خرم شہزاد خرم
لائبریرین
لگتا ہے سب نے ہی خرم بےچارے سے ادھار کر لیا ہے اسی لیے دل برداشتہ ہو کے انا چھوڑ دیا یہاں
اس دفعہ میں نے اتنے بچوں کو عیدی دی ہے کے بس جان ہی نکل گی
میرے بڑے بھائی یونان چلے گے ہیں نا پچھے میں بڑا ہو گیا ہوں اس لے بھائی کی جگہ سب کو عیدی میں نے دی تھی جتنے پیسے تھے وہ سب کے سب خرچ ہو گے اب خود لوگوں سے ادھار لے رہا ہوں پہلے عید کے آنے پر خوشی ہوتی تھی اب عید کے جانے پر خوشی ہوتی ہے اور ہاں اگر اب کسی نے مجھ سے عیدی مانگے کی کوشش کی تو پھر تیار ہو جائے