔۔۔" بھنا کر میں نے دیکھا۔ "کیا آپ اس بنچ پر نہیں بیٹھ سکتے تھے۔۔۔" میں نے سامنے والی بنچ کی طرف اشارہ کیا۔
"معاف کیجئے گا۔۔۔ میں ۔۔۔ میں ۔۔۔"
ایک دم سے گاڑی آ گئی اور قلی نے اسباب اٹھایا اور ہم چل دیئے مگر یہ بدتمیز دیکھتا ہی رہا۔
ہم کوئٹہ پہنچے ہیں تو مارے خوشی کے ہمارا برا حال ہو گیا۔ لیکن تعجب تو جب ہوا کہ کوئی بھی صورت ایسی نظر نہ آئی جو ہماری متلاشی یا منتظر ہو۔ بہت کچھ ادھر ادھر دیکھا مگر کوئی صورت کسی کو منتظر نہ معلوم ہوئی۔ اسٹیشن پر تار کے بارے میں دریافت کیا معلوم ہوا کہ ریلوے محکمہ کوئی گارنٹی دیر یا جلدی کی نہیں کرتا۔ ممکن ہے کہ ابھی تک نہ پہنچا ہو۔ خیر ہمیں پتہ تو معلوم ہی تھا۔ اب میری بیوی کا یہ عالم تھا کہ ماں باپ سے ملنے کی خوشی میں اس کے دل میں درد سا ہوتا تھا۔ اس کی صورت، اس کی شکل، اس کی زبان۔ قصہ مختصر وہ مجسم شکریہ بنی ہوئی تھی۔
قصہ کو مختصر کر کے عرض ہے کہ ہم گھر جو پہنچے تو سناٹا۔ صرف ایک نوکرانی تھی اور باہر ایک نوکر۔ یہ دونوں ہی خوشی سے باؤلے ہو گئے۔ معلوم ہوا کہ ہمارا پہلا تار ملتے ہی ارجنٹ تار دے دیا کہ "ہم آتے ہیں" اور چونکہ گاڑی تیار تھی اور ماں باپ بیٹی کے لئے بے تاب تھے لہذا فوراً چل دیئے۔
میری بیوی ایک ٹھنڈی سانس لے کر سر پکڑ کر بیٹھ گئی۔ اسی وقت اندازہ لگایا کہ گاڑی کس اسٹیشن پر ہو گی اور اس اسٹیشن ماسٹر کی معرفت تار دیا اور ایک تار جہاں سے ہم آئے تھے وہاں کے پتہ پر دیا۔ اب پریشانی تو یہ تھی کہ وہ یہ بھی نہ جانتے تھے کہ ہم ٹھہرے کہاں تھے۔ ہم تو ڈاک بنگلے میں تھے۔ لہذا ڈاک بنگلے ہی کی معرفت تار دیا۔ اب اتفاق تو دیکھئے کہ کھانا جو سامنے آیا تو چاول! میری بیوی نے پھر اسی طرح نفرت سے کہا کہ "ہٹاؤ! انہیں سامنے سے۔۔۔ کیڑے سے ہیں۔۔۔" حالانکہ معلوم ہوا کہ چاولوں سے اسے رغبت تھی مگر نہ معلوم کیوں۔ شاید سفر وغیرہ کے سبب برے معلوم ہوئے۔
میری بیوی نوکرانی سے باتیں کرنے لگی۔ معلوم ہوا کہ سوا میری بیوی کے ان کے کوئی اولا د