عنوان طرح طرح کے

صابرہ امین

لائبریرین
باقی دنیا کو تو خیر جانے دیں، پہلے محفل کی خبرگیری پر دھیان دیں۔ یوں تو ہر کس و ناکس اپنے مضمون کو بزعم خود منفرد عنوان دینے کی کوشش کرتا ہے، خوب سوچتا ہے، سمجھتا ہے، پرکھتا ہے، پھر نشر کرتا ہے۔ پر ان سب کے باوجود جب عنوان زبان زد عام ہونے لگتا ہے تو بھانت بھانت کے لوگوں کی نت نئی سوچوں کے سانچوں میں ڈھل کر طرح طرح کے رنگ و روپ پیش کرتا ہے۔ آپ بھی پیش کیجیے ہم بھی کرتے ہیں کہ لکھنے والے نے کیا سوچ کے عنوان لکھا اور سمجھنے والے نے کیا سمجھ کے اسےسمجھا!!!
شاک پہ شاک کی تشریح ابھی باقی ہے جناب ۔ ۔
 

سید عمران

محفلین
بعض عنوان رکھ تو لیے جاتے ہیں، مگر انہیں رکھنے کے بعد افسوس کیا جاتا ہے کہ اس رکھنے سے تو نہ رکھنا بہتر تھا۔ اب اس عنوان کو دیکھیں کہ اس میں کیا کیا رکھا دِکھ رہا ہے۔

اس گانے میں کیا تھا۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟


پہلے تو حسبِ معمول عنوان دیکھ کر آپ دھک سے رہ جائیں گے کہ اتنے جسوسی مسوسی بھرے عنوان میں نہ جانے کیا کیا بھرا دھرا ہوگا۔ لیکن جب آپ عنوان کا داخلی دروازہ کھول کر اندر داخل ہوں گے تو یہ کہتے ہوئے خارجی دروازہ سے خارج ہوجائیں گے کہ آخر اس گانے میں تھا کیا؟یہاں کوئی ایک دُکھ دِکھ رہا ہو تو بتائیں بھی۔ دکھوں کا اک انبوہ کثیر ہے جو اپنا دُکھ رو رہا ہے۔

اب اس عنوان کے سنوان کو مثالوں سے بھی سمجھاتے ہیں۔ہم سب سے بطور دلیل تین مثالیں طلب کرتے ہیں تو اپنی خود کی ذاتی بات کی دلیل میں بھی کم از کم تین مثالیں دینا ہم پر فرض واجب ہے۔ مثالیں ملاحظہ فرمائیں جن میں کسی گانے کا ایک ’’جملہ‘‘ ادھورا لکھا جارہا ہے، پھر آپ سب سے کہا جارہا ہے کہ حسب ذوق خالی جگہ پُر کریں۔ بطور نمونہ ہم بھی آپ کو اس امتحان میں ڈالتے ہیں۔ چلیں جی بھائیو اور ان کی بہنو خالی جگہیں پُر کریں:

مثالی مثال نمبر ون:
آئے ہو میری زندگی میں تم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بن کے
۱) دھتکار۔۔۔ ۲)پھٹکار۔۔۔ ۳( ناہنجار

غیر مثالی دو نمبری مثال :
دل کتنا ۔۔۔۔۔ ہے ۔۔۔
۱) شیطان۔۔۔ ۲) پاندان۔۔۔۳) جاپان

مثال تین میں نہ تیرہ میں:
۔۔۔۔۔۔۔ سے آنکھ میں نمی سی ہے
۱) ٹینشن۔۔۔ ۲) انفیکشن۔۔۔۳)آپریشن

آخری مثال کا چہلم:
میرے جیسا اس دنیا میں
کوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا ہوگا
۱) میلا۔۔۔ ۲) کچیلا۔۔۔۳)للبلا
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
بعض عنوان رکھ تو لیے جاتے ہیں، مگر انہیں رکھنے کے بعد افسوس کیا جاتا ہے کہ اس رکھنے سے تو نہ رکھنا بہتر تھا۔ اب اس عنوان کو دیکھیں کہ اس میں کیا کیا رکھا دِکھ رہا ہے۔

اس گانے میں کیا تھا۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟


پہلے تو حسبِ معمول عنوان دیکھ کر آپ دھک سے رہ جائیں گے کہ اتنے جسوسی مسوسی بھرے عنوان میں نہ جانے کیا کیا بھرا دھرا ہوگا۔ لیکن جب آپ عنوان کا داخلی دروازہ کھول کر اندر داخل ہوں گے تو یہ کہتے ہوئے خارجی دروازہ سے خارج ہوجائیں گے کہ آخر اس گانے میں تھا کیا؟یہاں کوئی ایک دُکھ دِکھ رہا ہو تو بتائیں بھی۔ دکھوں کا اک انبوہ کثیر ہے جو اپنا دُکھ رو رہا ہے۔

اب اس عنوان کے سنوان کو مثالوں سے بھی سمجھاتے ہیں۔ہم سب سے بطور دلیل تین مثالیں طلب کرتے ہیں تو اپنی خود کی ذاتی بات کی دلیل میں بھی کم از کم تین مثالیں دینا ہم پر فرض واجب ہے۔ مثالیں ملاحظہ فرمائیں جن میں کسی گانے کا ایک ’’جملہ‘‘ ادھورا لکھا جارہا ہے، پھر آپ سب سے کہا جارہا ہے کہ حسب ذوق خالی جگہ پُر کریں۔ بطور نمونہ ہم بھی آپ کو اس امتحان میں ڈالتے ہیں۔ چلیں جی بھائیو اور ان کی بہنو خالی جگہیں پُر کریں:

مثالی مثال نمبر ون:

۱) دھتکار۔۔۔ ۲)پھٹکار۔۔۔ ۳( ناہنجار

غیر مثالی دو نمبری مثال :

۱) شیطان۔۔۔ ۲) پاندان۔۔۔۳) جاپان

مثال تین میں نہ تیرہ میں:

۱) ٹینشن۔۔۔ ۲) انفیکشن۔۔۔۳)آپریشن

آخری مثال کا چہلم:

۱) میلا۔۔۔ ۲) کچیلا۔۔۔۳)للبلا
؟؟؟
 
Top