وہ تو انتہا پسند پاکستانی معاشرہ بہت پہلے سے ہے۔ اور آپ کو کیا چاہیے؟
آپ کے علم میں ہو گا کہ پاکستان میں سندھ اور بلوچستان میں بےحد و حساب معدنیات ہیں۔ تیل اور گیس بھی ہے۔ لیکن کیا وجہ ہے کہ ترقی نہیں؟
جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ یہاں کی مسلم آبادی کو آرام پہچانا لبرل حکمرانوں اور انکے کافر آقاوں کا گویا اپنے پاوں پر خود کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ وہ اپنے مسلم "دشمن" کو کیوں سُکھ دیں؟ کیوں انکو پڑھا لکھا کر شعور دے کر اپنے مقابلے پر کھڑا کریں۔
پاکستان میں موجود مسلمان قوتیں کروسیڈ کے زمانے سے عیسائیوں سے جنگ کرتی رہیں۔ پھر ٹیپو سلطان کے ساتھ مل کر۔ پھر اورنگ زیب، سرسید، اقبال و قائد اعظم کے ساتھ مل کر۔ آپ انگریزوں کے ساتھ صدیوں سے حالت جنگ میں ہیں۔ اب جب دبانے کا موقعہ انکو ملا ہے تو ستر سال میں آپکا حشر سے نشر کر دیا ہے۔ میر جعفر اور میر صادق فوج میں بھی ہیں اور سول بیوروکریسی میں بھی جو پوری قوت سے آپکو دبانے اور خود مزے لوٹنے میں مصروف ہیں۔
الغرض قصہ مختصر، عمران اسی گراوٹ اور پسنے کے عمل کا تواتر ہے جو صدیوں سے جاری ہے۔