یہاں میں ایک وضاحت دے دوں کہ میرا تعلق عوام سے ہے اور ہر اس وی آئی پی اور اشرافیہ کے فرد کی دھونس اور عوامی حق پر ڈاکے پر آواز اٹھاتا ہوں جو اپنے لئے عوام سے ہٹ کر سوچتا اور چاہتا ہے۔ پرانے محفلین جانتے ہیں کہ میں نے جو لکھا سیاسی پس منظر سے بالا تر ہو کر لکھا ۔ لہذا آپ بھی عوام بن کر سوچئے کہ ہم اپنے لیڈروں کے تضاد کو کب تک اور کس قیمت تک بھگتیں گے؟۔
ساجد بھائی۔۔۔۔!
صرف آپ کا تعلق ہی عوام سے نہیں ہے، ہم بھی عوام میں سے ہیں اور بہت سے محفلین جو براہِ راست عمران خان یا تحریکِ انصاف کی حمایت کرتے ہیں عوام میں سے ہی ہیں اور میرا خیال ہے کہ ایک آدھ کو چھوڑ کر محفلین میں سے کوئی بھی تحریکِ انصاف کا باقاعدہ رُکن تک نہیں ہے۔ اور یہ کہ عوام کے حق کے لئے سوچنے والے آپ اکیلے نہیں ہیں۔
سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے آج تک کسی بھی شخص یا جماعت کی غیر مشروط حمایت نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرنے کا ارادہ ہے۔ عمران خان کی بھی بھرپور حمایت انتخابات کے دنوں سے پہلے کبھی نہیں کی۔ اور انتخابات میں بھی اس لئے کی کہ میری دانست میں موجود لوگوں میں سے عمران خان سے بہتر کوئی اور انتخاب نہیں تھا۔ تاہم عمران خان بھی اس بات سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے اور اُن کی جو بات غلط ہوگی وہ غلط ہی کہی جائے گی تاکہ وہ بھی روایتی لیڈرز کی طرح "لوگوں" کے اندھی تقلید کی وجہ سے گمراہ نہ ہو جائیں۔
کسی کی طرف داری میں جانبداری کا مظاہرہ ہم بھی نہیں کرتے اور جو بات ٹھیک لگتی ہے وہ مان لیتے ہیں۔
مثال نمبر 1
یعنی آپ کے خیال میں عمران خان اگر کسی اور ہسپتال میں ہوتے تو وہ بستر اور علاج کی سہولتیں کسی مستحق مریض کو مل جاتیں۔ بات آپ کی اچھی ہے بہتر جواب عمران خان ہی دے سکتے ہیں کہ اُن کے پیشِ نظر کیا تھا۔
مثال نمبر 2
آپ کچھ "جارح" ہو رہے ہیں شوکت خانم ہسپتال خود عمران خان کی کوششوں سے ہی بنا ہے وہ یقیناً اس ادارے کی تباہی کبھی نہیں چاہے گا۔
ممکن ہے کہ یہاں اس سے غلطی ہوئی ہو لیکن ایسا نہیں ہے کہ وہ خود ہی شوکت خانم ہسپتال کی تباہی پر کمر بستہ ہو جائے گا۔
عمران خان کامل (Perfect) نہیں ہیں، انسان ہیں غلطیاں بھی کریں گے۔ آپ کو اور مجھے اُن سے ایسی توقعات نہیں رکھنی چاہیے جن پر وہ پورے نہ اُتر سکیں۔ غلطی کی نشاندہی آپ نے کر دی بہت اچھی بات ہے لیکن اس بات پر اتنی طویل بحث اور ایک ہی بات کو بار بار دہرا کر محفل کے اٹھارہ بیس صفحات کالے کرنے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا سوائے اس کے کہ مخالف رائے رکھنے والوں کو لاجواب کرکے لطف لیا جا سکے۔