حیرت ہے ۔ یقین ہی نہیں آ رہا اس بات کا۔ عنیقہ ناز جیسی زندگی سے بھرپور شخصیت زندگی ہار گئیں۔ خبر پڑھتے ہی انتہائی دھچکا لگا۔ سچ پوچھیے تو اردو بلاگنگ کے آنگن میں تو صفِ ماتم بچھ گئی اس خبر سے۔ عنیقہ اردو بلاگنگ کی صفِ اول کی لکھاری ہیں اور متنازع ہونے کے باوجود بہت مقبول بھی ہیں۔اور تقریباً سب لوگ اُنہیں بہت پسند کرتے ہیں۔
یہ واقعی ناقابلِ یقین ہے۔
اس پیغام رسانی کا شکریہ۔انیقی ناز صاحب کی وال پہ ایک پیغام پوسٹ ہوا، جو ان لک کسی فیملی ممبر نے کیا ہے، برائے مہربانی اسے دیکھ لیجئے
This is Aniqa's family. As most of you would already know, she passed away on Monday. We are working on compiling a website with a section listing stories written by her. If you have any links/scanned copies/hard copies of her stories, articles, articles written about her then please private message on this account.
https://www.facebook.com/aniqaamar
اس پیغام رسانی کا شکریہ۔
میں فیس بک کا صارف نہیں ہوں۔ اس لئے اس صفحہ سے رابطہ ممکن نہیں۔
آپ ان سے وہاں پوچھ لیجیے کہ وہ کوئی ای میل ایڈریس اس مقصد کے لئے مہیا کر رہے ہیں تو براہ راست بات کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔
انھیں مطلع کر دیجیے کہ میرے پاس ان کی دلچسپی اور مطلب کا مواد موجود ہے۔
انٹرنیٹ پر کچھ ساتھیوں سے اطلاع ملی کہ مشہور اردو بلاگر محترمہ ڈاکٹر عنیقہ ناز کا 22 اکتوبر 2012ء بروزسوموار ٹریفک حادثے میں انتقال ہو گیا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ عجب سی کیفیت ہے یقین نہیں ہو رہا۔ تصدیق کے لئے ادھر ادھر رابطہ کی کوشش کی مگر بے سود۔ پھر ایک خیال آیا اور ڈاکٹر صاحبہ کی ایک پرانی تحریر سےراستہ ڈھونڈا اور آخر کار ان کے خاوند ”امر محبوب صاحب“ سے فون پر بات ہو ہی گئی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر صاحبہ، مشعل (بیٹی) کو سکول سے لینے گئیں اور واپسی پر حادثہ ہو گیا۔ جس کی وجہ سے ڈاکٹر صاحبہ کے سر پر شدید چوٹ آئی اور وہ انتقال کر گئیں۔ مشعل پچھلی سیٹ پر تھی اور محفوظ رہی۔ جب میں نے کہا کہ ہم اردو بلاگران کو پتہ ہی نہیں تھا اور آج آپ کے بھائی کے فیس بک سٹیٹس سے یہ اطلاع ملی ہے تو امر محبوب صاحب نے کہا کہ مجھے اردو بلاگستان کا کوئی خاص پتہ نہیں، اردو بلاگنگ محترمہ کا شوق تھا اور ان سے آپ لوگوں کا ذکر سنتا رہتا تھا۔
مکمل تحریر بلال بھائی کے بلاگ پہ پڑھیں