اس الزام یا انکشاف کی وضاحت ضروری ہے۔ اگر آپکے شعبہ زندگی میں اس قسم کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اسبارہ میں لکھیں۔ ضروری نہیں کہ عمران خان کے بارہ میں ہر تعریفی یا تنقیدی کالم یہود و ہنود کی سازش ہی ہو۔آپ لوگ شاید اس حقیقت کو تسلیم نہ کریں لیکن خاکساراس شعبہ سے سابق وابستگی کے باعث حقیقت آشنا ہے کہ خاص طور پر لکھا یا بولا جانے والا ہر لفظ PAIDہوتا ہے یا وسیع تر مفادات کے زیر اثر ہوتا ہے۔
جی جیسے باقی سیاسی جماعتوں کے لیڈران تو دودھ کے دھلے ہیں:بشری کمزوریوں کو چھوڑ کر
کیا آپنے خان کو رات میں نائٹ کلب جاتے دیکھا؟ کیونکہ ہمارے پاس اثبوت ہیں کہ نون لیگ کے بعض لیڈران ایسا کرتے ہیں اور الٹا عمران کیخلاف باتیں کرتے ہیں۔بحیثیت انسان اگر کوئی بشری خامی (جیسا کہ لوگ کہتے ہیں) خان میں موجود ہے تو وہ اس کا اور اللہ کا معاملہ ہے اس بارے میں بے لاگ تبصرہ نہیں کیا جا سکتا تاہم میرے سامنے کوئی ایسی حرکت نہیں ہوئی جو قابل اعتراض ہو کیوں کہ ان دنوں میں ہماری اکثر ملاقات تو ہوتی تھی لیکن اتنا یارانہ نہیں تھا کہ بے تکلفی ہو۔
جذباتی وہی ہوتا ہے جسکے پاس احساسات ہوں قوم کیلئے۔ ایک مردہ لاش جیسے نواز شریف سے بات کر کے دیکھیں۔ ڈالروں سے کم کوئی بات نہیں کرتے۔میں نے تب خان میں ایک جذباتی پاکستانی بچے کو چھُپا دیکھا (یہ میرا ذاتی تجزیہ ہے کسی کی دل آزاری ہو تو معذرت)۔
یعنی اسوقت عوا م نے اسکا ساتھ نہیں دیا۔ اسمیں بیروکریسی اور افواج کا کیا قصور؟تب بھی خان بہت پُر امید تھا لیکن بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں کلین بولڈ ہونا پڑا۔
اچھی بات ہے۔جی بالکل کسی کی بھی بشری کمزوریوں کا ذکر اس لئے نہیں کرتا کیوں کہ کردار کشی اپنی عادت نہیں۔
یعنی عوام تک اسکا پیغام نہ پہنچ سکا اور بیروکریسی اور افواج کو الزام دے دیا کہ انکی وجہ سے عمران کو ناکامی ہوئی؟انتخاب کی بات کر رہا ہوں۔ خان کو لگتا تھا کہ عوام اس کا ساتھ دیں گے لیکن تب بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی نا پسندیدگی کی بنا پر خان کلین بولڈ ہوا۔
جماعت اسلامی کے سراج الحق کے بارہ میں عمران کے کیا تاثرات ہیں، وہ آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں:عمران خان کو لیڈر تسلیم کرنا گناہء کبیرہ ہے۔ عمران خان ایک زانی شخص ہے۔ یہ شخص جماعتِ اسلامی جیسے منافقوں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ اس کے لیئے رتی برابر بھی ہمدردی رکھنا گناہ ہے۔ کراچی لوگوں کو عمران خان جیسے لوگوں سے دور رہنا چاہیئے۔
زانی عمران خان کے خلاف زنا کیس جیتنے سے متعلق سیتا وائٹ کی گفتگو
یہ ہے عمران خان کی حقیقت۔
عمران خان کی کیا حقیقت ہے ملاحظہ کیجئے۔
ایک زانی شخص یعنی عمران خان سے ہمدردی رکھنے کی کوئی بات نہیں بنتی۔۔سیتا وائٹ کیس کا عمران خان کی سیاست سے کیا تعلق؟
عمران خان کی جوانی میں اس سے اگر کوئی بشری کمزوری سرزد ہوئی ہے تو اسکا اسکی حالیہ سیاست سے کیا لینا دینا ہے؟ اس نے کبھی انکار تو نہیں کیا کہ اسکا ماضی بالکل صاف شفاف رہا ہے۔ ہاں البتہ اگر آپکے پاس عمران خان کیخلاف کرپشن، بدعنوانی، ملک کے وسائل کیساتھ لوٹ کھسوٹ کے شواہد ہیں تو انکو ضرور ہمارے ساتھ شیئر کریں وگرنہ خاموش رہیں۔ زانی زانی کا راگ الاپنے سے نہ تو آپکا الطاف بھتہ خوری سے بچ سکتا ہے اور نہ ہی عمران اپنا ماضی صاف کر سکتا ہے۔ایک زانی شخص یعنی عمران خان سے ہمدردی رکھنے کی کوئی بات نہیں بنتی۔۔
زنا، زناکاری اور اس طرح کی غلط حرکتیں کرنے والوں سے اچھائی کی اُمید رکھنا غلط ہے۔ ایسے لوگ دنیا کو اپنی طرح بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
فتنہ مودودیت کی طرح عمران خان بھی ایک فتنہ ہے۔ ملک کا بیٹرا غرق کررہا ہے۔ اس کی پارٹی میں اس کی طرح کے دو نمبر لوگ موجود ہیں۔۔یعنی لوٹا گروپ موجود ہے۔
عارف کریم تمہارا حال تمہارے لیڈر جیسا ہے۔۔جو ہر وقت یو ٹرن لیتا رہتا ہے۔ تم دیگر جگہوں پر گند پھیلاتے رہتے ہو۔۔لیکن جب کوئی تمہیں تمہارے زانی لیڈر کے بارے میں حقیقت سے آگاہ کرتا ہے تو تم اُلٹی سیدھی باتیں شروع کردیتے ہو۔ تم یہ حقیقت تسلیم کر لو کہ عمران خان ایک زانی شخص ہے۔ زنا کا مرتکب ہوا ہے۔ اس کو سرے عام پھانسی دینی چاہیئے۔یا سنگسار کرنا چاہیئے۔۔۔کاشفی کا حال بھی دیگر سیاسی جماعتوں کے اکابرین کی غلام ذہنیت جیسا ہے۔ خود تو کوئی کر سکتے نہیں اور جب انکے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو رد کیا جاتا ہے تو بجائے انکا معقول جواب دینے کے انتقامی کاروائے کرتے ہوئے منفی ریٹنگز کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ اگر آپ لوگ سچ پر ہیں تو سچ سامنے لیکر آئیں۔ دور بیٹھ کر ریٹنگز پر اکتفا نہ کریں۔
عمران خان زانی ہے۔۔اس کو پہلے زنا کی سزا ملنی چاہیئے۔۔ اس کو نیست و نابود کردینا چاہیئے۔۔۔عمران خان کی جوانی میں اس سے اگر کوئی بشری کمزوری سرزد ہوئی ہے تو اسکا اسکی حالیہ سیاست سے کیا لینا دینا ہے؟ اس نے کبھی انکار تو نہیں کیا کہ اسکا ماضی بالکل صاف شفاف رہا ہے۔ ہاں البتہ اگر آپکے پاس عمران خان کیخلاف کرپشن، بدعنوانی، ملک کے وسائل کیساتھ لوٹ کھسوٹ کے شواہد ہیں تو انکو ضرور ہمارے ساتھ شیئر کریں وگرنہ خاموش رہیں۔ زانی زانی کا راگ الاپنے سے نہ تو آپکا الطاف بھتہ خوری سے بچ سکتا ہے اور نہ ہی عمران اپنا ماضی صاف کر سکتا ہے۔
عمران خان نے یہ جو بدکاری کی وہ پاکستان میں نہیں امریکہ میں ہوئی تھی۔ اور اسکا کفارہ بھی وہ ادا کر چکا ہے اور اب سیتا وائٹ سے اولاد اسکی سابقہ بیوی جمائما خان کے ساتھ ہی رہتی ہے:عارف کریم تمہارا حال تمہارے لیڈر جیسا ہے۔۔جو ہر وقت یو ٹرن لیتا رہتا ہے۔ تم دیگر جگہوں پر گند پھیلاتے رہتے ہو۔۔لیکن جب کوئی تمہیں تمہارے زانی لیڈر کے بارے میں حقیقت سے آگاہ کرتا ہے تو تم اُلٹی سیدھی باتیں شروع کردیتے ہو۔ تم یہ حقیقت تسلیم کر لو کہ عمران خان ایک زانی شخص ہے۔ زنا مرتکب ہوا ہے۔ اس کو سرے عام پھانسی دینی چاہیئے۔یا سنگسار کرنا چاہیئے۔۔۔
عمران نے اسبات کا کبھی انکار کیا کہ اس نے فرشتوں جیسی زندگی گزاری نہیں گزاری؟ ذاتی خامیاں ہر انسان میں ہوتی ہیں۔ تو اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ ایسے شخص کی سیاست ناجائز اور سالہا سال سے بھتہ خور، کرپشن، لوٹ کھسوٹ کرنے والے جائز؟عمران خان زانی ہے۔۔اس کو پہلے زنا کی سزا ملنی چاہیئے۔۔ اس کو نیست و نابود کردینا چاہیئے۔۔۔
عمران خان کی حقیقت یہی ہے کہ یہ ایک پلے بوائے ہے۔۔ اس کی سابقہ بیوی بھی عمران خان سے شادی ہونے کے باجود بوائے فرینڈ رکھتی تھی۔ یہ عمران خان پاکستان میں غلط کلچر لانا چاہتا ہے۔۔خود بےغیرت ہے عمران خان اور دوسروں کو اپنی طرح بنانا چاہتا ہے۔۔پہلے اپنے اندر کی کرپشن مانے اور سرِ عام اس کا اقرار کرے اور خود کو مجرم کے طور پر پیش کرے۔۔اور اس کی سزا بھگتے تو پھر بات بنتی ہوئی نظر آتی ہے۔
ورنہ تو عمران خان کی حقیقت یہی رہے گی کہ یہ ایک زانی شخص ہے۔۔اور اس کی جماعت لوٹوں کی جماعت ہے۔
کیا الطاف بھائی کسی تحریک انصاف کے سپورٹرز کے خاندان کے کسی فیمیل کے ساتھ پائے گئے ہیں؟۔۔اگر ثبوت ہے تو پیش کریں۔۔عمران خان نے یہ جو بدکاری کی وہ پاکستان میں نہیں امریکہ میں ہوئی تھی۔ اور اسکا کفارہ بھی وہ ادا کر چکا ہے اور اب سیتا وائٹ سے اولاد اسکی سابقہ بیوی جمائما خان کے ساتھ ہی رہتی ہے:
آپ متحدہ والے سمجھتے ہیں کہ ہم انصافین اس بات سے ناآشنا ہیں۔ لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ہم عمران خان کو اسکی ذاتی کمزوریوں کی وجہ سے ناپسند نہیں کرتے کہ یہ اسکا ذاتی فعل ہے جبکہ بھتہ خوروں، ملکی اثاثوں و املاک کو لوٹنے والوں کی سیاست کو ہم بے نقاب کر کے رہیں گے۔ کسی کی ذاتی و نجی زندگی سے ہمیں کوئی سر وکار نہیں۔ آپکا الطاف بھائی جتنے مرضی نائٹ کلبز میں جا سکتا ہے۔
ایسے شخص کو زنا کی سزا ملنی چاہیئے۔۔لیکن پاکستان کے کچھ خبیث مولوی اس کا ساتھ دیتے ہیں۔۔اس وقت ان کی منافقت صاف ظاہر ہوجاتی ہے۔۔جس طرح جماعتِ غیراسلامی کی بےغیرت لیڈران کی طرح۔۔ایک طرف وہ ملک میں اسلام کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ایک زانی شخص کا ساتھ دیتے ہیں۔۔عمران نے اسبات کا کبھی انکار کیا کہ اس نے فرشتوں جیسی زندگی گزاری نہیں گزاری؟ ذاتی خامیاں ہر انسان میں ہوتی ہیں۔ تو اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ ایسے شخص کی سیاست ناجائز اور سالہا سال سے بھتہ خور، کرپشن، لوٹ کھسوٹ کرنے والے جائز؟
تحریک انصاف نے کبھی الطاف حسین کی ذاتی زندگی پر انگلی نہیں اٹھائی جیسا کہ متحدہ والے ہر وقت عمران خان کے بارہ میں کرتے پائے جاتے ہیں۔ اگر کہیں کی ہوتو ضرور بتائیں۔ عمران کو متحدہ کی صرف لسانی بنیادوں پر سیاست پر اعتراض ہے۔ نہ کہ الطاف حسین کی ذات سے۔ اگر اتنا چھوٹا سا نکتہ سمجھنے میں مشکل درپیش ہے تو سیاست کس بات کی کرتے ہیں؟کیا الطاف بھائی کسی تحریک انصاف کے سپورٹرز کے خاندان کے کسی فیمیل کے ساتھ پائے گئے ہیں؟۔۔اگر ثبوت ہے تو پیش کریں۔۔
عمران خان کا کردار صحیح نہیں۔۔اور لیڈری کے لیئے کردار بھی صحیح ہونا چاہیئے۔۔۔عمران خان بدکردار انسان ہے۔۔ایک بدکردار انسان پاکستان میں بدکاری ہی پھیلائے گا۔۔۔
تم ذرا ہلکے ہوجاؤ۔۔ دوسروں کے خلاف باتیں کرنے سے پہلے سوچو کہ کوئی دوسرا بھی تمہارے لیڈر کے بارے میں باتیں کرسکتا ہے۔۔ہر جگہ اپنی اپنی کرنے کی نہیں ہوتی ہے۔۔۔تم الطاف بھائی کے بارے میں کچھ اُلٹا بولو گے ہم تم کو تمہارے لیڈر کا اصلی چہرہ دکھا دیں گے۔۔اس طرح کی بہت ساری خبریں میرے پاس ہیں۔۔
کیا زناکاری امریکہ میں ہوئی تھی یا پاکستان میں؟ اگر امریکہ میں ہوئی تھی تو امریکی قانون کے مطابق اسکی سزا یعنی ٹورائن وائٹ کی کفالت کی ذمہ داری عمران خان قبول کر چکا ہے۔ مزید سزا کس چیز کی دیں؟ کیا عمران نے پاکستان میں بھی کوئی ایسی حرکت کی تھی؟ایسے شخص کو زنا کی سزا ملنی چاہیئے۔۔لیکن پاکستان کے کچھ خبیث مولوی اس کا ساتھ دیتے ہیں۔۔اس وقت ان کی منافقت صاف ظاہر ہوجاتی ہے۔۔جس طرح جماعتِ غیراسلامی کی بےغیرت لیڈران کی طرح۔۔ایک طرف وہ ملک میں اسلام کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ایک زانی شخص کا ساتھ دیتے ہیں۔۔
اگر سر عام پھانسی اور سنگساری پاکستان میں دی جاتی تو آج یہ لوٹ کھسوٹ کرنے والے کرپٹ حکمران زندہ ہوتے؟اس کو سرے عام پھانسی دینی چاہیئے۔یا سنگسار کرنا چاہیئے۔۔۔
آپ عمران کے مداح نہیں؟لو جی مجھے خواہ مخواہ ٹیگ میں دھکیلا گیا؟
محترمی میرے مندرجہ بالا تحریر کردہ الفاظ کوخان پر تنقید کے زمرے میں مت رکھیں احسان ہوگا آپ کا۔ جہاں تک واقعات کا تعلق ہے تو پردہ نشینوں کے نام پردہ میں ہی رہنے دیں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور منسٹری آف انفارمیشن سمیت مختلف اداروں کی جانب سے صحافیوں کو ملنے والے خفیہ فنڈز کی ایک لسٹ تو جاری ہو ہی چکی ہے ویسے بھی۔۔۔۔۔ اس ہی کو دیکھ کر اندازہ لگا لیں۔ ہراشاعتی ادارہ یہ بات تو لکھ دیتا ہے کہ کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں لیکن پس پردہ ادارہ کی پالیسی سے متصادم کوئی بھی چیز قابل اشاعت نہیں ہوتی۔اس الزام یا انکشاف کی وضاحت ضروری ہے۔ اگر آپکے شعبہ زندگی میں اس قسم کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اسبارہ میں لکھیں۔ ضروری نہیں کہ عمران خان کے بارہ میں ہر تعریفی یا تنقیدی کالم یہود و ہنود کی سازش ہی ہو۔
کیا آپنے خان کو رات میں نائٹ کلب جاتے دیکھا؟ کیونکہ ہمارے پاس اثبوت ہیں کہ نون لیگ کے بعض لیڈران ایسا کرتے ہیں اور الٹا عمران کیخلاف باتیں کرتے ہیں۔
جذباتی وہی ہوتا ہے جسکے پاس احساسات ہوں قوم کیلئے۔ ایک مردہ لاش جیسے نواز شریف سے بات کر کے دیکھیں۔ ڈالروں سے کم کوئی بات نہیں کرتے۔
یعنی اسوقت عوا م نے اسکا ساتھ نہیں دیا۔ اسمیں بیروکریسی اور افواج کا کیا قصور؟
یعنی عوام تک اسکا پیغام نہ پہنچ سکا اور بیروکریسی اور افواج کو الزام دے دیا کہ انکی وجہ سے عمران کو ناکامی ہوئی؟
متفق۔ چونکہ آپکا عمران خان کیساتھ ایک عرصہ تک قریبی تعلق رہا ہے اور یہاں محفل پر انکے کافی ناقدین پائے جاتے ہیں۔ اسلئے میں نے تھوڑا سخت لہجے میں سوال کر دئے تھے تاکہ ان اعتراضات کا آپ کھل کر جواب پیش کر سکیں۔ خیر اتنا تو آپ لکھ ہی چکے ہیں کہ عمران ایک اچھا انسان ہے اگر اسکی بشری کمزوریوں کو نظر انداز کر دیا جائے گو کہ آپنے خود کبھی انکا مشاہدہ نہیں کیا۔ پیشگی معذرت۔بحیثیت عوام ہم تو منتظر ہیں نئے پاکستان کے اور نیا پاکستان بنے گا بھی وہ کل بنتا ہے یا چند ماہ بعد یہ آنے والا وقت بتا دے گا انشااللہ۔
کیا آپکی نظر میں پاکستان کی بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ واقعتاً اسقد طاقتور ہے کہ عوامی رائے کو بدل کر اپنی رائے یہاں مسلط کر سکے؟ اگر یہی پاکستانی جمہوریت ہے تو ہر 5 سال بعد انتخابات پر اتنا خرچہ کروانے کی کیا منطق ہوئی؟ سیدھا سیدھا کھل کر عوام کو بتلا دیں کہ یہاں انکی نہیں بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی چلتی ہے اور وہ بیشک لاکھ دفعہ صاف اور شفاف انتخابات کروالیں، ووٹ ہمیشہ اسی کے حق میں نکلیں گے جس پر ان دو اداروں کا سایہ ہوگا۔ کیا یہی کہنا چاہ رہے ہیں؟عوام نے کچھ حد تک ساتھ دیا بھی ہو تو نتائج بیوروکرسی اور اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے ہی سامنے آئے تھے۔
تعلق قریبی تو نہیں کہا جا سکتا ہاں شخصی اور سوچ کا مشاہدہ قریب رہ کر کیا اور ایسا صرف خان کے ساتھ ہی نہیں کچھ اورسیاسی نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں جو بشری کمزوریوں سے بالاتر ایک اچھے انسان ہیں۔ لیکن پھر کہوں گا کہ یہ میرا ان شخصیات کے بارے میں ذاتی مشاہدہ ہے جو کہ کسی اور پر زبردستی مسلط نہیں کیا جا سکتا۔متفق۔ چونکہ آپکا عمران خان کیساتھ ایک عرصہ تک قریبی تعلق رہا ہے اور یہاں محفل پر انکے کافی ناقدین پائے جاتے ہیں۔ اسلئے میں نے تھوڑا سخت لہجے میں سوال کر دئے تھے تاکہ ان اعتراضات کا آپ کھل کر جواب پیش کر سکیں۔ خیر اتنا تو آپ لکھ ہی چکے ہیں کہ عمران ایک اچھا انسان ہے اگر اسکی بشری کمزوریوں کو نظر انداز کر دیا جائے گو کہ آپنے خود کبھی انکا مشاہدہ نہیں کیا۔ پیشگی معذرت۔
کیا آپکی نظر میں پاکستان کی بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ واقعتاً اسقد طاقتور ہے کہ عوامی رائے کو بدل کر اپنی رائے یہاں مسلط کر سکے؟ اگر یہی پاکستانی جمہوریت ہے تو ہر 5 سال بعد انتخابات پر اتنا خرچہ کروانے کی کیا منطق ہوئی؟ سیدھا سیدھا کھل کر عوام کو بتلا دیں کہ یہاں انکی نہیں بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی چلتی ہے اور وہ بیشک لاکھ دفعہ صاف اور شفاف انتخابات کروالیں، ووٹ ہمیشہ اسی کے حق میں نکلیں گے جس پر ان دو اداروں کا سایہ ہوگا۔ کیا یہی کہنا چاہ رہے ہیں؟
جزاک اللہ۔ میں یہی جاننا چاہتا تھا۔ اسکا مطلب عمران یا قادری کا لانگ مارچ اس بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کو گرانے میں مؤثر کردار ادا نہیں کرے گا؟ کیونکہ دونوں کا مؤقف تقریباً ایک ہی ہے کہ نام تو آئین کا لیتے ہیں اور جب صاف وشفاف انتخابات کروانے کی بات کی جائے جو کہ خود آئین کا مطالبہ ہے تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے! جمہوریت تو خطرے میں تب ہوتی جب عوامی رائے جو کہ جمہور پر مبنی ہوتی ہے پر عمل ہوتا۔ جب اس پر عمل ہی نہیں ہو رہا ، طاقت وربیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی ٹانگ اڑائی کی وجہ سے تو جمہوریت "خطرے" میں کیسے ہوئی؟ جمہوریت اصل میں ہوگی تو خطرے میں ہوگی نا !جی ہاں واقعی اس حد تک طاقتور ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو آج تک کے ہونے والے کسی ایک انتخابی عمل کے شفاف ہونے کی ضمانت آپ دے دیں۔۔۔ میں تسلیم کر لوں گا کہ انتخابی نتائج سراسر عوامی رائے پر مبنی ہوتے ہیں۔