ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
بہت شکریہ ظہیر بھائی!
آپ کی داد سے یہ غزل پھر سے نئی ہو گئی۔
یہ ایک الگ بات کہ یہ غزل ہم سے بس یونہی سرزد ہو گئی تھی تاہم لوگ باگ اس میں سے پوری کہانی کے تانے بانے بننے لگتے ہیں۔ اور جب ہم کہتے ہیں کہ ہماری یہ غزل فکشن کے زمرے میں آتی ہے تو پھر اور بھی زیادہ شد و مد سے اپنے کام پر لگ جاتے ہیں۔
ایسی غزل اور بس یونہی سرزد ہوگئی ۔۔۔۔۔۔ ہممم !
احمد بھائی یہ آپ نے ٹھیک کہا ۔ یہ لوگ بھی بس یونہی کچھ کا کچھ مطلب نکالنے لگتے ہیں ۔ اب ہر آدمی تو میری طرح سنجیدگی سے بات کو نہیں سمجھتا نا ۔