ڈاکٹر عباس
محفلین
آج غزل عباس نے فرمائش کر دی کہ پاپا مجھے نیٹ پر میری تصویر دکھائیں۔
قیصرانی نے کہا:ماشاء اللہ بہت پیاری بچیاںہیں
ڈاکٹر عباس نے کہا:غزل رات کو روز نو بجے میرے ھاتھ سے دودھ کا گلاس پیتی ہے۔اور ساتھ کہانی بھی سنتی ھے۔پرسوں اس کی مما نے دودھ کچھ زیادہ ڈال دیا۔پیتے پیتے کہنے لگی پاپا اب بس۔میں نے کہانی سنانی بند کر دی اورکہا ۔جتنا دودھ ،اتنی کہانی۔
آج پھر دودھ اور کہانی ساتھ ساتھ چل رھے تھے ۔کہ کہانی جلدی ختم ہوگئی۔اب اس نے دودھ پینا چھوڑ دیا اور مجھے کہا۔پاپا جتنی کہانی اتنا دودھ۔
جیہ نے کہا:۔۔۔۔۔ غزل کو بھی آپ ڈھیر سا پیار دیتے رہے ایسا ہی۔ اللہ آپ کو خوش رکھے آمین