عمران خان اک افسانہ کہ حقیقت؟؟

arifkarim

معطل
اس وقت موجودہ تحریک دھرنہ کے پیچھے جو سازشی تھیوریاں گردش میں ہیں کیا وہ درست ہیں ؟
جی وہ بالکل درست ہیں۔ وگرنہ عمران و قادری کا دھرنا کب کا کامیاب نہ ہو جاتا؟ عمران کو آپ ایک انتہائی ضدی جذباتی قسم کا "بچہ" کہہ سکتے ہیں جو اپنی قوم کیلئے ساری عمر کنٹینر میں گزار سکتا ہے۔ اگر عمران کو اسٹیبلشمنٹ اور بیروکریسی کے کندھوں پر چڑھ کر آنا ہوتا تو اسکو یہ موقع خود ضیاء کے دور میں ملا جسکا فائدہ نواز شریف نے اٹھا لیا۔ بعد میں جب تحریک انصاف کا قیام ہوا تو اسوقت بھی 1997 کے الیکشن میں نون لیگ نے اتحادی جماعت بن کر سیٹیں بانٹنے کی آفر کی تھی جسے عمران نے رد کر دیا۔ پھر مشرف کے ریفرنڈم کے وقت بھی یہی ہوا اور بغیر کسی اتحاد کے اکیلے ہی الیکشن میں لڑا۔ آئندہ بھی اس سے یہی امید کی جاسکتی ہے کہ اپنے قومی مقاصد کے حصول کیلئے وہ تن تنہا ہی لڑتا رہے گا۔ ہو سکتا ہے اسکی ناگہانی وفات کے بعد ہم اسے قومی "شہید" کا درجہ دے دیں لیکن جیتے جی ہمارا اسکے ہر قول و فعل کا مذاق اڑانا قومی فریضہ ہے۔ :)
 

arifkarim

معطل
کراچی والوں نے اپنی محنت آپ کے تحت بےشمار یونیورسٹیاں بنائی ہیں۔ ہسپتال بنائے ہیں۔ اسکول کالجز بنائیں ہیں۔ جس سے دیگر جگہوں کے لوگ بھی فیض حاصل کررہے ہیں۔ کراچی والوں اور کراچی کی آمدنی سے پورا ملک پل اور چل رہا ہے۔
پورے ملک میں بجلی کی قیمت کوئی اور ہمارے یہاں کوئی اور۔
پورے ملک کی آبادی کا 20 فیصد کراچی کی آبادی۔ لیکن نشستیں اسمبلیوں میں کم۔
ہماری یونیورسٹیوں میں دیگر جگہوں کے لوگ کوٹے کے ذریعے آجاتے ہیں۔ دیگر جگہوں کے لیڈروں کا چاہیئے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کریں ناکہ کراچی والوں کی سیٹوں پر بیٹھ جائیں۔
تعصب چھوڑو اور انصاف کرو۔
آپکی ان تمام باتوں سے اتفاق کرتا ہوں کہ پاکستان کا اصل مسئلہ مہاجر، پشتون، سندھی، قبائل کے حقوق نہیں بلکہ انصاف ہے۔ جب انصاف کا کوئی نظام موجود ہی نہیں ہوگا تو ہر اک قوم یا اقلیت جو پاکستان میں سالہا سال سے آباد ہے کو یہی لگے گا کہ صرف اسکے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے حالانکہ خود معتبر ممبران پارلیمنٹ کو اس فرسودہ نظام سے آج تک انصاف نہیں ملا۔ پیپلز پارٹی کے فیصل رضا عابدی اور تحریک انصاف کے عمران خان ابھی تک اسپریم کورٹ و پارلیمان سے انصاف کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

ناظمین کے الیکشنز سے پہلے، راولپنڈی صدر کے مضافات میں واقع ہمارے سلسلہء اسٹیبلیشیہ کی ایک خانقاہ اور وہاں کے خلیفہء اول و دوم روزانہ رات گئے تک ایک ایک یونین کونسل کی ہر ہر نشست کے لیے مختلف مریدین سے نشستِ ذکر و فکر منعقد فرمایا کرتے تھے۔ اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے خلیفاؤں کو ہدایات براہ راست بڑی گدی سے ملا کرتی تھیں اور وہ بے چارے نا چاہتے ہوئے بھی اپنا ذاتی وقت سب سے بڑے پیر صاحب کی گدی کو مضبوط اور مستقل کرنے کے لیے صرف کرنے پر مجبور تھے۔
اتفاقاً کچھ نشستوں میں مجھ گناہگار کو بھی اس بابرکت گفتگو سے مستفید ہونے کا موقع ملتا رہا، اور پاکستانی سیاست، صحافت اور اسٹیبلیشمنٹ کو پڑھنے، سننے کا موقع ملا۔
مجھ جیسے ساتویں پاس کیلئے ان پہیلیوں میں باتیں نہ کیا کریں۔ ہمیں کیا پتا کہ اوپر خلیفاؤں، مریدین، پیر و گدی سے آپکی کیا مراد ہے ؟ :)
اگر ممکن ہو تو اس خانقاہ میں ہونے والی کھسر پھسر کی تفاصیل ہمارے ساتھ شیئر کریں۔ ہم جیسے کئی اور عمران فین بوائز کا بھلا ہو جائے گا :)

وطن عزیز میں سیاست کا کھیل ایسا ہے کہ اس کی ہار جیت کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں اور بعد ازاں ان کو بظاہر قانونی طریقے سے مسلط کر دیا جاتا ہے۔ ہر سیاسی پارٹی اس حقیقت سے آشناء ہے لیکن آزادی اظہار کا حق کسی کو بھی حاصل نہیں ہے۔ اب جو کہنے جا رہا ہوں اس بات سے آپ کو بھی شدید اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی رضامندی کے بغیر دھرنا کامیاب ہوگا۔ میری نیک تمنائیں ہر اُس محب وطن کے ساتھ ہیں جو وطن عزیز کی بہتری کے لئے بر سر پیکار ہے چاہے وہ کسی بھی جماعت سے وابستہ سیاسی رہنماء ہے یا سیاسی کارکن۔
آپکی اس دردمندانہ رائے کا احترام کرتا ہوں۔ بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے کندھے پر چڑھ کر آج تک جو حکمران بھی آیا ہے اسنے اس قوم کی بینڈ ہی بجائے ہے۔ اب دیکھتے ہیں کب تک یہ غدار قوم حقیقی جمہوریت یعنی عوامی رائے سے بننے والی حکومت کو روکنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اگر آپکا ماننا یہی ہے کہ ہماری بیروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ حقیقی جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے تو یہی رکاوٹ بھارت جیسے جمہوری ملک میں کیوں فیل ہو گئی؟ بٹوارے سے قبل دونوں ممالک ایک جیسے ہی تو تھے۔ نیز یہ بھی بتائیں کہ آئندہ مستقبل میں ان خفیہ ہاتھوں کو عوام کیسے توڑ سکتی ہے؟ دھرنے تو بظاہر کچھ کر نہیں پارہے جب تک ان خفیہ ہاتھوں کا سایہ دھرنیوں پر نہ ہو۔ :) کچھ سازشیوں کا تو یہاں تک کہنا کہ یہ دھرنے خود اسی اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں جو قومی سیاست میں گاہے بگاہے اپنا لچ تلتی رہتی ہے۔ اسبارہ میں بھی اپنی معقول رائے سے نوازیں۔ شکریہ

چوہدری صاحب پنجابی میں کہتے ہیں "راہ پیا جانے تے واہ پیا جانے"۔ گراس روٹ لیول پر موجود کارکن فقط جذباتی وابستگی کی بنا پر کچھ بھی سُننا نہیں چاہتے وہ بھی حق بجانب ہیں کہ ان کی معلومات کی حد وہیں تک ہی ہوتی ہے۔ جب کہ اصل سیاسی صورتحال کا اندازہ سیاسی رہنماؤں کی باہمی گفتگو سے ہوتا ہے جو وہ اکثر آف دی ریکارڈ کرتے ہیں یا پھر اُن لوگوں سے جن کے سامنے یہ سیاسی گفتگو کی جاتی ہے۔
متفق ! اصل سیاست تو وہی ہوتی ہے جو عوام سے چھپ کر کی جائے۔ جیسے جاوید ہاشمی اور سعد رفیق کے مابین ہونے والے خفیہ ٹیلی فونک روابط جو انکے عمران خان کے بارہ میں ’’انکشافات‘‘ سے قبل وقوع پزیر ہوئے۔

اکیلے خان کا جیتنا کیا معنی رکھتا ہے؟ پارٹی کو تو کامیاب نہیں ہو سکی تب۔ ان انتخابات میں خان کی حیثیت اس 11ویں کھلاڑی کی سی تھی جو آوٹ نہ ہو کر بھی آوٹ ہو جاتا ہے۔
آخر اسٹیبلشمنٹ اور بیروکریسی کو عمران خان سے ایسا کیا اختلاف ہے جو وہ اسکی سیاسی جماعت کو آگے آنے سے مسلسل روکے جا رہے ہیں؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ اگر عمران صاف و شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب ہو گیا تو انکی سازشیں دھری کی دھری رہ جائیں گی؟ یاد رہے کہ عمران خان پہلے تن تنہا تھا۔ آج اسکے ساتھ کروڑوں ٹائیگرز ہیں جوانوں کی صورت میں۔ اوپر سے آزاد میڈیا کی صبح شام کوریج ۔ ایسے میں روایتی پاور بروکرز کیلئے اقتدار پر کنٹرول خاصا مشکل ہو گیا ہوگا اب جبکہ عمران کے مشکوک حلقے کھلوانے کا مطالبہ بھی منظور ہو چکا ہے۔

سو فیصد متفق۔
جو تھوڑا بہت میرے ذاتی علم میں رہا ہے، وہ وقتاً فوقتاً اسی محفل پر موضوع کے مطابقت سے پوسٹ بھی کرتا رہتا ہوں۔ ابھی کل پرسوں ہی کسی دھاگے میں، میں نے ہی لکھا تھا کہ یہ سیاسی پارٹیاں دراصل پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنیاں ہیں جن کے شئیرز مارکیٹ میں بکتے ہیں۔
تحریک انصاف کے شیئرز کتنے میں بکے؟ ان میں سے عمران اور اسکے پیدائشی ارب پتی بچوں کو کتنا حصہ ملا؟ :)
کیا آپکو لگتا ہے کہ تحریک انصاف بھی ملکی سیاست میں پیسا بنانے آئی ہے؟ پھر پتا نہیں کیوں میں عمران کو روزانہ کنٹینر پر بوسیدہ پھٹے ہوئے کپڑوں میں دیکھتا ہوں۔

اپنے مقصد کا حصول نہیں کرنے دیا۔
خان تب بھی ملک کے لیئے اتنا ہی جذباتی تھا ۔ صاحب اقتدار ہستی اور اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی اس جذباتیت سے واقف تھے تب ہی انہوں نے خان کو درست انداز میں آگے آنے کا موقع نہیں دیا۔ اب بھی جو موقع ملا وہ بھی اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کی کسی مفاد پرستانہ پالیسی کی وجہ سے ہی ملا ورنہ کیا تھا کہ جہاں دیگر صوبوں میں دیگر پارٹیوں کو حصہ ملا وہاں خے پی کے میں بھی پی ٹی آئی کو نہ آنے دیتے
آپکے خیال میں اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا ایسا کیا مفاد ہو سکتا ہے جو انہوں نے اس بار تحریک انصاف کو خیبرپختونخواہ میں حکومت بنانے کی اجازت دے دی؟

امریکہ کا جو یار ہے وہی یہاں سردار ہے ۔۔۔
امریکہ کو دھمکائیں گے تو اقتدار کہاں سے پائیں گے ۔۔؟۔۔۔
عمران نے امریکہ کو نہیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو دھمکایا تھا کہ اگر انہوں نے موجودہ نااہل حکومت کو مزید قرضے دئے تو وہ مستقبل میں اقتدار میں آکر انہیں واپس نہیں کریں گے۔

ویسے چوہدری صاحب کیا ہی مزا ہوتا کہ ہم اس آگہی کے عذاب سے محفوظ رہتے اور حقیقی چہروں کے عینی شاہد ہونے کی جگہ سوشل میڈیا پر دی گئی تصاویر اور تفصیلات بے دریغ اور فی سبیل اللہ شیئر کرتے اپنے من پسند سیاسی رہنماء کے حق میں نعرے پوسٹ کرتے۔ مخالفین کو روزانہ نت نئی گالیوں کا تازہ ترین پیکیج دیتے اور پھر حقیقی دنیا میں سوشل میڈیا پر اپنی مجاہدانہ کارروائیوں کا تذکرہ کر کے روحانی سکون محسوس کرتے۔
لیکن چلیں کوئی بات نہیں یہ عذاب ہمیں اور آپ کو اور ہم جیسے دیگر افراد کو ہی سہنا ہے۔ باقی احباب کو روحانی سکون مبارک
اگر ان حقیقی چہروں کے نام ہمیں ذاتی پیغام میں بھیج دیں تو ممنون ہوں گا اور پاکستانی سیاست سے ہمیشہ کیلئے توبہ کر لوں گا :)

بھٹو نے اس کے خلاف " امت مسلمہ " کو جگانے کی کوشش کی تھی ۔ اور اس " جرم " میں عبرت کا نشان بن " سچی نیند " سو گیا ۔
بھٹو کے دکھائے غریب عوام کو خواب اس کے جان نشینوں نے غریبوں کا خون چوس چوس کر ایسی تعبیر دکھائی کہ " خان صاحب " سے بھی ڈر لاگے ۔
میری پیدائش بھٹو کی پھانسی کے بہت سال بعد ہوئی یوں میں پاکستانی سیاست کے اس ’’سنہرے‘‘ دور سے نابلد ہوں جب بھٹو دا گریٹ کسی کھمبے کو بھی کھڑا کر دیتے تو ووٹ اسے ہی پڑتا۔ مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ جب 1970 کا صاف اور شفاف پہلا اور واحد الیکشن اسٹیبلشمنٹ کی نگرانی میں ہوا تو تب مجیب الرحمان کی عوامی لیگ کو اکثریتی ووٹ کیسے پڑ گئے؟ تب کیا اسٹیبلشمنٹ اور بیروکریسی سوئی ہوئی تھی؟ جمہوریت کے اصولوں کے تحت حکومت عوامی لیگ کو ملنی چاہئے تھی جبکہ اسٹیبلشمنٹ بھٹو کیساتھ تھی یوں فوجی کاروائی کر کے ملک توڑنے کی سازش خود ہماری عظیم اسٹیبلشمنٹ کے انگنت کالے کرتوتوں میں سے ایک ہے۔ اوپر سے ستم یہ کہ ہمارے محبوب پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں جن فوجی جرنیلوں کا ہاتھ تھا انہیں کسی قومی عدالت نے آج تک کوئی سزا نہیں دی۔ جن میں سر فہرست جنرل یحییٰ خان شامل ہیں۔ جبکہ بنگلہ دیش میں آج 43 سال بعد بھی جماعت اسلامی کے ان لیڈران دہشت گردوں کو موت کی سزائیں دی جارہی ہیں جنہوں نے 1971 کی بنگلہ دیش آزادی کی جنگ میں نہتے بنگالیوں کا پاک فوج کیساتھ ملکر قتل عام کیا!

تھوڑی بہت آگہی کا ایک فائدہ ضرور ہوا ہے کہ اندھی تقلید نہیں رہی اور متاثرینِ موادِ پروپیگنڈا میں نہیں رہے۔
باقی میں اسے عذاب نہیں ، اس رحمٰن و رحیم رب کا انعام کہوں گا، کہ اپنی کروڑ ہا مخلوق میں سے چن کر جلد شعور عطا فرما دیا ہے۔
یہ اسٹیبلشمنٹ کی خانقاہ آجکل کہاں موجود ہیں؟ :)
 
آخری تدوین:
مجھ جیسے ساتویں پاس کیلئے ان پہیلیوں میں باتیں نہ کیا کریں۔ ہمیں کیا پتا کہ اوپر خلیفاؤں، مریدین، پیر و گدی سے آپکی کیا مراد ہے ؟ :)
اگر ممکن ہو تو اس خانقاہ میں ہونے والی کھسر پھسر کی تفاصیل ہمارے ساتھ شیئر کریں۔ ہم جیسے کئی اور عمران فین بوائز کا بھلا ہو جائے گا :)
یہ تحریر ان پڑھوں کے لیے تھی۔ ساتویں پاسوں کا اس سے کوئی سروکار نہیں۔:cool2:
خانقاہ میں ہونےوالی کھسر پھسر اور اس سے ملتی جلتی تفصیلات کے لیے جناب حامد میر صاحب مدظلہ العالی سے رابطہ کی جیے، یقیناً بہت زیادہ مستفید ہوں گے۔ :battingeyelashes: باقی جو بڑے مستفید کنندہ رہے ہیں وہ دار فانی کو الوداع فرما چکے ہیں۔ :(
تحریک انصاف کے شیئرز کتنے میں بکے؟ ان میں سے عمران اور اسکے پیدائشی ارب پتی بچوں کو کتنا حصہ ملا؟ :)
شئیرز کی تفصیلات کے لیے تحریک انصاف پنجاب کے صدر جناب اعجاز چوہدری دامادِ میاں طفیل محمد صاحب مرحوم بانیان جماعت اسلامی اور سابقہ ایم پی اے ق لیگ و مرکزی کردار ای او بی آئی سکینڈل، حالیہ صدر تحریک انصاف لاہور جناب عبدالعلیم خان صاحب المعروف سربراہ قبضہ گروپ لاہور و مضافات سے رابطہ فرمائیے۔ ;)
کیا آپکو لگتا ہے کہ تحریک انصاف بھی ملکی سیاست میں پیسا بنانے آئی ہے؟ پھر پتا نہیں کیوں میں عمران کو روزانہ کنٹینر پر بوسیدہ پھٹے ہوئے کپڑوں میں دیکھتا ہوں۔
بیچارہ عمران ۔۔۔شاید آجکل ان کے پاس درزی نہیں ہے، جو پھٹے ہوئے کپڑوں کی پیوند کاری کر دے۔ حالانکہ پارٹی الیکشنز میں کسی شہر سے ایک ٹیلر ماسٹر صاحب کے الیکشن جیتنے کی خبر بھی آئی تھی۔
یہ اسٹیبلشمنٹ کی خانقاہ آجکل کہاں موجود ہیں؟ :)
اسٹیبلیشمینٹ کی خانقاہ ازل سے اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ کے ایک پہلو میں موجود ہے، لیکن اس خانقاہی نظام کو چلاتے اس کے وہ خلیفہ ہیں جو ریاست پاکستان کی سرکار کا حصہ بننے سے پہلے یہ حلف اٹھاتے ہیں۔
1966683_734105579997803_1012963028283020341_n.jpg

اس وقت سلسلہ اسٹیبلیشیہ میں جشن گدی نشینی و تاجپوشی شروع ہو چکا ہے اور نئے پیر صاحب تشریف لا رہے ہیں، سو ان مصروفیات کے ختم ہونے کے بعد صحیح معلوم پڑ سکے گا۔:)
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
عمران نے امریکہ کو نہیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو دھمکایا تھا کہ اگر انہوں نے موجودہ نااہل حکومت کو مزید قرضے دئے تو وہ مستقبل میں اقتدار میں آکر انہیں واپس نہیں کریں گے۔
خان صاحب موجودہ دھرنوں میں ورلڈ بینک اور دیگر قرضہ دینے والے اداروں کو دھمکا رہے ہیں ۔ خان صاحب پچھلے دور میں " عافیہ صدیقی کیس اور ڈرونز حملے اور طالبان سے مذاکرات اور نیٹو سپلائی پر " اک واضح سٹینڈ لیتے رہے ہیں ۔ اور یہ امریکہ کی وہ مخالفت تھی جس کے باعث امریکی وفادار اسٹیبلشمنٹ نے خان صاحب کو " اونٹ کے منہ میں زیرہ " ڈال کر وقت کو دھکا دینا چاہا ۔اگر خان صاحب دیگر سیاست دانوں کی مانند امریکہ سرکار کو " یس سر " کرتے تو آج یوں دھرنے نہ دے رہے ہوتے ۔۔۔۔
 
جو اپنی قوم کیلئے ساری عمر کنٹینر میں گزار سکتا ہے۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
پہلی رات تو گھر بھاگ گیا تھا، پھر دوسری پھر تیسری۔ یہ تو لطیفہ ہی ہوگیا :)
عمران کو آپ ایک انتہائی ضدی جذباتی قسم کا "بچہ" کہہ سکتے ہیں
اسی لئے تو دعا ہے کہ ایسا بچگانہ زہن رکھنے والا ہمارا حکمران نا بنے۔ عقلمند دشمن بے وقوف دوست سے بہتر ہوتا ہے جناب :)
 

arifkarim

معطل
اسی لئے تو دعا ہے کہ ایسا بچگانہ زہن رکھنے والا ہمارا حکمران نا بنے۔ عقلمند دشمن بے وقوف دوست سے بہتر ہوتا ہے جناب
نونیوں کو ڈر ہے کہ اگر عمران کو اختیارات مل گئے تو انکی سیاسی دکانیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جائیں گی۔ آپ اپنا کام جاری رکھیں اور تحریک انصاف والے اپنا کام کرتے رہیں گے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ تحریر ان پڑھوں کے لیے تھی۔ ساتویں پاسوں کا اس سے کوئی سروکار نہیں۔:cool2:
خانقاہ میں ہونےوالی کھسر پھسر اور اس سے ملتی جلتی تفصیلات کے لیے جناب حامد میر صاحب مدظلہ العالی سے رابطہ کی جیے، یقیناً بہت زیادہ مستفید ہوں گے۔ :battingeyelashes: باقی جو بڑے مستفید کنندہ رہے ہیں وہ دار فانی کو الوداع فرما چکے ہیں۔ :(

شئیرز کی تفصیلات کے لیے تحریک انصاف پنجاب کے صدر جناب اعجاز چوہدری دامادِ میاں طفیل محمد صاحب مرحوم بانیان جماعت اسلامی اور سابقہ ایم پی اے ق لیگ و مرکزی کردار ای او بی آئی سکینڈل، حالیہ صدر تحریک انصاف لاہور جناب عبدالعلیم خان صاحب المعروف سربراہ قبضہ گروپ لاہور و مضافات سے رابطہ فرمائیے۔ ;)

بیچارہ عمران ۔۔۔شاید آجکل ان کے پاس درزی نہیں ہے، جو پھٹے ہوئے کپڑوں کی پیوند کاری کر دے۔ حالانکہ پارٹی الیکشنز میں کسی شہر سے ایک ٹیلر ماسٹر صاحب کے الیکشن جیتنے کی خبر بھی آئی تھی۔

اسٹیبلیشمینٹ کی خانقاہ ازل سے اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ کے ایک پہلو میں موجود ہے، لیکن اس خانقاہی نظام کو چلاتے اس کے وہ خلیفہ ہیں جو ریاست پاکستان کی سرکار کا حصہ بننے سے پہلے یہ حلف اٹھاتے ہیں۔
1966683_734105579997803_1012963028283020341_n.jpg

اس وقت سلسلہ اسٹیبلیشیہ میں جشن گدی نشینی و تاجپوشی شروع ہو چکا ہے اور نئے پیر صاحب تشریف لا رہے ہیں، سو ان مصروفیات کے ختم ہونے کے بعد صحیح معلوم پڑ سکے گا۔:)
ویسے قابلِ غور بات یہ ہے کہ "اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی حمایت کروں گا جو عوام کی خواہشات کا مظہر ہے"۔۔۔
یہ فقرہ تو بذاتِ خود پینڈوراباکس ہے :)
 
ویسے قابلِ غور بات یہ ہے کہ "اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی حمایت کروں گا جو عوام کی خواہشات کا مظہر ہے"۔۔۔
یہ فقرہ تو بذاتِ خود پینڈوراباکس ہے :)
دیکھیے۔۔۔وہ آئین کی حمایت کرتے ہیں اور اپنے آپ کو کسی سیاسی سرگرمی میں شریک نہیں کرتے ۔
اسی لیے آج تک اس سلسلے کے کسی بھی گدی نشین نے وزیر اعظم بننے کی کوشش نہیں کی ۔ :cool2:
آئین کی مکمل حمایت اس سے بڑھ کر اور بھلا کیاہوگی :battingeyelashes:
 
دیکھیے۔۔۔وہ آئین کی حمایت کرتے ہیں اور اپنے آپ کو کسی سیاسی سرگرمی میں شریک نہیں کرتے ۔
اسی لیے آج تک اس سلسلے کے کسی بھی گدی نشین نے وزیر اعظم بننے کی کوشش نہیں کی ۔ :cool2:
آئین کی مکمل حمایت اس سے بڑھ کر اور بھلا کیاہوگی :battingeyelashes:
1988 سے 1999 کے دوران بھی جب بھی صدارتی اختیار کے تحت بھی اسمبلی توڑی گئی اس خانقاہ کی منظوری کے بغیر نہیں توڑی گئی۔:)
 

arifkarim

معطل
فقرہ تو بذاتِ خود پینڈوراباکس ہے
اسٹیبلیشمنٹ کا پینڈورا باکس کھل کر سامنے آگیا:
NADRA declares over 122000 votes unidentified in Tareen's constituency
MULTAN- NADRA has declared over 122000 votes cast in NA-154 Lodhran as unidentified besides making this disclosure that 728 persons had casted their votes more than one time.
This was revealed in a report evolved by NADRA which will be presented before an election tribunal on November, 6 at Multan during the hearing of petition filed by PTI general secretary Jahangir Tareen against the alleged polls rigging in his respective constituency where he had lost National Assembly (NA) seat during general elections.
Sources said that as per this report 218000 votes were cast in this constituency during general elections 2013 and 122553 votes have been declared unidentified out of this tally of polled votes while 728 voters exercised their right to vote more than one time.
The report has said that only 73000 votes have been verified so far while 189 votes were found to have been cast by the persons with thumb impressions alien to those of original voters. Ballot boxes of 14 polling stations were not found available.​
http://nation.com.pk/national/03-No...000-votes-unidentified-in-tareen-constituency
اگر اب بھی اس اسٹیبلشمنٹ، بیروکریسی اور نورا کشتی کے حمایتیوں میں تھوڑی سی شرم باقی ہے تو عمران خان کا ساتھ دیں اور آئندہ کے الیکشن صاف اور شفاف بنانے میں اسکی مدد کریں۔ بےنامی جائدادوں ، اثاثوں کے بعد اب بے نام ووٹرز بھی اس مک مکا کی پیداوار بن کر سامنے آگئے ہیں۔ کونسا قانون اور کونسا آئین؟
 

زیک

مسافر
اسٹیبلیشمنٹ کا پینڈورا باکس کھل کر سامنے آگیا:
NADRA declares over 122000 votes unidentified in Tareen's constituency
MULTAN- NADRA has declared over 122000 votes cast in NA-154 Lodhran as unidentified besides making this disclosure that 728 persons had casted their votes more than one time.
This was revealed in a report evolved by NADRA which will be presented before an election tribunal on November, 6 at Multan during the hearing of petition filed by PTI general secretary Jahangir Tareen against the alleged polls rigging in his respective constituency where he had lost National Assembly (NA) seat during general elections.
Sources said that as per this report 218000 votes were cast in this constituency during general elections 2013 and 122553 votes have been declared unidentified out of this tally of polled votes while 728 voters exercised their right to vote more than one time.
The report has said that only 73000 votes have been verified so far while 189 votes were found to have been cast by the persons with thumb impressions alien to those of original voters. Ballot boxes of 14 polling stations were not found available.​
http://nation.com.pk/national/03-No...000-votes-unidentified-in-tareen-constituency
اگر اب بھی اس اسٹیبلشمنٹ، بیروکریسی اور نورا کشتی کے حمایتیوں میں تھوڑی سی شرم باقی ہے تو عمران خان کا ساتھ دیں اور آئندہ کے الیکشن صاف اور شفاف بنانے میں اسکی مدد کریں۔ بےنامی جائدادوں ، اثاثوں کے بعد اب بے نام ووٹرز بھی اس مک مکا کی پیداوار بن کر سامنے آگئے ہیں۔ کونسا قانون اور کونسا آئین؟
unidentified کا کیا مطلب ہے؟
 

arifkarim

معطل
ناقابل شناخت کس پروٹوکول یا ٹیسٹ کے نتیجے میں؟
تھمب امپریشن یعنی انگوٹھے کا نشان نا قابل شناخت تھے کیونکہ الیکشن کمیشن نے اپنی نااہلی یا کسی خاص سازش کے تحت پولنگ اسٹیشنر تک مقناطیسی سیاہی فراہم نہیں کی۔ عام سیاہی سے ڈالے جانے والے ووٹ ناقابل شناخت ہوجاتے ہیں کچھ عرصہ بعد۔
 

زیک

مسافر
تھمب امپریشن یعنی انگوٹھے کا نشان نا قابل شناخت تھے کیونکہ الیکشن کمیشن نے اپنی نااہلی یا کسی خاص سازش کے تحت پولنگ اسٹیشنر تک مقناطیسی سیاہی فراہم نہیں کی۔ عام سیاہی سے ڈالے جانے والے ووٹ ناقابل شناخت ہوجاتے ہیں کچھ عرصہ بعد۔
پھر تو یہ تکنیکی مسئلہ ہوا نہ کہ جعلی ووٹ
 

arifkarim

معطل
پھر تو یہ تکنیکی مسئلہ ہوا نہ کہ جعلی ووٹ
درست۔ البتہ ایک ناقابل شناخت ووٹ bogus vote کے زمرہ میں آتاہے کہ اس کا تفتیش کے دوران تعین کرنا مشکل یا ناممکن ہوتا ہے کہ اس ایک انگوٹھے سے اور کتنی بار ووٹ ڈالے گئے؟ یہی وجہ تھی کہ الیکشن کمیشن کو انتحابات سے قبل اچھی کوالٹی کی مقناطیسی سیاہی استعمال کرنے کا حکم خود عدالت نے دیا تھا لیکن اس پر آج تک عمل نہیں ہوا کہ اگر ایسا ہو جاتا تو نادرا کیلئے دھاندلی اور بے ضابطگیاں پکڑنا کتنا آسان ہوتا!
 

arifkarim

معطل
تکنیکی مسئلہ، سمجھ جانے والوں کے لیے ہے، نا سمجھنے والوں کے لیے ووٹ ہی جعلی ہے۔ :)
کورٹ کے آرڈر کے باوجود عام سیاہی سے الیکشن جان بوجھ کر وانا اور پھر ایسے ووٹ کو جائز ماننا کیا تکنیکی مسئلہ میں آتا ہے؟ پورا الیکشن مقناطیسی سیاہی سے کیوں نہیں کروایا گیا۔ ملتان کے ضمنی الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوا!
 

زیک

مسافر
درست۔ البتہ ایک ناقابل شناخت ووٹ bogus vote کے زمرہ میں آتاہے کہ اس کا تفتیش کے دوران تعین کرنا مشکل یا ناممکن ہوتا ہے کہ اس ایک انگوٹھے سے اور کتنی بار ووٹ ڈالے گئے؟ یہی وجہ تھی کہ الیکشن کمیشن کو انتحابات سے قبل اچھی کوالٹی کی مقناطیسی سیاہی استعمال کرنے کا حکم خود عدالت نے دیا تھا لیکن اس پر آج تک عمل نہیں ہوا کہ اگر ایسا ہو جاتا تو نادرا کیلئے دھاندلی اور بے ضابطگیاں پکڑنا کتنا آسان ہوتا!
کیا کسی اور ملک میں الیکشن کے لئے مقناطیسی سیاہی استعمال کی جاتی ہے؟
 
Top