عمرہ کے لئے مشورے اور ہدایات

میرے بچوں کی عمر بالترتیب ساڑھے تین سال اور سوا سال ہے۔ اس عمر کے بچوں کے ساتھ مشکل ضرور ہو جاتی ہے، خاص طور پر ماں کے لیے۔ عبادات بھی متاثر ہوتی ہیں، نماز میں بچوں کا دھیان لگا رہتا ہے۔
مگر بچے اگر سمجھدار عمر کو پہنچ گئے ہیں، تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
 
کوشش کریں کہ ہوٹلز تین سو سے چار سو میٹر کے اندر ہوں۔ یا اگر زیادہ فاصلہ ہو تو ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود ہو۔
چلنے کو تو انسان چل لیتا ہے، کوئی مسئلہ نہیں۔ مگر زیادہ وقت آنے جانے میں ہی صرف نہ ہو جائے۔

دوسرا یہ کہ میری روٹین تو یہی رہی کہ مسجد الحرام میں صبح فجر سے ذرا پہلے مسجد چلے جاتے تھے، اور واپس ہوٹل عشاء کے بعد ہی آتے تھے۔
البتہ مسجد نبویﷺ میں فجر پڑھ کر واپس آ جاتے تھے، پھر گیارہ بجے تک دوبارہ مسجد چلے جاتے تھے۔ پھر عشاء کے بعد واپسی۔
 
بنیادی ضرورت کی اشیاء صابن، سرف، برش، وغیرہم ساتھ لے کر جائیں۔ اگر ممکن ہو تو الیکٹرک کیٹل بھی۔
بہت لوگ مشورہ دیتے ہیں کہ وہاں سب مل جائے گا، مگر بہتر یہی ہے کہ ساتھ لے جائیں۔ اضافی اخراجات سے بچیں۔
 
آج کل مسجد الحرام میں تعمیراتی کام کی وجہ سے صحن میں مطاف تنگ ہے، اور ایک ہی راستہ اوپن ہے۔ جہاں سے محض عمرہ کے لیے طواف کرنے والوں کو جانے دیا جاتا ہے۔ خواتین تو پھر چلی جاتی ہیں، مرد احرام نہ ہونے کی وجہ سے نہیں جا سکتے۔
اوپر پہلی منزل پر طواف کا ایک چکر اوسطاً دس منٹ کا ہوتا ہے۔ جبکہ نیچے صحن میں مکمل طواف بیس منٹ کے اندر ہو جاتا ہے۔
مطاف تنگ ہونے کے سبب ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ حطیم میں نماز پڑھنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اور رکنِ یمانی ک ہاتھ بھی آرام سے لگ جاتا ہے۔ مگر حجرِ اسود چومنا بدستور مشکل کام ہے، میں نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ جہاں تک جا سکا وہ اپنی روداد میں ذکر کروں گا۔
بہتر یہ ہے کہ کوشش سے اجتناب ہی کیا جائے اور دور سے استیلام کر لیا جائے۔
 

جاسمن

لائبریرین
سب افراد کے اپنے اپنے ذاتی بیگ بھی ہوں گے جو ہر وقت کیری کرنے ہوں گے؟
کپڑوں کا بیگ علیحدہ بنے گا؟
 
سب افراد کے اپنے اپنے ذاتی بیگ بھی ہوں گے جو ہر وقت کیری کرنے ہوں گے؟
کپڑوں کا بیگ علیحدہ بنے گا؟
الگ بیگ ہونا ضروری نہیں۔ بیگ اپنی سہولت کے مطابق جیسے بھی بنا لیں۔

یہ سوال جہاز کے حوالے سے ہے یا وہاں کے حوالے سے؟
جہاز میں ہر بندہ کو ایک ہینڈ کیری کی اجازت ہے۔ وہ جہاز میں آپ کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔
وہا
 

جاسمن

لائبریرین
جہاز کے حوالے سے بھی بتائیں اور وہاں کے حوالے سے بھی۔
21 دن کے لئے جائیں تو احرام کتنے لے جانا بہتر ہوگا؟
 
جہاز کے حوالے سے بھی بتائیں اور وہاں کے حوالے سے بھی۔
21 دن کے لئے جائیں تو احرام کتنے لے جانا بہتر ہوگا؟
جہاز کا تو اوپر بتا دیا ہے۔ ہینڈ کیری ہونا ضروری نہیں ہے، اجازت ایک ہینڈ کیری فی بندہ ہے۔ وزن کی حد مختلف کمپنیوں اور مختلف سیٹ پلان کی مختلف ہے۔ پی آئی اے اکانومی میں سات کلوگرام کی ہے، مگر اس کا وزن کم ہی ہوتا ہے۔
 
وہاں پر چونکہ عموماً سارا دن باہر ہی گزرتا ہے، اس لیے ایک چھوٹا بیگ ساتھ ہونا چاہیے، روزمرہ ضرورت کا سامان، بچوں کی چیزیں، پانی، موبائل، اگر سمارٹ فون ہے تو پاور بینک، وغیرہ رکھنے کے لیے۔

احرام کی تعداد عمروں کی تعداد کے اعتبار سے رکھیں۔
جیسے میں نے دو ہی عمرے کیے۔ ایک جا کر اور ایک مدینہ سے واپسی پر۔ تو ایک ہی احرام کافی تھا، جو لانڈری سے دھلوا کر استعمال کر لیا۔
اگر مزید عمروں کا بھی پروگرام ہے، جو مسجدِ عائشہ سے جا کر کیے جاتے ہیں، تو بہتر ہو گا کہ دو رکھ لیں۔ اس سے زیادہ کی بہرحال ضرورت نہیں۔ دس، بیس ریال میں لانڈری والے دھو لیتے ہیں۔
یہ تو خیر معلوم ہی ہو گا کہ احرام صرف مرد کے لیے ہے۔
 
کھانے کے حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ وہاں پاکستانی، انڈین کھانے آرام سے اور اچھے مل جاتے ہیں، بلکہ عربی کھانے مشکل سے ملتے ہیں۔
پانچ ریال سے بیس ریال تک میں کوئی بھی کھانا مل جاتا ہے۔ اور ایک پلیٹ کے ساتھ دو تین بڑی روٹیاں فری ملتی ہیں۔ ایک پلیٹ دو بندے رج کر کھا سکتے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
جوتے رکھنے کے لیے ان کے سائز کے مطابق کپڑے وغیرہ کی تھیلیاں بنا لیں...
اس سے ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ کوئ غلط فہمی سے آپ کے جوتے نہیں اٹھائے گا...
اور دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ ریک میں رکھی اپنی تھیلی فورا پہچان لیں گی...
ڈھونڈنے کے لیے زیادہ پریشانی نہیں ہوگی...
اور تیسرا اور سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ اسے مستقل اپنے ساتھ بھی رکھ سکتے ہیں!!!
 
جوتے رکھنے کے لیے ان کے سائز کے مطابق کپڑے وغیرہ کی تھیلیاں بنا لیں...
اس سے ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ کوئ غلط فہمی سے آپ کے جوتے نہیں اٹھائے گا...
اور دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ ریک میں رکھی اپنی تھیلی فورا پہچان لیں گی...
ڈھونڈنے کے لیے زیادہ پریشانی نہیں ہوگی...
اور تیسرا اور سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ اسے مستقل اپنے ساتھ بھی رکھ سکتے ہیں!!!
درست مشورہ۔
ویسے اب وہاں داخلی دروازوں کے سامنے جوتوں کے لیے شاپر کے رولز لگے ہوئے ہیں۔ الگ سے کپڑے کا تھیلا نہ بھی ہو تو کوئی مسئلہ نہیں۔ بہرحال ہمارے پاس تھا۔
 

جاسمن

لائبریرین
میں نے ایک ڈائری شروع کی ہے جس میں سب ضروری باتیں لکھتی جاوں گی اور لوگوں کے نام اور ان کے لئے دعاوں کی فہرست بھی تاکہ کچھ نہ بھولے۔
 
ایک جیسے شاپرز کے درمیان اپنی انفرادی تھیلی پہچاننے میں آسانی تو ہوتی ہوگی!!!
دراصل ہم نے تو ہمیشہ ساتھ ہی رکھے۔ ریک میں رکھنے کا ایک نقصان مجھے مسجد نبویﷺ میں پہلی دفعہ جا کر ہوا۔ وہ یہ کہ میں ایک جانب ریک میں رکھ کر ہال میں داخل ہوا۔ جب ریاض الجنۃ سے ہو کر باہر نکلا تو بالکل دوسری جانب سے نکلا، وہاں سے داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تھا۔ دوپہر کے وقت میں پورا صحن کراس کر کے دوسری جانب پہنچا، تو تلوے جواب دے چکے تھے۔ اس کے بعد سے ہمیشہ ساتھ رکھے۔
 
میں نے ایک ڈائری شروع کی ہے جس میں سب ضروری باتیں لکھتی جاوں گی اور لوگوں کے نام اور ان کے لئے دعاوں کی فہرست بھی تاکہ کچھ نہ بھولے۔
دعاؤں کے حوالے سے نام لکھنے کے علاوہ ایک کام جس سے کسی فرد کا نام بھولنے کا احتمال کم رہ جاتا ہے، وہ یہ ہے کہ مختلف دائروں کو ترتیب سے یاد کیجیے۔ مطلب پہلے فیملی، ایک طرف سے شروع ہو جائیے، محلہ، تعلیمی ادارہ، دفتر، محفل، وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح جب چھوٹے گروپس میں تقسیم کر لیں گی تو نام یاد رہ جانا آسان ہو جاتا ہے۔
 
Top