محمداحمد
لائبریرین
غزل
دل کی بستی میں لوگ تھوڑے تھے
ہم نے اک ایک کرکے جوڑے تھے
عشق !اور وہ بھی کم سنی کا عشق
کان اُس نے مِرے مروڑے تھے
اطمینان و غنا کی دولت تھی
ایک چپل تھی، چار جوڑے تھے
تم تو اس عید بھی نہیں آئے
تین سو ساٹھ روز تھوڑے تھے؟
اُن کو افراطِ زر نے چاٹ لیا
چار پیسے جو اُس نے جوڑے تھے
محمد احمدؔ
دل کی بستی میں لوگ تھوڑے تھے
ہم نے اک ایک کرکے جوڑے تھے
عشق !اور وہ بھی کم سنی کا عشق
کان اُس نے مِرے مروڑے تھے
اطمینان و غنا کی دولت تھی
ایک چپل تھی، چار جوڑے تھے
تم تو اس عید بھی نہیں آئے
تین سو ساٹھ روز تھوڑے تھے؟
اُن کو افراطِ زر نے چاٹ لیا
چار پیسے جو اُس نے جوڑے تھے
محمد احمدؔ
آخری تدوین: