عبدالقیوم چوہدری
محفلین
لنگر خانوں کا کریڈٹ تو جاتا ہے، یہ تو سب مانتے ہیں۔جب تک عمران خان موٹروے، پل، میٹرو نہیں بناتا کوئی لیگی نہیں مانے گا کہ اس نے کچھ کیا بھی ہے
لنگر خانوں کا کریڈٹ تو جاتا ہے، یہ تو سب مانتے ہیں۔جب تک عمران خان موٹروے، پل، میٹرو نہیں بناتا کوئی لیگی نہیں مانے گا کہ اس نے کچھ کیا بھی ہے
فیر تے زیادہ حق بنندا اے۔۔۔تسی اپنی دوجی امی نوں تے اپنے بھیناں بھراوں نوں وی کھڑو۔انہوں نے کھڑنے سے قبل ہی دوجا ویاہ کر لیا سی
اسی معاملہ پر ہی تو اختلاف ہے۔ وہ کہتے ہیں میں نے اکیلے نہیں آنا پورا ٹبر ساتھ لانا ہےفیر تے زیادہ حق بنندا اے۔۔۔تسی اپنی دوجی امی نوں تے اپنے بھیناں بھراوں نوں وی کھڑو۔
خالی بہتتت بے صبری ہی نہیں، مراسلوں سے اچھی بھلی ججججججباتی بھی لگتی ہیں۔
بزرگوار بالکل ٹھیک کہتے ہیں۔ ان کے لیے سب برابر ہیں۔اسی معاملہ پر ہی تو اختلاف ہے۔ وہ کہتے ہیں میں نے اکیلے نہیں آنا پورا ٹبر ساتھ لانا ہے
بھلا ہووے جے۔پورے دس میں سے دس مارکس حاصل کیے آپ نے ۔۔۔
نارویجن امیگریشن قانون کے تحت ہم صرف ابا جی کو کھڑ سکتے ہیں پورے ٹبر کو نہیں۔ اب یہ بات بزرگوار کو کیسے سمجھائیںبزرگوار بالکل ٹھیک کہتے ہیں۔ ان کے لیے سب برابر ہیں۔
یہ بات تو ہے۔ کوئی آنڈھ گوانڈ کے ملک میں بھی اجازت نہیں ہے کیا ؟نارویجن امیگریشن قانون کے تحت ہم صرف ابا جی کو کھڑ سکتے ہیں پورے ٹبر کو نہیں۔ اب یہ بات بزرگوار کو کیسے سمجھائیں
کوشش کر رہے ہیں۔ کورونا وبا ختم ہوگی تو کچھ بات بنے گی۔ فی الحال سب جگہ امیگریشن بند ہے۔یہ بات تو ہے؟ کوئی آنڈھ گوانڈ کے ملک میں بھی اجازت نہیں ہے کیا ؟
گڈ۔کوشش کر رہے ہیں۔ کورونا وبا ختم ہوگی تو کچھ بات بنے گی۔ فی الحال سب جگہ امیگریشن بند ہے۔
یہاں نمبر ہی غلط ہیں ... اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر چیک کرلیں، 2018 کی کل برآمدات 24.7 ارب ڈالرز تھیں، آپ یہاں 23 ارب دکھا رہے ہیں. 2016 میں برآمدات 22 ارب ڈالر تھیں، یہاں 20 ارب بتائی گئی ہیں ...
وہ بھی سیلانی والوں کے ہیں، مہاتما نیازی زبردستی اپنی تختی لگا دیتے ہیں ہر جگہ!لنگر خانوں کا کریڈٹ تو جاتا ہے، یہ تو سب مانتے ہیں۔
بھائی صاب... انفراسٹرکچر بہتر کیے بغیر ملک میں نہ تو ترقی کے مساوی مواقع پیدا ہوسکتے ہیں نہ ہی بیرونی سرمایہ کاری آ سکتی ہے ... ویلفیئر اسٹیٹ کا نعرہ لگانا آسان ہے، مگر اس کو چلانے کے لیے وسائل یا تو معاشی سرگرمیاں بڑھانے سے پیدا ہوسکتے ہیں یا پھر قدرت کی مہربانی سے ... جیسا کہ آنجناب کے ناروے کے پاس نارتھ سی میں سیاہ سیال سونا وافر موجود ہے.جب تک عمران خان موٹروے، پل، میٹرو نہیں بناتا کوئی لیگی نہیں مانے گا کہ اس نے کچھ کیا بھی ہے
آپ نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا ہے تو پھر ٹھیک ہےعلاوہ ازیں 2013 تا 16 برآمدات کی تنزلی کی وجوہات پر بھی گفتگو کی جاسکتی ہے، تاہم اس کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ اس کے بعد آپ کوئی اور غیر متعلق بات چھیڑ دیں گے.
پاکستان بھی صرف قائد اعظم والوں کا ہے۔ مہاتما نیازی زبردستی وزیر اعظم بن گیا ہے یہاںوہ بھی سیلانی والوں کے ہیں، مہاتما نیازی زبردستی اپنی تختی لگا دیتے ہیں ہر جگہ!
یہاں تصویر لگانے کا طریقہ اتنا پیچیدہ نہ ہوتا تو میں اسٹیٹ بینک کی رپورٹس کے اسکرین شاٹس لگا دیتا ... آپ اپنے طور پر تصدیق کر سکتے ہیں ...
کاش مہاتما کی اتنی اوقات ہوتی ... زبردستی بنا نہیں، مسلط کیا گیا ہے .... زبردستی "بنا" ہوتا تو شاید اتنا اختلاف نہ ہوتاپاکستان بھی صرف قائد اعظم والوں کا ہے۔ مہاتما نیازی زبردستی وزیر اعظم بن گیا ہے یہاں
اب تک جو موٹرویز، پل، میٹرو بنے ہیں ان سے پاکستان کو کتنی آمدن ہوئی ہے اور کتنے اخراجات ادا کرنے پڑے ہیں؟ تازہ اعداد و شمار کے مطابق تو اورینج ٹرین بھی ایک سفید ہاتھی ہی ہے۔سرکاری ہسپتال اور اسکول وغیرہ کاسٹ سینٹرز ہوتے ہیں جبکہ موٹرویز اور پل وغیرہ ریونیو جنریٹ کرتے ہیں ... محض کاسٹ سینٹرز بڑھاتے چلے جائیں گے تو ان کا خرچہ کہاں سے نکالیں گے؟؟؟
لاہور اورنج لائن ٹرین: ’یہ سفید ہاتھی اب پالنا تو پڑے گا‘لاہور کی اونج لائن ٹرین اپنے ابتدائی سو روز مکمل ہونے پر 14 کروڑ روپے خسارے میں رہی ہے۔
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 24 اکتوبر سے آپریشنل ہونے والی اورنج لائن ٹرین میں موجود جگہ کے تناسب سے صرف 40 فیصد لوگ سفر کر رہے ہیں۔ ٹرین کے خسارے میں جانے کی ایک وجہ 11 فیڈر روٹس پر 180 بسوں کا نہ چلنا ہے، جس کی وجہ سے مختلف علاقوں سے مسافروں کو اورنج ٹرین سٹیشن تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
گذشتہ سو روز میں اورنج لائن ٹرین پر 72 لاکھ افراد نے سفر کیا، جن سے کرائے کی مد میں 28 کروڑ 80 لاکھ سے زائد کی آمدن ہوئی جبکہ بجلی کا بل 30 کروڑ اور تنخواہوں کی مد میں 12 کروڑ روپے ادا کیے جانے کے بعد خسارہ 14 کروڑ روپے رہا۔
اتھارٹی کے اندازے کے مطابق ٹرین کو چلانے کے لیے سالانہ دو ارب روپے کی بجلی استعمال ہوگی۔ ٹرین کے 27 کلومیٹر طویل ٹریک کے نیچے اب بھی نجی پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہے اور مسافر ٹرین کی ٹکٹ مہنگی ہونے کے سبب پرائیویٹ ٹرانسپورٹ استعمال کر رہے ہیں۔