عمران خان کی نتھیا گلی کی پرانی تصاویر استعمال کرکے پروپیگنڈا کرنیکی کوشش بے نقاب

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کی نتھیا گلی کی پرانی تصاویر استعمال کرکے پروپیگنڈا کرنیکی کوشش بے نقاب
پیر 25 مئی 2020
نجی ٹی وی چینلز نے وزیراعظم عمران خان کی نتھیاگلی کی پرانی تصاویر پر خبر بنادی۔۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی بھی فیک نیوز پھیلاتی رہیں ۔۔ سماء ٹی وی نے خبر ڈیلیٹ کرکے اپنی خبر پر معذرت کرلی


fake1121.jpg


تفصیلات کے مطابق نجی چینل سماء نے ایک خبر لگائی کہ وزیراعظم عمران خان نے نتھیا گلی میں واک کرنے کی تصاویر سامنے آگئیں۔۔ وزیراعظم عمران خان اپنی فیملی کے ہمراہ نتھیا گلی میں عید منارہے ہیں

Clipboard06-1.jpg

یہی نہیں ایک اور چینل 24 نیوز نے بھی خبر دی کہ وزیراعظم عمران خان نے سادگی سے نتھیا گلی میں عید منائی۔ وزیراعظم عمران خان کی نتھیاگلی میں واک کرنے کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔ اس خبر کو اے آروائی، جی این این، ڈان نیوز نے بھی شئیر کیا۔


حقیقت یہ ہے کہ یہ تصاویر 2017 کی تھیں جس کا ثبوت ان ٹویٹس کی تاریخ ہے۔


اس خبر کو صرف ٹی وی چینلز نے نہیں بلکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں نے بھی شئیر کیا اور وزیراعظم عمران خان پر کڑی تنقید کی

شرمیلا فاروقی نے یہ خبر شئیر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو غیرذمہ دار شخص قرار دیا اور تنقید کے خوب تیر برسائے۔

sharm11.jpg

سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے بیٹے نے خبر شئیر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم عمران خان کو آپکی کوئی پرواہ نہیں

پیپلزپارٹی کی حامی سمجھی جانیوالی صحافی عفت رضوی نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ نتھیا گلی میں عید منانے کے بجائے کیا وزیراعظم کو کراچی کے فضائی حادثے میں جاں بحق مسافروں کے گھر نہیں جانا چاہیے تھا؟ ایسے موقعوں پر بے نظیر بھٹو شہید بہت یاد آتی ہیں.


وزیراعظم کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد نے تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل دیکھ کر کہا کہ یہ تصاویر بہت پرانی ہیں۔ میں حیران ہوں کہ میڈیا گروپس خبر دینے سے پہلے حقائق چیک نہیں کرتے

سماء ٹی وی نے اپنی غلطی تسلیم کرلی اور ٹویٹ ڈیلیٹ کرکے کہا کہ ہم نے وزیراعظم عمران خان کے نتھیاگلی میں عید منانے سے متعلق یہ تصاویر اور سٹوری ڈیلیٹ کردی ہے۔ یہ تصاویر 2017 کی ہیں، ہم اپنی غلطی پر شرمندہ ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
میڈیا کو اور کتنی آزادی دیں؟ فیک نیوز چلانے اور اس پر اپوزیشن کو پراپگنڈہ کرنے کی مکمل آزادی دی پہلے ہی دی ہوئی ہے
 

جاسم محمد

محفلین
اے تسی لگاتار تے مسلسل پینتی پنچراں دی کہانی چلان آلے ای ہو نا!
۳۵ پنچر والی بھی فیک نیوز تھی اور یہ بھی ہے۔ حقائق چھپانا، مسخ کرنا، آدھا سچ آدھا جھوٹ ملا کر عوام کو گمراہ کرنا سب غلط ہے۔ کہیں نہ کہیں اس سلسلہ کو روکنا پڑے گا۔ یا آپ چاہتے ہیں جو غلط کام میڈیا پچھلی حکومتوں میں کرتا رہا اسے اب بھی جاری رکھا جائے؟
 
۳۵ پنچر والی بھی فیک نیوز تھی اور یہ بھی ہے۔ حقائق چھپانا، مسخ کرنا، آدھا سچ آدھا جھوٹ ملا کر عوام کو گمراہ کرنا سب غلط ہے۔ کہیں نہ کہیں اس سلسلہ کو روکنا پڑے گا۔ یا آپ چاہتے ہیں جو غلط کام میڈیا پچھلی حکومتوں میں کرتا رہا اسے اب بھی جاری رکھا جائے؟
کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ
 

جاسم محمد

محفلین
مطلب یہ کہ خبر ٹھیک تھی بس تصویریں پرانی تھیں. وزیر اعظم ہاؤس اگر تصویریں نئی مہیا کر دیتا تو مسئلہ ہی حل ہو جاتا
یہاں معاملہ صرف تصاویر کا نہیں ہے۔ اگر وزیر اعظم نے عید نتھیا گلی میں منا بھی لی تو اپوزیشن، لبرل، لفافوں کو کیا تکلیف ہے؟ ان کے چہیتے شریف اور زرداری خاندان تو اپنی عیدیں لندن، دبئی، نیویارک میں کیا کرتے تھے ۔ وہ سب ٹھیک تھا۔ لیکن اگر ملک کا وزیر اعظم اپنے ہی ملک میں عید کر رہا ہے تو ان کے پیٹ میں جمہوریت اور عوام کا درد جاگ اُٹھا ہے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
أَنَّ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَيْهِ إِن كَانَ مِنَ الْكَاذِبِينَ
وَٱلْخَٰمِسَةُ أَنَّ لَعْنَتَ ٱللَّهِ عَلَيْهِ إِن كَانَ مِنَ ٱلْكَٰذِبِينَ


گوگل بابا سے سورۃ نور کی آیت کے بے دھیانی میں کاپی پیسٹ کرنے کے نتائج اچھے کیسے ہو سکتے ہیں ۔ ۔!! اگرچہ کہ ابھی بھی وہیں سے مدد لی ہے ۔ ۔ ۔ رھنمائ کا شکریہ ۔ ۔ اگر اب ٹھیک ہے تو اپنا تبصرہ واپس لے لیجئے بصورت دیگر تصحیح فرما دیجئے کہ محض نشاندہی سے پورا بھلا کیسے ہو سکتا ہے۔ ۔ شکریہ

فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے ۔ ۔ ۔ ۔!!
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
سماء ٹی وی نے اپنی غلطی تسلیم کرلی اور ٹویٹ ڈیلیٹ کرکے کہا کہ ہم نے وزیراعظم عمران خان کے نتھیاگلی میں عید منانے سے متعلق یہ تصاویر اور سٹوری ڈیلیٹ کردی ہے۔ یہ تصاویر 2017 کی ہیں، ہم اپنی غلطی پر شرمندہ ہیں۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سما ٹی وی میں ہوشیار لوگوں کی نوکری نکلنے والی ہے کیونکہ اگر وہ صرف یہ لکھ دیتے کہ تصویروں کے ساتھ "فائل فوٹو" لکھنے سے رہ گیا تو معاملہ صاف ہو جاتا کہ صحافت کی یہ ایک نارمل سی بات ہے۔ خبر درست ہے، وزیر اعظم صاحب اپنی بیوی اور سسرالی رشتے داروں کے ساتھ اگر نتھیا گلی ہی میں چھٹیاں منا رہے ہیں تو "پروپیگنڈا" کہاں سے آ گیاِ؟ تکلیف کی اصل وجہ سسرالیوں کے ساتھ چھٹی منانے کی خبر لیک ہونا ہے یا کچھ اور؟
 
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سما ٹی وی میں ہوشیار لوگوں کی نوکری نکلنے والی ہے کیونکہ اگر وہ صرف یہ لکھ دیتے کہ تصویروں کے ساتھ "فائل فوٹو" لکھنے سے رہ گیا تو معاملہ صاف ہو جاتا کہ صحافت کی یہ ایک نارمل سی بات ہے۔ خبر درست ہے، وزیر اعظم صاحب اپنی بیوی اور سسرالی رشتے داروں کے ساتھ اگر نتھیا گلی ہی میں چھٹیاں منا رہے ہیں تو "پروپیگنڈا" کہاں سے آ گیاِ؟ تکلیف کی اصل وجہ سسرالیوں کے ساتھ چھٹی منانے کی خبر لیک ہونا ہے یا کچھ اور؟
پیرنی صاحبہ کی پچھلی آل اولاد بھی سرکاری پروٹوکول میں ہمراہ ہے, شاید اسے چھپانا مقصود ہے۔
 
ان کے چہیتے شریف اور زرداری خاندان تو اپنی عیدیں لندن، دبئی، نیویارک میں کیا کرتے تھے ۔ وہ سب ٹھیک تھا۔
دوسروں کی کوئی بھی غلطی نا تو آپ کی غلطی کے لیے ڈھال بن سکتی اور نا ہی آپ کسی کی غلطی میں اپنے لیے پناہ ڈھونڈ سکتے۔ تسلیم کر لیجیے کہ آپ کے محبوب کے دور میں بھی ایک نہیں دو تین پاکستان چل رہے ہیں۔
 

ابن آدم

محفلین
یہاں معاملہ صرف تصاویر کا نہیں ہے۔ اگر وزیر اعظم نے عید نتھیا گلی میں منا بھی لی تو اپوزیشن، لبرل، لفافوں کو کیا تکلیف ہے؟ ان کے چہیتے شریف اور زرداری خاندان تو اپنی عیدیں لندن، دبئی، نیویارک میں کیا کرتے تھے ۔ وہ سب ٹھیک تھا۔ لیکن اگر ملک کا وزیر اعظم اپنے ہی ملک میں عید کر رہا ہے تو ان کے پیٹ میں جمہوریت اور عوام کا درد جاگ اُٹھا ہے۔
تو آپ مان رہے ہیں کہ عمران بھی ویسا ہے جیسے شریف اور زرداری ہیں. تو پھر لڑائی کیسی؟
EY3VP9zXQAAWrEm
 
تو آپ مان رہے ہیں کہ عمران بھی ویسا ہے جیسے شریف اور زرداری ہیں. تو پھر لڑائی کیسی؟
EY3VP9zXQAAWrEm
آئل ٹینکر حادثے کے وقت ملک میں کرونا نہیں تھا، جس کی وجہ سے شریف صاحب غیر ملکی دورہ مختصر کر کے واپس آئے اور متاثرین سے ملنے جا پہنچے۔

اب خان صاحب کو گریس مارکس دینے پڑیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیر اعظم صاحب اپنی بیوی اور سسرالی رشتے داروں کے ساتھ اگر نتھیا گلی ہی میں چھٹیاں منا رہے ہیں تو "پروپیگنڈا" کہاں سے آ گیاِ؟ تکلیف کی اصل وجہ سسرالیوں کے ساتھ چھٹی منانے کی خبر لیک ہونا ہے یا کچھ اور؟
یہ ہے تکلیف کی اصل وجہ:

اب اپوزیشن، لبرل، لفافوں کو وزیر اعظم کے اپنے ہی ملک میں عید منانے پر بھی اعتراض ہے۔ وہ لطیفہ تو سنا ہوگا: بیگم آٹا گوندھتے ہوئے ہلتی کیوں ہے؟ :)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
دوسروں کی کوئی بھی غلطی نا تو آپ کی غلطی کے لیے ڈھال بن سکتی اور نا ہی آپ کسی کی غلطی میں اپنے لیے پناہ ڈھونڈ سکتے۔ تسلیم کر لیجیے کہ آپ کے محبوب کے دور میں بھی ایک نہیں دو تین پاکستان چل رہے ہیں۔
صدر پاکستان اور دیگر حکومتی وزرا طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ جاکر تعزیت اور نماز جنازہ ادا کرتے رہے ہیں۔ لیکن اپوزیشن، لبرل، لفافوں کو پھر بھی وزیر اعظم سے بغض ہے۔ ہر انسان کی اپنی مجبوریاں ہو سکتی ہیں۔ عین ممکن ہے وزیر اعظم بھی کچھ عرصہ بعد لواحقین کے دکھ درد میں شامل ہو جائیں۔ اس لئے اس بنیاد پر پراپگنڈہ مہم چلانا کہ وزیر اعظم کو عوام کے دکھ درد کی کوئی فکر نہیں کیونکہ وہ نتھیا گلی میں عید کر رہے ہیں انتہائی مضحکہ خیز ہے
 

جاسم محمد

محفلین
آئل ٹینکر حادثے کے وقت ملک میں کرونا نہیں تھا، جس کی وجہ سے شریف صاحب غیر ملکی دورہ مختصر کر کے واپس آئے اور متاثرین سے ملنے جا پہنچے۔

اب خان صاحب کو گریس مارکس دینے پڑیں گے۔
اگر خان صاحب متاثرین سے جا کر مل بھی لیتے تو اپوزیشن لبرل لفافوں کا اعتراض آجانا تھا کہ دیکھو وزیر اعظم خود ہی کورونا وائرس ایس او پیز کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ اب اعتراض آ رہا ہے کہ وزیر اعظم نتھیا گلی میں عید کیوں کر رہا ہے :)
 
Top