شوق کا امتحان لیتے ہیں
اپنے عاشق کی جان لیتے ہیں
آپ راضی ہیں ہم کو مرتا دیکھ
چلئے مرنے کی ٹھان لیتے ہیں
کس طرح مانئے بتا دیجئے
کون سی بات مان لیتے ہیں
اپنے بیمار کو دوا دیجئے
درد اِس دِل کے جان لیتے ہیں
یُوں نہ رکھئے خُدا کی خاطر بیر
جان کب مہربان لیتے ہیں
اللہ اللہ جنابِ صاحب آپ
کوئی مجنوں ہیں مان لیتے ہیں