مقدس
لائبریرین
176
(360)
بہادر نے کی' گورا رن کر رہا تھا' لہذا انہوں نے زور سے وکٹ کیپر یعنی میری طرف پھینکی تا کہ میں وکٹ میں مار دوں۔ اب میرے پاس جو گیند آئی تو اول تو بہت قریب ہی قریب سے پھینکی تھی اور پھر اس زور سے پھینکی تھی کہ الامان لہذا قصداً اور غیر قصداً گیند مجھ سے نکل گئی اور میں اپنی ڈیوٹی چھوڑ چھاڑ کر ایک نعرہ مار کر گیند کے پیچھے! مگر مجھ سے پہلے ایک اور ہمارے کھلاڑی نے اٹھا لی اور زور سے جو وکٹوں کی طرف پھینکی یا ماری ہے تو وہ گولی کی طرح وکٹوں سے کچھ فاصلے سے ہو کر نکلی چلی گئی۔ وہاں روکتا کون۔ میں تو یہاں تھا۔ اب میں پھر لوتا اور بجائے وکٹوں پر رکنے کے گیند کی طرف دوڑا' وہں گیند دور جا چی تھی' ایک صاحب نے اٹھا کر مجھے دی۔ میں نے دیکھا کہ میری جگہ ایک اور ہمارے کھلاڑی آگئے ہیں اور گیند کے منتظر ہیں کہ پہنچے تو وکٹوں کو گرا دیں' لہذا میں نے اپنی پوری قوت سے گیند ان کی طرف پھینکی' انہوں نے ویسے ےو بڑی تیاری کی تھی لیکن جب گیند قریب آئی تو آدمی یہ بھی سمجھدار تھے صاف اپنے پیر بچانے کے لیے اچھل گئے اور پھر گیند نکلی چلی گئی اور اس درمیان ورے ہیں کہ زنازن' رن پہ رن! میں پھر گیند کی طرف لپکا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ہمارے دو کھلاڑیوں کے درمیان سے گیند نکل گئی ہے۔ ایک نے اپنی جگہ تڑپ کرکہا "امان لینا"۔۔۔دوسرے نے کہا۔ "چہخوش! اپنی بلا میرے سر'خود کیوں نہیں دوڑتے" میں کپتان تھا' عزت ہمارے ہاتھ تھی' دوڑ کر گیند کو پکڑ ورنہ باؤنڈری ہو جاتی' مگر اب گھوم کر جو دیکھتے ہیں تو دس بارہ اور ہو جاتے۔ جب میں نے یہ دیکھا تو گیند ہاتھ میں لیے لپکتا آیا' دونوں کھلاڑی اپنی اپنی جگہ چھوڑ کر میری طرف آ گئے' تیور پر ان کے بل تھے' ایک گورے نے بڑھ کر مجھ سے کہا "وہٹ از گوئینگ آن کیپٹن" بجائے جواب کے میں نے گیند کو وکٹ پر چھواتے ہوئے امپائر سے پوچھا "ہاؤزٹ امائر" ہمارا امپائر بولو "آؤٹ" اس پر پیویلین سے ایک شور سا ہوا، ہم خود قاعدہ قانون سے واقف اگر تھوڑی دیر کے لیے مان بھی لیا جائے کہ ہم قصداً رن بنانے کا غنیم موقع دے رہے تھے تو اس کے یہ معنی تو نہیں کہ رن کرنے والے رن کرتے کرتے نہ صرف رک جائیں بلکہ ادھر ادھر افیونیوں کی طرح گھومنے لگیں' خود ان کے اپنائر سے ہم نے بھی کہلوا لیا کہ کھلاڑیآؤٹ ہو گیا' بحث اور حجت تک نوبت پہنچی' ہم نے بھی کہا کہصاحب ہم بہترین فیلڈنگ کر رہے ہیں' آپ رن کیے جائیے' آپ کو ہماری فیلڈنگ سے کیا بحث۔ چاہے ہم زیادہ رن بنوا سیں یا تھوڑی آپ کون؟ آپ کو رن کرنے سے مطلب۔ چنانچہ اب جو گورے صاحبان کھیلنے کھڑے ہوئے ہیں تو ہماری فیلڈنگ کا رنگ ہی اور تھا' وہ کھلاڑی جو "ہٹ" پر تھا جب میں تاش لایا تھا اور کنارے بیٹھا "باؤنڈری مین" کے
(360)
بہادر نے کی' گورا رن کر رہا تھا' لہذا انہوں نے زور سے وکٹ کیپر یعنی میری طرف پھینکی تا کہ میں وکٹ میں مار دوں۔ اب میرے پاس جو گیند آئی تو اول تو بہت قریب ہی قریب سے پھینکی تھی اور پھر اس زور سے پھینکی تھی کہ الامان لہذا قصداً اور غیر قصداً گیند مجھ سے نکل گئی اور میں اپنی ڈیوٹی چھوڑ چھاڑ کر ایک نعرہ مار کر گیند کے پیچھے! مگر مجھ سے پہلے ایک اور ہمارے کھلاڑی نے اٹھا لی اور زور سے جو وکٹوں کی طرف پھینکی یا ماری ہے تو وہ گولی کی طرح وکٹوں سے کچھ فاصلے سے ہو کر نکلی چلی گئی۔ وہاں روکتا کون۔ میں تو یہاں تھا۔ اب میں پھر لوتا اور بجائے وکٹوں پر رکنے کے گیند کی طرف دوڑا' وہں گیند دور جا چی تھی' ایک صاحب نے اٹھا کر مجھے دی۔ میں نے دیکھا کہ میری جگہ ایک اور ہمارے کھلاڑی آگئے ہیں اور گیند کے منتظر ہیں کہ پہنچے تو وکٹوں کو گرا دیں' لہذا میں نے اپنی پوری قوت سے گیند ان کی طرف پھینکی' انہوں نے ویسے ےو بڑی تیاری کی تھی لیکن جب گیند قریب آئی تو آدمی یہ بھی سمجھدار تھے صاف اپنے پیر بچانے کے لیے اچھل گئے اور پھر گیند نکلی چلی گئی اور اس درمیان ورے ہیں کہ زنازن' رن پہ رن! میں پھر گیند کی طرف لپکا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ہمارے دو کھلاڑیوں کے درمیان سے گیند نکل گئی ہے۔ ایک نے اپنی جگہ تڑپ کرکہا "امان لینا"۔۔۔دوسرے نے کہا۔ "چہخوش! اپنی بلا میرے سر'خود کیوں نہیں دوڑتے" میں کپتان تھا' عزت ہمارے ہاتھ تھی' دوڑ کر گیند کو پکڑ ورنہ باؤنڈری ہو جاتی' مگر اب گھوم کر جو دیکھتے ہیں تو دس بارہ اور ہو جاتے۔ جب میں نے یہ دیکھا تو گیند ہاتھ میں لیے لپکتا آیا' دونوں کھلاڑی اپنی اپنی جگہ چھوڑ کر میری طرف آ گئے' تیور پر ان کے بل تھے' ایک گورے نے بڑھ کر مجھ سے کہا "وہٹ از گوئینگ آن کیپٹن" بجائے جواب کے میں نے گیند کو وکٹ پر چھواتے ہوئے امپائر سے پوچھا "ہاؤزٹ امائر" ہمارا امپائر بولو "آؤٹ" اس پر پیویلین سے ایک شور سا ہوا، ہم خود قاعدہ قانون سے واقف اگر تھوڑی دیر کے لیے مان بھی لیا جائے کہ ہم قصداً رن بنانے کا غنیم موقع دے رہے تھے تو اس کے یہ معنی تو نہیں کہ رن کرنے والے رن کرتے کرتے نہ صرف رک جائیں بلکہ ادھر ادھر افیونیوں کی طرح گھومنے لگیں' خود ان کے اپنائر سے ہم نے بھی کہلوا لیا کہ کھلاڑیآؤٹ ہو گیا' بحث اور حجت تک نوبت پہنچی' ہم نے بھی کہا کہصاحب ہم بہترین فیلڈنگ کر رہے ہیں' آپ رن کیے جائیے' آپ کو ہماری فیلڈنگ سے کیا بحث۔ چاہے ہم زیادہ رن بنوا سیں یا تھوڑی آپ کون؟ آپ کو رن کرنے سے مطلب۔ چنانچہ اب جو گورے صاحبان کھیلنے کھڑے ہوئے ہیں تو ہماری فیلڈنگ کا رنگ ہی اور تھا' وہ کھلاڑی جو "ہٹ" پر تھا جب میں تاش لایا تھا اور کنارے بیٹھا "باؤنڈری مین" کے