خورشیداحمدخورشید
محفلین
غزل پیش ِخدمت ہے۔محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
ایک پاکستانی ڈرامے (زرد پتوں کا بن ) میں غزل سن کر یہ کوشش کی ہے۔کیا عروضی اعتبار سے یہ غزل درست ہے؟ اگر درست ہے تو اس میں قافیہ اور ردیف کیا ہیں؟ میرے خیال میں نہ ردیف ہے اور نہ سے پہلے اور بعد میں قافیہ۔ کیا ایسا ہی ہے؟ قافیہ کا اس طرح استعمال کیا کوئی خاص ترکیب ہے؟
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
ترے عرش پر آہ جائے نہ جائے
مرا دل کبھی چین پائے نہ پائے
لگائی گئی ہے جو مہندی شگن کی
مرے ہاتھ پر رنگ لائے نہ لائے
اگر ہو اجازت ترے ہاتھ چھُو لوں
ملن کی گھڑی پھر یہ آئے نہ آئے
ہمیشہ سے عادی ہے وہ نفرتوں کا
محبت اُسے راس آئے نہ آئے
بڑا بے مروت ہے سلطانِ خوباں
ترس وہ فقیروں پہ کھائے نہ کھائے
پسند اپنی اپنی ہے خورشید سب کی
محبت مری اُس کو بھائے نہ بھائے
ایک پاکستانی ڈرامے (زرد پتوں کا بن ) میں غزل سن کر یہ کوشش کی ہے۔کیا عروضی اعتبار سے یہ غزل درست ہے؟ اگر درست ہے تو اس میں قافیہ اور ردیف کیا ہیں؟ میرے خیال میں نہ ردیف ہے اور نہ سے پہلے اور بعد میں قافیہ۔ کیا ایسا ہی ہے؟ قافیہ کا اس طرح استعمال کیا کوئی خاص ترکیب ہے؟
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
ترے عرش پر آہ جائے نہ جائے
مرا دل کبھی چین پائے نہ پائے
لگائی گئی ہے جو مہندی شگن کی
مرے ہاتھ پر رنگ لائے نہ لائے
اگر ہو اجازت ترے ہاتھ چھُو لوں
ملن کی گھڑی پھر یہ آئے نہ آئے
ہمیشہ سے عادی ہے وہ نفرتوں کا
محبت اُسے راس آئے نہ آئے
بڑا بے مروت ہے سلطانِ خوباں
ترس وہ فقیروں پہ کھائے نہ کھائے
پسند اپنی اپنی ہے خورشید سب کی
محبت مری اُس کو بھائے نہ بھائے