طالب سحر

محفلین
098_04.jpg


رو میں ہے رخشِ عمر کہاں دیکھیے تھمے
نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں
-- غالب

عمل: امینہ احمد آہوجہ
 

طالب سحر

محفلین
غالب کا یہ قطعہ مجھے از حد پسند ہے۔ میں نے سوات کے ایک فن کار شمس سے، جو کہ بابا کے جاننے والوں میں سے ہیں، اس قطعے کی خطاطی کی فرمائش کی تھی۔ انہوں نے از راہ شفقت برج درخت کے چھال پر لکھ کر مجھے عنایت کیا تھا۔ آپ کے ذوق کے لئے یہاں آپ کے ساتھ شئیر کرتی ہوں۔

 

طالب سحر

محفلین
ft10000326_cover.jpg


صرف پہلے دو لفظ:

آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدّعا عنقا ہے اپنے عالمِ تقریر کا

عمل: عادل منصوری
 
Top