نیلم
محفلین
بہت شکریہ طارمیہ بیت خوبصورت تحریر ہے میں پڑھی ہے
بہت شکریہ طارمیہ بیت خوبصورت تحریر ہے میں پڑھی ہے
بہت شکریہاقتسابات کا بہترین انتخاب۔ شریک محفل کرنے کا شکریہ۔
جب انسان کو یہ شک ہو کہ سامنے والا اس کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہا ہے۔۔ یہ کیفیت ایسی ہوتی ہے کہ اس کے بعد سارے رشتے وعدے ہیچ نظر آنے لگتے ہیں۔ اور کوئی بھی چیز زنجیر نہیں بن پاتی۔ اسی بات کو صابر علی صابر نے یوں بھی کہا ہےپتا نہیں غصے کی وہ کون سی حالت ہوتی ہے جس میں انسان برسوں کے ساتھ اور ساتھی کو لمحوں میں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ پیار، محبت، اعتماد، دوستی کوئی چیز پاؤں کی زنجیر نہیں بن پاتی۔
(اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "عکس" سے)
پتا نہیں وقت زیادہ بے شرم ہے یا انسان, جو رنگت بدلنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ فخریہ انداز میں ٹنگی ہوئی وہ تختی دروازے پر نہیں, انسان کی بے ضمیری پر لگائی گئی تھی. خونی رشتے بعض دفعہ طوائف جیسی ,اور جتنی وفاداری بھی نہیں دکھاتے……. کتابیں لکھ لیں مادہ پرستی پر یا بیچ بازار میں مجمع اکٹھا کر کے مزمتی تقریریں کر کے نعرے لگوالیں یہ وہ بیماری ہے جس کا کوئی حل نہیں……. جسم کی بیماریاں ہوں تو کوئی علاج کوئی حل نکلتا جو نفس کو لگ جائے وہ کیسے ختم ہو۔
(اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول “عکس” سے)
بہت خُوبآدمی کو اس طرح اغراض کی دیمک لگ گئی
’خلق مٹی میں ملا،رشتے ’برادہ ہو گئے۔
بہت خُوب انکلابلیس تیری ایک خدا سے نہ نبھ سکی
مجھ کو دیکھ کتنے خداؤں کی زد میں ہوں
اس موضوع کو ممتاز مفتی اور اشفاق احمد صاحب نے زیادہ کمال انداز میں بیان کیا ہے۔
بہت شکریہبہرحال اس پوسٹ کے اقتباسات پسند آئے۔ میں نے عمیرہ احمد کا ایک ہی ناول پڑھا ہے پیر کامل۔ اچھا تھا !۔۔۔ مگر ممتاز مفتی اور اشفاق احمد کا معیارپیش نظر ہوتو کسی اور کی تحریرججتی ہی نہیں۔۔