اور کتنا ہمیں ستاو گے
مر مٹیں گے تو باز آو گے
پاس ہو کر تم اس رگ جاں کے
کیسے کہہ دو کہ دور جاو گے
خود سے اک انتقام لینا ہے
کیوں ذرا دوستی نبهاو گے
جو تمہاری تلاش میں نکلا
کیا اسے خاک میں ملاو گے
اس ہی امید پر ہوں زندہ میں
اک نہ اک دن تو مان جاو گے
خود تو بیٹهے ہو اوٹ میں چهپ کر
اور ہمیں آئینہ دکهاو گے
ہو گیا عشق گر تمہیں صاحب
ہم بتادیں نہ چین پاو گے
مر مٹیں گے تو باز آو گے
پاس ہو کر تم اس رگ جاں کے
کیسے کہہ دو کہ دور جاو گے
خود سے اک انتقام لینا ہے
کیوں ذرا دوستی نبهاو گے
جو تمہاری تلاش میں نکلا
کیا اسے خاک میں ملاو گے
اس ہی امید پر ہوں زندہ میں
اک نہ اک دن تو مان جاو گے
خود تو بیٹهے ہو اوٹ میں چهپ کر
اور ہمیں آئینہ دکهاو گے
ہو گیا عشق گر تمہیں صاحب
ہم بتادیں نہ چین پاو گے