عمران اور شوکت خانم ہسپتال

آبی ٹوکول

محفلین
یقین جانئیے ساجدنے جو نقطہ اٹھایا ہے اس کے جواب میں اسے جان بوجھ کر نظر انداز کر کے جس قسم کی دلیلیں دی گئی ہیں کچھ افراد سے مجھے ان کی بھی ہرگز امید نہیں تھی۔ ہم یہ بات آخر کیوں تسلیم نہیں کر لیتے کہ عمران خان سے بھی غلطیاں ممکن ہیں اور اس معاشرے میں بلاشبہ تبدیلی کے لئے اسے اپنے کردار و عمل کے حوالے سے ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا چاہیے۔

۔
اور یہی بات میں عمران کے ناقدین اور چاہنے والوں ہر دو سے زار اپنے طریقہ سے کہتا ہوں کہ خدا کے لیے عمران کو عمران ہی رہنے دو فرشتہ یا ولی نہ بناو اور نہ اس نظر سے دیکھو جانچو اور پرکھو ۔۔۔۔
 

شاہ بخاری

محفلین
بت ٹوٹنے کیلئے اسکا پہلے تراشا جانا ضروری ہے۔ یہ زحمت وہی کرے جس نے تراشنے پر محنت کی ہو ۔ بقراطی بگھارنی ہے تو اور بات ہے وگرنہ میں نے جواب مدلل ہی دیا۔ جائیے میاں ، اندھی تقلید کا الزام کسی غریب الدلیل کو دیجئے ۔
بتا دیا کہ ہسپتال میں کینسر کے علاج کے علاوہ دوسری سہولیات بھی موجود ہیں اور یہ کہ مفت معالجہ ہرگز نہ ہوا کہ انتظار کرنے والوں پر بھاری پڑے ۔ پھر اعترض پر اصرار کیسا ؟ نامہ بر سے دشمنی کیوں ؟ معترض کے وکیل اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہاں معاملہ حبِ علی میں نہیں بغضِ معاویہ میں اچھالا جا رہا ہے ۔
 

شاہ بخاری

محفلین
ہم خستہ تنوں سے محتسبو کیا مال منال کا پوچھتے ہو
جو عُمر سے ہم نے بھر پایا سب سامنے لائے دیتے ہیں
دامن میں ہے مشتِ خاکِ جِگر، ساغر میں ہے خونِ حسرتِ مَے
لو ہم نے دامن جھاڑ دیا، لو جام اُلٹائے دیتے ہیں

 

محمداحمد

لائبریرین
یہاں میں ایک وضاحت دے دوں کہ میرا تعلق عوام سے ہے اور ہر اس وی آئی پی اور اشرافیہ کے فرد کی دھونس اور عوامی حق پر ڈاکے پر آواز اٹھاتا ہوں جو اپنے لئے عوام سے ہٹ کر سوچتا اور چاہتا ہے۔ پرانے محفلین جانتے ہیں کہ میں نے جو لکھا سیاسی پس منظر سے بالا تر ہو کر لکھا ۔ لہذا آپ بھی عوام بن کر سوچئے کہ ہم اپنے لیڈروں کے تضاد کو کب تک اور کس قیمت تک بھگتیں گے؟۔

ساجد بھائی۔۔۔۔!

صرف آپ کا تعلق ہی عوام سے نہیں ہے، ہم بھی عوام میں سے ہیں اور بہت سے محفلین جو براہِ راست عمران خان یا تحریکِ انصاف کی حمایت کرتے ہیں عوام میں سے ہی ہیں اور میرا خیال ہے کہ ایک آدھ کو چھوڑ کر محفلین میں سے کوئی بھی تحریکِ انصاف کا باقاعدہ رُکن تک نہیں ہے۔ اور یہ کہ عوام کے حق کے لئے سوچنے والے آپ اکیلے نہیں ہیں۔

سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے آج تک کسی بھی شخص یا جماعت کی غیر مشروط حمایت نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرنے کا ارادہ ہے۔ عمران خان کی بھی بھرپور حمایت انتخابات کے دنوں سے پہلے کبھی نہیں کی۔ اور انتخابات میں بھی اس لئے کی کہ میری دانست میں موجود لوگوں میں سے عمران خان سے بہتر کوئی اور انتخاب نہیں تھا۔ تاہم عمران خان بھی اس بات سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے اور اُن کی جو بات غلط ہوگی وہ غلط ہی کہی جائے گی تاکہ وہ بھی روایتی لیڈرز کی طرح "لوگوں" کے اندھی تقلید کی وجہ سے گمراہ نہ ہو جائیں۔

کسی کی طرف داری میں جانبداری کا مظاہرہ ہم بھی نہیں کرتے اور جو بات ٹھیک لگتی ہے وہ مان لیتے ہیں۔

مثال نمبر 1
یعنی آپ کے خیال میں عمران خان اگر کسی اور ہسپتال میں ہوتے تو وہ بستر اور علاج کی سہولتیں کسی مستحق مریض کو مل جاتیں۔ بات آپ کی اچھی ہے بہتر جواب عمران خان ہی دے سکتے ہیں کہ اُن کے پیشِ نظر کیا تھا۔
مثال نمبر 2
آپ کچھ "جارح" ہو رہے ہیں شوکت خانم ہسپتال خود عمران خان کی کوششوں سے ہی بنا ہے وہ یقیناً اس ادارے کی تباہی کبھی نہیں چاہے گا۔

ممکن ہے کہ یہاں اس سے غلطی ہوئی ہو لیکن ایسا نہیں ہے کہ وہ خود ہی شوکت خانم ہسپتال کی تباہی پر کمر بستہ ہو جائے گا۔
عمران خان کامل (Perfect) نہیں ہیں، انسان ہیں غلطیاں بھی کریں گے۔ آپ کو اور مجھے اُن سے ایسی توقعات نہیں رکھنی چاہیے جن پر وہ پورے نہ اُتر سکیں۔ غلطی کی نشاندہی آپ نے کر دی بہت اچھی بات ہے لیکن اس بات پر اتنی طویل بحث اور ایک ہی بات کو بار بار دہرا کر محفل کے اٹھارہ بیس صفحات کالے کرنے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا سوائے اس کے کہ مخالف رائے رکھنے والوں کو لاجواب کرکے لطف لیا جا سکے۔
 

جہانزیب

محفلین
PTI Chief Imran Khan discharged from hospital

As in the past, the SKMCH spokesman said, Imran Khan would be paying the entire cost of his hospitalization at the Shaukat Khanum Hospital. He has been touched by the numerous offers to pay for his care made by friends and well-wishers and has asked that anyone wishing to do so make a contribution to the care of the poor cancer patients at the hospital instead.
http://www.thenews.com.pk/article-101971-PTI-Chief-Imran-Khan-discharged-from-hospital
حیرت ہوتی ہے کبھی کبھی اپنی قوم پر، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ کوئی صاحب استعطاعت شخص اپنے علاج کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے اور لوگ واہ واہ کے ڈونگرے بجانے لگ جاتے ہیں کہ کتنا عظیم کام کیا ہے کہ علاج کے پیسے "خود" سے دے رہے ہیں ۔ میں نے آج تک جتنا علاج کروایا ہے ہمیشہ اپنے خرچ پر ہی کروایا ہے لیکن کسی علاقائی اخبار میں بھی اس کی خبر نہیں چھپی :shock:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ ایک آدھ کو چھوڑ کر محفلین میں سے کوئی بھی تحریکِ انصاف کا باقاعدہ رُکن تک نہیں ہے۔
میں تحریک انصاف کا علی الاعلان رکن ہوں۔ اور دوستوں میں مہم بھی چلائی۔ جہاں تک بن پڑا کام بھی کیا۔ :) لہذا ایک تو میں ہوگیا۔ باقی آدھا کون ہے؟ :p

عمران خان کامل (Perfect) نہیں ہیں، انسان ہیں غلطیاں بھی کریں گے۔ آپ کو اور مجھے اُن سے ایسی توقعات نہیں رکھنی چاہیے جن پر وہ پورے نہ اُتر سکیں۔
یہ بات بہت خوبصورت ہے۔ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں۔ آپ والی بات یہاں پر دہراؤں گا کہ میں اپنے نظریات کے مطابق اچھا کام کرنے والی جماعت تلاش کروں گا۔ نہ کہ جماعت کو اجازت دوں گا کہ وہ میرے لیے راہ متعین کرے۔ جس دن عمران خان یا پی-ٹی-آئی اپنے نظریے اور کام پر پوری اترتی نظر نہ آئے گی۔ انشاءاللہ اس دن اس کو الوداع کہنے والا میں پہلا شخص ہوں گا۔ بہتر کی تلاش کریں گے۔
 

جہانزیب

محفلین
اللہ کا شکر ہے کہ تحریکِ انصاف کے چئیر مین جناب عمران خان سہارے کے بغیر چلنے پھرنے کے قابل ہو گئے ہین اور شنید ہے کہ آج وہ ہسپتال سے اپنے گھر منتقل ہو جائیں گے۔ ہماری دعا ہے کہ وہ جلد از جلد مکمل صحت یاب ہو جائیں۔
گو کہ جب سے عمران خان شوکت خانم ہسپتال میں زیرِ علاج ہوئے ایک سوال میرے ذہن میں آیا تھا لیکن تحریکِ انصاف سے وابستہ اپنے دوستوں کی ممکنہ دل آزاری سے بچتے ہوئے میں نے ا س سوال کو عمران خان کی صحت یابی تک مؤخر کئے رکھا۔
سوال یہ ہے کہ عمران خان کا کینسر کے علاج کے لئے قائم ایک خیراتی ہسپتال میں ایک دیگر عارضے کے علاج کے لئے داخل رہنا اور علاج کروانا کس حد تک Justify کیا جا سکتا ہے؟۔
وضاحت کر دوں کہ سوال صرف آراء جاننے کے لئے ہے نا کہ کسی کی حمایت و مخالفت کا کوئی عنصر اس میں شامل ہے۔
میرے خیال میں ہنگامی حالات سے نپٹنے کے لئے تمام ہی اسپتالوں میں انتطام ہوتا ہے، اور اس میں ایسا کوئی مضائقہ نہیں ۔ ہنگامی حالات میں فوری امداد کے بیش نظر انتطامیہ کی نظر جس اسپتال پر پڑی، وہاں جانے میں کسی قسم کی قباحت نہیں کیونکہ ان حالات میں آپ اسپتال کا نہیں سوچتے ان خدشات کا سوچ رہے ہوتے ہیں کہ خدا نہ کرے کوئی مہلک چوٹ وغیرہ نہ لگے ۔ ترقی یافتہ ممالک میں چونکہ یہ کام تربیت یافتہ افراد کرتے ہیں اور انہیں مہارت ہوتی ہے اس کام میں کہ ایسے حالات میں کن راستوں سے کس اسپتال تک جانا ہے تو کام بااحسن طریقہ سے ہو جاتا ہے ۔ اور جب نا تجربہ کار لوگوں کو یہ کام کرنا پڑے تو ان کے ہاتھ پاوں پھول جاتے ہیں اور سمجھ نہیں آ رہا ہوتا کہ اب کیا کریں ۔
 
حیرت ہوتی ہے کبھی کبھی اپنی قوم پر، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ کوئی صاحب استعطاعت شخص اپنے علاج کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے اور لوگ واہ واہ کے ڈونگرے بجانے لگ جاتے ہیں کہ کتنا عظیم کام کیا ہے کہ علاج کے پیسے "خود" سے دے رہے ہیں ۔ میں نے آج تک جتنا علاج کروایا ہے ہمیشہ اپنے خرچ پر ہی کروایا ہے لیکن کسی علاقائی اخبار میں بھی اس کی خبر نہیں چھپی :shock:
آپ میں اور عمران خان میں فرق ہے۔ وہ ایک لیڈر ہے جسکی ہر حرکت اور ہر ادا کو اسکے کارکنوں کے علاوہ اسکے مخالفین بھی محدب عدسہ لگا کر دیکھتے ہیں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
حیرت ہوتی ہے کبھی کبھی اپنی قوم پر، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ کوئی صاحب استعطاعت شخص اپنے علاج کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے ۔

میرا خیال ہے کہ یہ ردِ عمل ہے اعتراضات کا۔ جس کا دامن داغدار کرنے پر بہت سے لوگ تُلے بیٹھے ہوں اُسے اپنی صفائی پیش کرنے کا حق تو ملنا چاہیے۔
 

جہانزیب

محفلین
آپ میں اور عمران خان میں فرق ہے۔ وہ ایک لیڈر ہے جسکی ہر حرکت اور ہر ادا کو اسکے کارکنوں کے علاوہ اسکے مخالفین بھی محدب عدسہ لگا کر دیکھتے ہیں۔ :)
وہ تو ظاہر ہے کہاں راجہ بھوج کہاں گنگو تیلی، میرے خیال میں لیڈر وہ ہوتا ہے جو اصولوں پر سمجھوتا نہ کرے اور اسے پبلسٹی اسٹنٹ کرنے کی بھی ضرورت پیش نہ آئے ۔
 

جہانزیب

محفلین
میرا خیال ہے کہ یہ ردِ عمل ہے اعتراضات کا۔ جس کا دامن داغدار کرنے پر بہت سے لوگ تُلے بیٹھے ہوں اُسے اپنی صفائی پیش کرنے کا حق تو ملنا چاہیے۔
لیکن آپ مجھے کہیں بھی کسی جگہ سے ایسا کوئی اعتراض مخالفین کی طرف سے دکھا دیں کہ کہا گیا ہو عمران خان مفت علاج کروا رہے ہیں؟ جب کسی کو اعتراض نہیں تھا تو وضاحت کی کیا ضرورت پڑھ گئی؟
 
لیکن آپ مجھے کہیں بھی کسی جگہ سے ایسا کوئی اعتراض مخالفین کی طرف سے دکھا دیں کہ کہا گیا ہو عمران خان مفت علاج کروا رہے ہیں؟ جب کسی کو اعتراض نہیں تھا تو وضاحت کی کیا ضرورت پڑھ گئی؟
اگر کل تک کسی نے اعتراض نہیں کیا تو اس سے یہ نتیجہ کیسے نکال سکتے ہیں کہ کل بھی کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔۔۔چنانچہ گربہ کشتن روز اول پر عمل کرنا ہی دانشمندی ہے :)
 

محمداحمد

لائبریرین
لیکن آپ مجھے کہیں بھی کسی جگہ سے ایسا کوئی اعتراض مخالفین کی طرف سے دکھا دیں کہ کہا گیا ہو عمران خان مفت علاج کروا رہے ہیں؟ جب کسی کو اعتراض نہیں تھا تو وضاحت کی کیا ضرورت پڑھ گئی؟

اعتراض یہ کیا گیا تھا کہ عمران خان کا علاج شوکت خانم ہسپتال (جو کہ ایک خیراتی ادارہ ہے اور جو عوام کے پیسوں سے چلتا ہے) میں کیوں کیا گیا۔
 

زرقا مفتی

محفلین
ا
سوال یہ ہے کہ عمران خان کا کینسر کے علاج کے لئے قائم ایک خیراتی ہسپتال میں ایک دیگر عارضے کے علاج کے لئے داخل رہنا اور علاج کروانا کس حد تک Justify کیا جا سکتا ہے؟۔


حیرت ہوتی ہے کبھی کبھی اپنی قوم پر، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ کوئی صاحب استعطاعت شخص اپنے علاج کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے اور لوگ واہ واہ کے ڈونگرے بجانے لگ جاتے ہیں کہ کتنا عظیم کام کیا ہے کہ علاج کے پیسے "خود" سے دے رہے ہیں ۔ میں نے آج تک جتنا علاج کروایا ہے ہمیشہ اپنے خرچ پر ہی کروایا ہے لیکن کسی علاقائی اخبار میں بھی اس کی خبر نہیں چھپی :shock:

جہانزیب صاحب پہلے ساجد صاحب کا مراسلہ تو پڑھ لیتے ۔ ویسے بھی دھاگہ میں نے شروع نہیں کیا ۔
ساجد صاحب جیسے اور لوگوں کی تشفی کے لئے ہی یہ بیان جاری کیا گیا کہ عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے ذاتی فائدہ نہیں اُٹھایا۔ علاج کروایا تو اُس کی باقاعدہ ادائیگی کی
 

آبی ٹوکول

محفلین
حیرت ہوتی ہے کبھی کبھی اپنی قوم پر، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ کوئی صاحب استعطاعت شخص اپنے علاج کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرے تو وہ بریکنگ نیوز بن جاتی ہے اور لوگ واہ واہ کے ڈونگرے بجانے لگ جاتے ہیں کہ کتنا عظیم کام کیا ہے کہ علاج کے پیسے "خود" سے دے رہے ہیں ۔ میں نے آج تک جتنا علاج کروایا ہے ہمیشہ اپنے خرچ پر ہی کروایا ہے لیکن کسی علاقائی اخبار میں بھی اس کی خبر نہیں چھپی :shock:
یہ حیرت اس وقت کیون نہیں جب کوئی شیروانی اپنی جیب سے بنوائے اور ٹی وی بریکنگ نیز نہیں بریکنگ نیوزیں چلیں ؟؟؟؟ اب یہ نہ کہنا کہ آپ نے بھی بیس مرتبہ شیروانی اپنی جیب سے سلوائی ہے مگر کوئی خبر نہیں بنی ، اب آپ میں اور اتفاق اینڈ کمپنی کے مالکان میں کچھ تو فرق ہے :notworthy:
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ساجد صاحب کا سوال نہایت مناسب ہے البتہ عمران خان کے اس فعل کا ایک جواز یہ بھی تلاش کیا جا سکتا ہے کہ شاید وہ شوکت خانم ہسپتال پر حد درجہ اعتماد رکھتے ہوں، جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ انہوں نے اس سے قبل بھی اپنے علاج معالجے کے لیے شوکت خانم ہسپتال کی سہولیت کا ہی فائدہ اٹھایا تھا، یہ الگ بات کہ وہ باقاعدہ بل وغیرہ ادا کرتے رہے ۔۔۔ ویسے مناسب یہی تھا کہ وہ شوکت خانم ہسپتال کے علاوہ کسی اور ہسپتال میں داخل ہو جاتے تاکہ اُن پر کسی قسم کا کوئی اعتراض عائد کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی ۔۔۔ لیکن یہ بات بھی مدنظر رکھی جائے کہ اُن کو غالباََ ہنگامی بنیادوں پر شوکت خانم ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔۔۔ شکر ہے اُن کی جان بچ گئی، ہم تو اسی پر خوش ہیں ۔۔۔ :)
 
Top