عید کے موضوع پر اشعار

عرفان سرور

محفلین
اسلام و علیکم۔۔۔!
اس کے آبروئے خمیدہ کی طرح تیکھا تھا
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند۔۔۔!
 

صائمہ شاہ

محفلین
آنے والی رتوں کے آنچل میں
کوئی ساعت سعید کیا ہو گی
گل نہ ہو گا تو جشنِ خوشبو کیا
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اسلام و علیکم۔۔۔ !
ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا تھا
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند۔۔۔ !

ساغر صدیقی

چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند

ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا، عید کا چاند

جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں
جب کبھی کان میں چپکے سے کہا، "عید کا چاند"

دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند

لے کے حالات کے صحراؤں میں آ جاتا ہے
آج بھی خلد کی رنگین فضا، عید کا چاند

تلخیاں بڑھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں
گھول کر درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند

چشم تو وسعت افلاک میں کھوئی ساغر
دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند

 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
علامہ اقبال نے بھی ” عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں ” یہ لکھا تھا :
یہ شالامار میں اک برگِ زرد کہتا تھا
گیا وہ موسم۔ گل جس کا راز دار ہوں میں

نہ پائمال کریں مجھ کو زائرانِ چمن
انھیں کی شاخِ نشیمن کی یاد گار ہوں میں

ذرا سے پتّے نے بیتاب کرد یا دل کو
چمن میں آ کے سراپا غمِ بہار ہوں میں

خزاں میں مجھکو رلاتی ہے یادِ فصلِ بہار
خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں

اجاڑ ہوگئے عہدِ کہن کے میخانے
گذ شتہ بادہ پرستوں کی یاد گار ہوں میں

پیامِ عیش و مسرّت ہمیں سنا تا ہے
ہلالِ عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے
 
Top