”گوانتا نامو بھرو“ کاروائی کے وقت یہ حرکت امریکہ شریف کر چکا ہے۔ شاید آپکے علم میں ہو۔ آپ پوچھیں، میاں اسوقت آپکے کیا جذبات تھے؟
وارث بھائی اللہ اپ کو خوش رکھے۔
اسلام سلامتی کامذہب ہے اور جب بھی کسی کو یہ بات سمجھ میںاتی ہے وہ مسلمان ہوجاتا ہے۔ میرے مشاہدے میںہے کہ کئی غیر مسلم کورین یہاں ائے جو اسلام کی مخالفت کررہے تھے اور انٹرنیٹ پر اسلام مخالف ارٹیکل لکھ رہے تھے۔ مگر جب ان سے بات ہوئی اور ان کی سمجھ میںاگیا تو الحمدللہ مسلمان ہوگئے۔ یہاں روز لوگ الحمدللہ مسلمان ہوتے ہیں۔
آصل بات یہ ہے کہ اپ حق کی طرف کس طرح حکمت سے اللہ کی مدد سے رہنمائی کرتے ہیں۔ صوفی دراصل تزکیہ نفس کا ایک طریقہ ہے اور یہ ہی لوگ اسلام کے مبلغ تھے اور ہیںمگر اب اس دورکا صوفی ازم شیطان پرستی کا دوسرا نام ہی رہ گیا ہے۔
میں نے تو صرف اتنا عرض کیا تھا محترم کہ اگر مسلمان تبلیغی کسی ملک میں یرغمال بنا لیے جائیں تو آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا۔
ویسے یہی انتہا پسندی ہے کے اپنے ملک میں آپ کسی کو منہ نہ کھولنے دیں اور دوسروں کے ممالک کو میدانِ کارزار بنا لیں، چلیں آپ ہی بتا دیں کہ اگر کوئی غیر اسلامی ملک اعلان کردے کہ کسی مسلمان کو اس ملک میں تبلیغ کرنے کی اجازت نہیں دے جائے گی تو آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا؟
آیہ شریفہ کی صداقت میں کس کافر کو انکار ہو سکتا ہے، لیکن یہ وہی بات ہے جو حضرت علی نے خارجیوں کے نعرے لا حکم الا اللہ کے جواب میں کہا تھا کہ بات صحیح ہے لیکن استعمال غلط طریقے سے کر رہے ہیں۔
آپ کی "نیک خواہشات" کیلے بہت شکریہ۔
معاف کیجیے گا "تلوار" والی بات مان کر تو جنھیں آپ اسی "تلوار" سے جھنم واصل کرنے پر تلے ہیں، انہی کی حمایت کردی۔ اسلیے تو شاید سعدی نے کہا تھا
دشمن دانا بلندت میکند
بر زمینت میزند نادان دوست
(دانا دشمن تجھے بلند کرتا ہے جبکہ نادان دوست زمین پر دے مارتا ہے)
یہی تو میں پوچھنا چاہ رہا تھا کہ "جنہوں" نے دعوت سے باطل عقیدوں کو گرایا انکے پاس کیا "جادو" تھا۔
یقیناً آپ نے تقابلی مذاہب اور تاریخِ مذاہب کا مطالعہ کیا ہوگا، جس سے ایک بات واضح ہوتی ہے، کسی بھی مذہب یا تحریک کے ابتدائی ماننے والے غرباء اور معاشرے کے لاچار انسان ہوتے ہیں۔ کبھی غور کیجیے گا، ہندوستان میں اسلام کو پہلے پہل قبولنے والے کون تھے، کیا یہ وہ شودر اچھوت نہیں تھے جنہیں ہندؤ دنیا کی بدترین مخلوق سمجھتے تھے، اور صوفیاء کرام نے نہ صرف انہیں پاس بٹھایا اور انکے ساتھ کھایا پیا اور انہیں اسلام کی اصل روح "مساوات" سے روشناس کرایا تو پھر وہ مسلمان ہوگئے یا وہ عذابِ جہنم کی وعیدیں سن کر مسلمان ہوئے تھے؟
اور اب مسلمانوں کی طبقاتی تقسیم نے یہ حالات پیدا کردیے ہیں کہ افغانستان کے دھتکارے ہوئے غریب لوگ جب مشنریوں کے مساوات کی باتیں سنتے ہیں، انکے رفاع عامہ کے کاموں کو دیکھتے تو عیسائی بن جاتے ہیں۔ ان مشنریوں کو بھی علم ہے کہ انکی "ٹارگِٹ مارکیٹ" کونسی ہے جہاں وہ اپنا مذہب "بیچ" سکتے ہیں۔
قبلہ محترم، آپ کا "قلعہ" کیا ریت کا گھروندا ہے کہ بادِ صموم کے چند جھونکے اسے مسمار کردیں۔ اور بجائے بادِ صموم پر قدغن لگانے کے اپنا قلعہ مظبوط کیجیے، یا مؑعذرت کے ساتھ، پنجابی کی ایک کہاوت کے مطابق، اپنا "کِلہ" مظبوط کرو کہ بھینس بندھی رہے۔
کیا آپ اسکا بات کا کوئی حوالہ دے سکتے ہیں؟ ہم نے تو طائف کا واقعہ پڑھا ہے، یا پھر جزیہ لیکر ذمیوں کو پر طرح کی آزادی دینے کا ایک اسلامی مملکت میں۔
۔
جی نبیل بھائی ، آپ نے درست فرمایا۔ میرا کہنے کا بھی یہی مقصد تھا۔ آپ نے بہت خوبصورت انداز میں یہ بات سمجھا دی۔السلام علیکم، شاید یہ کہنا کہ تلوار کے زور پر اسلام کو پھیلا، کچھ درست نہیں ہے لیکن یہ مسلمانوں کی عسکری برتری ہی تھی جس کی بدولت وہ پوری دنیا پر چھا گئے تھے، لیکن ان کے زیرنگیں آنے والے لوگوں پر مسلمان ہونے کے لیے کوئی جبر نہیں تھا۔ انہوں نے مسلمانوں کے اخلاق اور اپنے پرانے فرمانرواؤں کے اطوار میں فرق دیکھا اور اسی لیے وہ مسلمان ہوئے۔
عسکری برتری اسلامی تاریخ کا ایک لازمی حصہ ہے لیکن اسے تشدد کے مساوی نہیں قرار دیا جا سکتا۔
جزیرہ کوریا جو کہ بدھ مت کے ماننے والوں کا مسکن تھا کب اور کیسے عیسائیت کی آغوش میں چلا گیا؟
زکریا ، جزیرہ نما لکھنا تھا لیکن جزیرہ لکھ دیا۔ غلطی پر معذرت چاہتا ہوں۔کوریا جزیرہ نہیں ہے۔ وہاں شاید عیسائی اور بدھمت کے ماننے والے برابر ہیں۔ مگر سب سے زیادہ تعداد کسی مذہب کو نہ ماننے والوں کی ہے۔
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا، اگر انگلینڈ یا امریکہ یا افریقہ کے کسی ملک میں کسی مسلمان تبلیغی جماعت کے ارکان کو کچھ عیسائی یرغمال بنالیں۔
۔
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا، اگر انگلینڈ یا امریکہ یا افریقہ کے کسی ملک میں کسی مسلمان تبلیغی جماعت کے ارکان کو کچھ عیسائی یرغمال بنالیں۔
۔
اس کا جواب دیا جاچکا ہے ،چلیں آپ ہی بتا دیں کہ اگر کوئی غیر اسلامی ملک اعلان کردے کہ کسی مسلمان کو اس ملک میں تبلیغ کرنے کی اجازت نہیں دے جائے گی تو آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا؟
۔
یہ انتھا پسندی ہے یا نھیں ،اور ”صحیح ہے یا غلط “ ، اس کا فیصلہ آپ یا میں نھیں کرسکتے بلکہ اس کا فیصلہ فقہ اسلامی کے وہ ماھرین قرآ ن وحدیث کی روشنی میں کریں گے ، جنھوں نے اپنی پوری زندگی اسی کے پیچھے لگائی ہے ، اور اللہ کے قانون کو ماننا یہ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے چاہے عقل میں آئے یا نہ آئے ،ویسے یہی انتہا پسندی ہے کے اپنے ملک میں آپ کسی کو منہ نہ کھولنے دیں اور دوسروں کے ممالک کو میدانِ کارزار بنا لیں،
۔
آپکی یہ بات درست نہیں!!!گر ”تبلیغی جماعت “ سے آپ کی مراد معروف تبلیغی جماعت سے ہے ، تو ان کی محنت کا تعلق نام کے مسلمانوں کو باعمل مسلمان بنا نے سے ہے ، واضح رہے کہ تبلیغی جماعت والے حضرات غیر مسلموں میں اسلام کی تبلیغ کا کام نھیں کرتے
جی ہاں، کئی ایک کو جو محض تبلیغی جماعت کیساتھ افغانستان گئے تھے”دہشتگرد“ قرار دیکر گوانتانامو بھیج دیا گیا۔ ایسے ہی ایک اسامہ ابو قادر۔ کافی سارے پاکستانی بھی تھے، جن کی تفصیلات سردست بتانے سے قاصر ہوں۔گوانتانمو میں مسلمان مبلغ بھی ہیں؟؟؟؟؟؟؟
یہ انتھا پسندی ہے یا نھیں ،اور ”صحیح ہے یا غلط “ ، اس کا فیصلہ آپ یا میں نھیں کرسکتے بلکہ اس کا فیصلہ فقہ اسلامی کے وہ ماھرین قرآ ن وحدیث کی روشنی میں کریں گے ، جنھوں نے اپنی پوری زندگی اسی کے پیچھے لگائی ہے ، اور اللہ کے قانون کو ماننا یہ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے چاہے عقل میں آئے یا نہ آئے ،
ابرار صاحب
آپ نے وارث صاحب کے جن سوالات کا اقتباس پیش کیا ہے انکا جواب بھی دے دیتے تو اچھا تھا۔۔۔ واللہ آپ کے اندازِ تحریر سے آپ کے جوشِ خطابت کا اندازہ ہوتا ہے لیکن متن میں متعلقہ بات بھی اگر آجاتی تو ہم بھی فلاح پاجاتے۔
۔